سعودی حکومت کا بلوچ طلبا کیلئے 50 اعلیٰ تعلیمی وظائف دینے کا اعلان

سعودی حکومت نے بلوچستان کے طلبا کو سعودی عرب کی بہترین جامعات میں اعلیٰ تعلیم کیلئے 50 وظائف دینے کا اعلان کیا ہے-

وظائف گریجویٹ اور انڈر گریجویٹ سطح پر طلبا کو دیئے جائیں گے تاکہ بلوچستان کے دور دراز اور پسماندہ علاقوں سے تعلق رکھنے والے غریب اور نادار طلبا کو سعودی عرب کی بہترین جامعات میں اعلیٰ تعلیم کے حصول کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے میں مدد دی جا سکے ۔

سعودی وظائف کے تحت نہ صرف تعلیم بلکہ دیگر تمام اخراجات فراہم کیے جائیں گے بلکہ طلبا کو ماہانہ اعزازیہ بھی دیا جائے گااور ان وظائف کی تعداد اگلے سال سے دوگنی کر دی جائے گی تاکہ زیادہ سے زیادہ طلبا کو تعلیم کی سہولیات فراہم کی جا سکیں ۔

سعودی سفیر نے نواف بن سید المالکی نے چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی سے پارلیمنٹ ہاؤس میں جمعہ کے روز ملاقات کی اور انہیں ان وظائف کے بارے میں آگاہ کیا ۔ سعودی سفیر نے بلوچستان کے عوام کی ترقی اور خوشحالی کیلئے چیئرمین سینیٹ کی کاوشوں کو سراہا اور کہا کہ چیئرمین سینیٹ کی ذاتی کاوشوں کی بدولت بلوچستان کے عوام کیلئے فلاحی کاموں کو مزید تقویت ملی ہے اور اس کے انتہائی مثبت نتائج برآمد ہونگے ۔ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ۔

چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ خطے میں پائیدار امن کیلئے پاکستان اور سعودی عرب مل کر کوششیں کر سکتے ہیں اور خطے کا پائیدار امن ہی ترقی اور خوشحالی کا ضامن ہے اور مسلمان ممالک کی سیاسی قیادت کو مل کر ان مسائل کو حل کرنا ہوگا جو ترقی کی راہ میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں ۔ چیئرمین سینیٹ نے پاکستان اور سعودی عرب کے مابین بہتر تعلقات کے فروغ کیلئے سعودی سفیر کی کاوشیں لائق تحسین ہیں انہوں نے سعودی عرب کی حکومت کی جانب سے بلوچستان کے طلبا کیلئے 50 وظائف کو 2019میں دگنا یعنی 100کرنے کے اعلان کا بھی خیر مقدم کیا اور شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ایسے اقدامات سے بلوچستان کے عوام میں پایا جانے والے احساس محرومی ختم کرنے میں مدد ملے گی اور بلوچستان کے طلبا کو بہتر ین جامعات میں تحقیق اور مطالعہ کے مواقع ملیں گے جس سے ان طلبا کی حوصلہ افزائی ہوگی اور مہارت کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی سطح پر کثیر الثقافتی ماحول میں رہنے کا موقع ملے گا ۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے