وفاقی کابینہ کے اجلاس میں بھارتی جارحیت کا مؤثر جواب دینے پر مسلح افوج کی تعریف

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے امن اقدامات کے حوالے سے حکومتی حکمت عملی پر وفاقی کابینہ کو اعتماد میں لیا۔

وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں ملکی سلامتی کی تازہ صورتحال سمیت 12 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا جب کہ وزارت خارجہ اور وزارت دفاع کے حکام نے پاک بھارت کشیدگی پر بریفنگ دی۔

وزیراعظم عمران خان نے امن اقدامات پر حکومتی حکمت عملی اور وزیر خارجہ نے کابینہ کو سفارتی رابطوں اور کوششوں پر اعتماد میں لیا۔

کابینہ سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ خطے میں امن کے لیے مذاکرات ہی واحد راستہ ہیں، بھارت کو پلوامہ حملے میں تحقیقات اور دوطرفہ مسائل پر مذاکرات کی پیشکش کی، بھارت سے دہشت گردی سمیت تمام مسائل پر گفتگو کے لیے مذاکرات پر تیار ہیں۔

ذرائع کے مطابق دورانِ اجلاس کابینہ نے اظہارِ خیال کیا کہ پوری قوم متحد ہے اور وطن کی حفاظت کے لیے تیار ہے۔

[pullquote]وفاقی کابینہ کے اجلاس کا مشترکہ اعلامیہ[/pullquote]

وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا۔ وفاقی کابینہ نے بھارتی جارحیت کا فوری اورمؤثر جواب دینے پر مسلح افوج کو سراہا۔

وفاقی کابینہ کے اعلامیے کے مطابق پاکستان نے بھارت کو پیغام دیا ہے کہ وہ صلاحیت رکھتا ہے لیکن پاکستان بے گناہ شہریوں اور بلاوجہ نقصان پہنچانے کا ارادہ نہیں رکھتا۔

وفاقی کابینہ نے وزیراعظم کی بطور اسٹیٹ مین تقریر کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ بھارتی حکومت اور قیادت ہوش کے ناخن لے گی اور علاقائی امن کوخطرے میں نہیں ڈالے گی۔

ذرائع کے مطابق کابینہ نے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) فنڈ کے لیے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی منظوری دی تاہم کابینہ اجلاس میں گلگت بلتستان کے اصلاحات پیکج پر غور نہ کیا جا سکا۔

وفاقی وزارتوں اور ڈویژنز کی جانب سے ریاستی اثاثوں کے بارے میں معلومات کی رپورٹ پیش کی گئی جب کہ ایف آئی اے کی جانب سے پیپرا رولز 2004 میں استثنیٰ کی درخواست منظور کی گئی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ کابینہ نے مختلف ملکوں کے ساتھ ایم او یوز اور ای سی سی کے فیصلوں کی توثیق کی۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے