اسلام آباد میں امریکی سفارت کار کی گاڑی کی ٹکر سے جاں بحق ہونے والے پاکستانی نوجوان عتیق بیگ کے کیس میں پاکستان نے واقعے کے ذمہ دار امریکی ملٹری اتاشی کرنل جوزف کا نام بلیک لسٹ میں شامل کرلیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس عامر فاروق نے امریکی ملٹری اتاشی کرنل جوزف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل ) میں شامل کرنے سے متعلق درخواست کی سماعت کی، اس دوران ڈپٹی اٹارنی جنرل راجا خالد عدالت میں پیش ہوئے۔
دوران سماعت وفاقی حکومت کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں جواب جمع کرایا گیا، اس موقع پر ڈپٹی اٹارنی جنرل راجا خالد نے عدالت کو بتایا کہ کرنل جوزف کا نام بلیک لسٹ میں شامل کرلیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ کرنل جوزف پاکستان نہیں چھوڑ سکتے لیکن انہیں سفارتی استثنیٰ حاصل ہے اور سرکاری ڈیوٹی کے دوران حادثے کی صورت میں ویانا کنونشن سفارتکاروں کو استثنیٰ دیتا ہے۔
راجا خالد نے بتایا کہ فی الحال کرنل جوزف کی گرفتاری ہوسکتی ہے اور نہ ہی ان کا ٹرائل کیا جاسکتا ہے جبکہ سفارتکار کا نام ای سی ایل میں شامل کرنا ایک طویل عمل ہے۔
ڈپٹی اٹارنی جنرل نے مزید بتایا کہ اگر کوئی سفارتکار اپنی استثنیٰ واپس لے لے تو پھر ٹرائل کیا جاسکتا ہے۔
اس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ اس معاملے پر وزارت خارجہ عدالتی سوالنامے کے جوابات دے، جس پر وزارت خارجہ کے ڈی جی پروٹوکول نے بتایا کہ کرنل جوزف کے سفارتی استثنیٰ کے لیے امریکی حکومت سے رابطہ کرلیا ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ سماعت میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے امریکی ملٹری اتاشی کرنل جوزف کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے سے متعلق کمیٹی کو 5 روز میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔
دوران سماعت جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے تھے کہ امریکی ہوں گے اپنے ملک میں، ہمارے ملک میں سفارتکار ہونے کا یہ مطلب نہیں کہ ہمارے لوگوں کو مارا جائے۔
یاد رہے کہ 7 اپریل کو اسلام آباد میں تھانہ کوہسار کے علاقے میں امریکی سفارت خانے کے ملٹری اتاشی کی گاڑی کی ٹکر سے ایک موٹر سائیکل سوار جاں بحق جبکہ دوسرا شدید زخمی ہوگیا تھا۔
جس گاڑی سے ٹکر ہوئی تھی وہ امریکی ملٹری اتاشی کرنل جوزف ایمانوئیل خود چلا رہے تھے اور جب موٹر سائیکل کو ٹکر لگی تو دو نوجوان عتیق اور راحیل موٹر سائیکل پر سوار تھے۔
پولیس کا کہنا تھا کہ امریکی ملٹری اتاشی کی گاڑی کی ٹکر سے عتیق موقع پر ہی دم توڑ گیا تھا جبکہ راحیل کو شدید زخمی حالت میں قریبی ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔
اسلام آباد پولیس نے امریکی سفارت خانے کی گاڑی کو تھانہ کوہسار منتقل کیا تھا تاہم سفارتی استثنیٰ کے باعث ملٹری اتاشی جوزف کو گرفتار نہیں کیا گیا۔
بعد ازاں 11 اپریل کو مرحوم عتیق بیگ کے والد نے کرنل جوزف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی، جس میں استدعا کی گئی تھی کہ عدالت، اسلام آباد پولیس کے آئی جی، چیف کمشنر اور ایس ایچ او تھانہ کوہسار کو شفاف تحقیقات یقینی بنانے کا حکم دے۔