آئیے آپ کو بتائیں انڈے کا فنڈہ !

گرمیاں ہوں یا سردیاں ، چھوٹے ہوں یا بڑے ، انڈہ زیادہ تر لوگوں کا مرغوب ہوتا ہے۔جنھیں مرغوب نہیں ہوتا وہ بھی بغیر کسی جھنجلاہٹ کے اسے کھا ہی لیتے ہیں۔

انڈہ جتنا عام ہے اتنا ہی اس کے ساتھ غلط فہمیاں بھی جُڑی ہوئی ہیں جیسے کہ؛

[pullquote]ہائی کولیسٹرول میں مبتلا لوگوں کو انڈہ نہیں کھانا چاہیے[/pullquote]

کئی برسوں سے ڈاکٹر اپنے مریضوں کو بتاتے آئے ہیں کہ دل کے امراض کے لیے ہائی کولیسٹرول والی غذاؤں سے پرہیز کریں اور انڈہ کولیسٹرول والے کھانوں میں سے ایک ہے۔

لیکن اب سائنس تبدیل ہو رہی ہے۔حالیہ تحقیق کے مطابق انڈہ ہائی کولیسٹرول والی ان غذاؤں میں شمار نہیں ہوتا جو خون میں کولیسٹرول کی سطح پر بہت زیادہ اثر انداز ہو تی ہیں۔

فلاڈیلفیا کے ایم این سی نیوٹریشن کے بانی اور رجسٹرڈ ماہر غذائیت مارجوری نولان کے مطابق جسم میں بلڈ سیرم کولیسٹرول کو متاثر کرنے والے کھانوں میں سیچوریٹڈ فیٹس ، ٹرانس فیٹس اور عام مٹھاس شامل ہیں۔ان کے مطابق دل کے امراض میں مبتلا لوگوں کے لیے ہفتے میں چار سے پانچ بار انڈہ کھانا مضر صحت نہیں ہوتا۔لیکن پھر ضروری ہے کہ ایک بار اپنے ذاتی معالج سے رائے ضرور لے لیں۔

[pullquote]پورے انڈے کی بجائے صرف انڈے کی سفیدی بہتر ہوتی ہے[/pullquote]

اکثر لوگ انڈے میں سے صرف سفیدی کھانا پسند کرتے ہیں اور اس کی وجہ یہ سمجھی جاتی ہے کہ اس سے مکمل انڈے کی 72 کیلوریز میں صرف سفیدی کی 17 کیلوریز ان کے پیٹ میں پہنچیں گی۔

لیکن رجسٹرڈ ماہر غذائیت کیری گلاس مین کے مطابق زردی میں پائے جانے والے فیٹس متوازن ناشتے کے لیے اچھے ہوتے ہیں۔اس سے آپ اپنا پیٹ بھرا ہوا محسوس کرتے ہیں۔

ماہر غذائیت کے مطابق اگر آپ زردی نہیں کھائیں گے تو شاید اپنا پیٹ بھرا ہوا محسوس نہ کر پائیں۔مزید یہ کہ سفیدی میں سوائے پروٹین کے اور کچھ نہیں ہوتا جب کہ زردی میں وٹامن بی 12 ، وٹامن ڈی اور کولائن موجود ہوتے ہیں۔

[pullquote]بھورے انڈے سفید انڈوں سے بہتر ہوتے ہیں[/pullquote]

بھورے چاول بہتر ہیں سفید چاولوں سے، بھوری ڈبل روٹی بہتر ہے سفید سے لیکن بھورے انڈے بہتر نہیں ہیں سفید انڈوں سے۔

ماہر غذائیت کوہان کے مطابق وہ انڈے کے خول کے رنگ کو غذائیت جانچنے کا اشارہ نہیں سمجھتیں۔

خول میں رنگوں کی تبدیلی سے غذائیت کا کوئی تعلق نہیں ہے بلکہ اس کا تعلق ‘جینز ‘سے ہے۔عام طور سے سفید مرغیاں سفید انڈے دیتی ہیں اور لال یا بھوری مرغیاں بھورے انڈے دیتی ہیں۔

کارنیل یونی ورسٹی کے اینیمل سائنس ڈیپارٹمنٹ کے محقق ٹروبوئی نے نیویارک ٹائمز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ بھورے انڈے اس لیے مہنگے ہوتے ہیں کہ یہ کم ملتے ہیں اور انھیں دینے والی مرغیوں کو پالنا تھوڑا مہنگا اور وقت طلب ہوتا ہے۔

[pullquote]مصروف صبح میں انڈہ نہیں کھایا جاتا[/pullquote]

صبح جلدی جلدی گھر سے باہر نکلنا ہو تو آپ چاہیں گے کچھ جلدی سے ہاتھ میں اٹھا کر کھاتے ہوئے کام کے لیے نکل جائیں۔

صبح میں انڈہ بنانا اتنا مشکل کام نہیں ہے، کافی پیتے ہوئے یا دیگر کام کرتے ہوئے فرائی پین میں ایک انڈہ بھی ڈال لیں اسے پکنے میں صرف ایک منٹ یا کچھ اوپر وقت لگے گا کالی مرچ اور نمک چھڑکیں رول بنائیں اور کام کے لیے چلے جائیں، ضروری نہیں کہ ایک مصروف صبح میں خوب پھینٹا ہوا تمام لوازمات والا آملیٹ ہی کھایا جائے۔

[pullquote]پنجرے سے باہر گھومنے والی مرغیوں کے انڈے زیادہ بہتر ہوتے ہیں[/pullquote]

اکثر لوگ اس بات کا مطلب غلط لیتے ہیں۔ لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ باہر میدانوں کھلیاںوں میں پھرنے والی مرغیاں چونکہ صحتمند ہوتی ہیں اس لیے ان کے انڈے بھی صحت مند ہوتی ہیں اور پنجرے میں رہنے والی مرغیوں کے انڈے صحت مند نہیں ہوتے۔ جب کہ ایسا نہیں ہے۔

انڈوں کے لیے خصوصی طور پر پالی جانی والی مرغیاں رکھی پنجروں میں ہی جاتی ہیں لیکن دن کے کچھ حصوں میں انھیں کھلے میں چھوڑا جاتا ہے ۔ ویسے سائنسدانوں کے مطابق مرغی کا انڈہ ایک جیسا ہی ہوتا ہے۔

[pullquote]انڈے فریج میں دروازے پر لگے مخصوص شیلف ہی میں رکھنے چاہئیں[/pullquote]

فریج میں بنے ہوئے انڈوں کے لیے مخصوص شیلف سوائے اس کے اور کسی کام کے نہیں کہ آپ فریج کا دروازہ کھولتے ہی بغیر وقت ضائع کیے انڈے وہاں سے اٹھا لیں۔

ماہر غذائیت کوہان کے مطابق فریج کے دروازے میں انڈے رکھنے سے انڈوں کو درجہ حرارت کی تبدیلی کا سامنا ہو سکتا ہے۔ اس لیے اگر انڈے لمبے عرصے کے لیے فریج میں رکھنا ہوں تو بہتر ہے کہ انھیں فریج میں پیچھے کی طرف رکھ دیں۔

[pullquote]آپ مرغی کے انڈے جما نہیں سکتے[/pullquote]

اگر آپ لمبے عرصے کے لیے فریج میں انڈے رکھنا چاہتے ہیں یا اگر آپ نے کسی ایسی جگہ سے انڈے خریدے ہیں جہاں انڈوں کے خول پر تاریخ معیاد درج ہے اور آپ کو ڈر ہو کہ انڈے اس تاریخ تک استعمال نہیں ہو پائیں گے تو کچرے میں انڈے پھینکے سے یا کسی اور کو دینے سے بہتر ہے کہ آپ انھیں فریزر میں جمالیں۔

انڈوں کو براہ راست ریفریجریٹر میں جمانے کے لیے نہیں رکھا جا سکتا اس سے اںڈے پھٹ جاتے ہیں۔ اس کا آسان سا حل یہ ہے کہ انڈوں کو ان کے خول سے نکال کر ہلکا سا پھینٹ لیں اور پھر انھیں کسی سانچے میں ڈال کر جمالیں۔

اب سے انڈہ کھائیں اور بے فکر ہو کر لیکن اعتدال میں رہ کر کھائیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے