نجم سیٹھی کی آسٹریلیا، نیوزی لینڈ سے اپنی ٹیم پاکستان بھیجنے کی درخواست

کراچی: پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے کرکٹ بورڈز سے درخوست کی ہے کہ وہ رواں ماہ ہونے والی سیریز میں ٹی ٹوئنٹی میچز کے لیے اپنی ٹیم متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے بجائے پاکستان بھیجیں۔

رپورٹ کے مطابق پی سی بی ذرائع نے بھارتی نیوز ایجنسی پریس ٹرسٹ انڈیا (پی ٹی آئی) کو گزشتہ ماہ بھارتی شہر کولکتہ میں ہونے والے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے اجلاس میں شرکت کے موقع پر پی سی بی کے چیئرمین نجم سیٹھی اور چیف آپریٹنگ افسر (سی او او) سبحان احمد نے نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کے کرکٹ حکام سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں۔

نجی سیٹھی کا کہنا تھا کہ پی سی بی نے دونوں ممالک کے کرکٹ بورڈز سے درخواست کی ہے کہ وہ پاکستان میں کرکٹ کی واپسی میں مدد کرتے ہوئے ہوم سیریز کے ٹی ٹوئنٹی میچز کے لیے اپنی ٹیم پاکستان بھیجیں۔

خیال رہے کہ پاکستان ٹیم رواں سال آسٹریلیا کے خلاف اکتوبر جبکہ نیوزی لینڈ کے خلاف نومبر میں اپنی ہوم سیریز یو اے ای میں کھیلے گی۔

آسٹریلیا کے خلاف پاکستان ٹیم 3 ٹیسٹ اور ایک ٹی ٹوئنٹی پر مشتمل سیریز کھیلے گے جبکہ نیوزی لینڈ کے خلاف گرین شرٹس 5 ایک روزہ جبکہ 3 ٹی ٹوئنٹی میچز پر مشتمل سیریز میں نبرد آزما ہوگی۔

یاد رہے کہ گزشتہ برس بھی یو اے ای میں اپنی ہوم سیریز کے دوران پاکستان کرکٹ بورڈ سری لنکن ٹیم کو تین ٹی ٹوئنٹی پر مشتمل سیریز کا ایک میچ لاہور میں کھیلنے پر آمادہ کرلیا تھا، جس کا کامیابی سے انعقاد کیا گیا۔

قبلِ ازیں پاکستان نے لاہور میں جنوبی افریقی کپتان فاف ڈوپلیسی کی قیادت میں ورلڈ الیون ٹیم کی میزبانی کی تھی جہاں دونوں ٹیموں کے درمیان 3 ٹی ٹوئنٹی پرمشتمل کامیاب سیریز کھیلی گئی تھی جس میں پاکستان نے 1-2 سے کامیابی حاصل کی تھی۔

مذکورہ ورلڈ الیون ٹیم میں صف اول کے نامور کھلاڑیوں نے شرکت کی تھی جس میں فاف ڈوپلیسی کے علاوہ جنوبی افریقہ کے ہاشم آملہ، کوئنٹن ڈی کوک، مورنی مورکل، ڈیوڈ ملر اور عمران طاہر، سری لنکا کے تھیسارا پریرا، ویسٹ انڈیز کے ڈیرن سیمی، سیمئول بدری اور آسٹریلیا کے ٹیم پین شامل تھے۔

اس کے علاوہ گزشتہ ماہ کراچی میں پاکستان نے ویسٹ انڈیز کے خلاف کامیاب ٹی ٹوئنٹی سیریز کا انعقاد بھی کیا تھا جس میں 3 ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلے گئے تھے اور شاہین تینوں میچز میں کامیاب رہے۔

ادھر پی سی بی حکام کا کہنا ہے کہ وہ تحمل کے ساتھ پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کو واپس لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ کو پاکستان میں سیکیورٹی کے خدشات ہیں، تاہم اس عزم کا بھی اظہار کیا کہ وہ پاکستان کی درخواست پر غور کریں گے۔

آئی سی سی ٹاسک فورس کے سربراہ جائلز کلارک نے کولکتہ میں ہونے والے اجلاس کے دوران پاکستان میں سیکیورٹی کے حوالے سے مثبت رپورٹ پیش کی۔

پاکستان کی جانب سے کراچی اور لاہور میں سری لنکا کے خلاف ایک ٹی ٹوئنٹی، ورلڈ الیون اور ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز اور پاکستان سُپر لیگ (پی ایس ایل) کے میچز کے دوران بہترین سیکیورٹی پر دیگر کرکٹ بورڈز اور آزاد سیکیورٹی ماہرین نے پاکستان کے اقدامات کی تعریف کی۔

خیال رہے کہ آئندہ ماہ انگلینڈ میں ہونے والے کرکٹ ورلڈ کپ سے قبل پاکستان ٹیم کو 29 ایک روزہ شیڈول میچز کھیلنے ہیں جس کے لیے پی سی بی کی خواہش ہے کہ ان میں سے کچھ میچز پاکستان میں منعقد کروائے جائیں۔

امکان ہے کہ رواں ہفتے پاکستان کرکٹ بورڈ کے حکام اماراتی کرکٹ بورڈ (ای سی بی) حکام سے ہوم سیریز کے دوران ٹی ٹین لیگ اور افغان کرکٹ لیگ منعقد ہونے کے حوالے سے اپنے خدشات کا اظہار کریں گے جبکہ اس حوالے سے کوئی لائحہ عمل بھی طے کیا جائے گا۔

پی سی بی کی جانب سے اشارہ دیا گیا تھا کہ اگر ای سی بی نے ان کے مطالبات پورے نہیں کیے تو وہ اپنی سیریز کو ملائیشیا منتقل کردیں گے، تاہم ذرائع کا کہنا تھا کہ ایسا ہونے کے امکانات بہت کم ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ پی سی بی حکام نے کولا لمپور کا دورہ کیا تھا جہاں انہوں نے سہولیات کا جائزہ لیا تھا، جس میں یہ اخذ کیا گیا تھا کہ ملائیشیا کے میدان ٹی ٹوئنٹی اور ایک روزہ میچز کے لیے کچھ بہتر ہیں، تاہم یہاں پر ٹیسٹ میچ منعقد کروانا ممکن نہیں ہے۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ ممکنہ طور پر آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے خلاف پاکستان کی ہوم سیریز یو اے ای میں ہی کھیلی جائے گی۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے