2018 کے پہلے دو ماہ میں چینی غیر ملکی تجارت کی شاندار شروعات

چینی غیر ملکی تجارت نے رواں سال 2018کے پہلے دو مہینوں میں توقعات کے حوالے سے بہترین اور شاندار آغاز شروع کیا ہے اس حوالے سے گزشتہ سال کے پہلے دو مہینوں کے تناسب سے رواں سال درامد ات اور برامدات کی شرح میں 16.7فیصد اضافہ ہوا ہے اور رواں سال کے پہلے دو مہینوں کی غیر ملکی تجارت کا مجموعی حجم 714بلین ڈالر ریکارڈ کیا گیا ہے۔ برامدات کا حجم اس مدت کے دوران 386بلین ڈالر ریکارڈ کیا گیا ہے جبکہ درامدات کا حجم 2.08ٹریلین یوآان ریکارڈ کیا گیا ہے اس طرح سے برامدات کے حجم میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 18فیصداضافہ ہوا ہے جبکہ درامدات کے حجم میں 16فیصد اضافہ ہوا ہے۔

اس حوالے سے چائینیز کسٹمز کے جاری ریکارڈ کے مطابق ملکی ٹریڈ کے حجم میں مجموعی اضافہ57بلین ڈالر رہا ہے جس میں گزشتہ سال کے حوالے سے سینتیس فیصد اضافہ ہو اہے۔ اس طرح سے چین کی برامدات کے حوالے سے یورپی یونین، امریکہ اور آسیان ممالک سال کے پہلے دومہینوں جنوری اور فروری میں درامدات اور برامدات کے حوالے سے بہت متاثر کن رہے ہیں ۔ جبکہ چین کی بیلٹ اینڈ روڈ سے منسلک ممالک کیساتھ تجارت کا حجم اس مدت کے دوران 1.26ٹریلین یوآن رہا ہے جو غیر ملکی تجارت کے حوالے سے مجموعی حجم کا 5.6 فیصد ہے۔ اس حوالے سے بہت سے معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ چین کی بہتری معاشی اعشاریے اس بات کے متقاضی ہیں کہ عالمی معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے اور ان اقدامات کے باعث عالمی مارکیٹ مستحکم ہو رہی ہے اور پھیلائو کو یقینی بنا رہی ہے۔ اس کیساتھ ساتھ چین کی غیر ملکی تجارت ایک پر امید اور استحکام کو یقینی بنا رہی ہے۔

2018کے پہلے دو مہینوں کے دوران چین کے پراہئویٹ سیکٹر کااس حوالے سے تعاون 280بلین ڈالر رہا ہے جو سال کے پہلے دو مہینوں کے دوران درامدات اور برامدات کے مجموعی حجم کا 26.7فیصد ہے۔ اور اس مجموعی حجم میں نجی سیکٹر کی جانب سے گزشتہ سال کے ،مقابلے میں تین فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اس حوالے سے نجی اور دیگر سیکٹرز میں نمایاں اضافے کو حکومتی اقدامات سے بھی تعبیر کیا جا رہا ہے کہونکہ چینی حکومت ملک میں تجارت اور بزنس کے حوالے سے ایک بہتر اور مستحکم ماحول مہیا کرنے کے حوالے سے بہت مربوط انداز میں کوشاں ہے اور اس کیساتھ ساتھ چینی حکومت مختلف سیکٹرز میں جدت پسندی کو بہت بہتر انداز میں مستحکم کر رہی ہے۔ چینی انٹر پرائیسز ملک میں ہائی ٹیکنالوجی ٹولز کی برامدات کو یقینی بنا رہے ہیں اور سادہ پراسیسنگ مصنوعات کو بہتر تکنیکی اشیاء کے مقابلے میں برتری نہیں دی جاتی۔

اور انہیں پالیسز کی بدولت مجموعی تجارت میں مقابلے کے فضا کو تقویت حاصل ہو رہی ہے۔ اس طرح سے روائیتی کلیئرنس کے طریقہ کار نے چین کی غیر ملکی تجارت کی ترقی کے لیے اہم کردار ادا کیا ہے۔ اسی چرح سے چوکنگ جنوب مغربی میونسپلیٹی نے بیلٹ اینڈ روڈ سے منسلک ممالک کیساتھ فعال انداز میں تعاون کے عوامل کوفروغ دیا ہیاس حوالے سے پائلٹ فری ٹریڈزون کے منصوبوں کا آغاز کر دیا گیا ہے اور کسٹمز سے متعلق انسپیکشنز کے روائیتی طریقہ کار کو ختم کر دیا گیا۔ اس ضمن میں 13ویں نیشنل کمیٹی برائے چائینیز پیپلز سیاسی مشاورتی کانفرنس کے ممبر لیئو ویوی نے کہا ہے کہ میونسپلیٹی نے بزنس فارمیٹس اور کراس بارڈر ای ۔کامرس، مارکیٹ خریداری، غیر ملکی تجارتی سروسز، ثالثی تجارت، کے ساتھ نگرانی کے عمل کو بہتر اور موثر انداز میں مستحکم بنایا جا رہا ہے۔

اس حوالے سے چینی وزیر برایے کامرس ژانگ شین نے کہا ہے کہ 2017میں مجموعی چینی تجارت کا حجم گزشتہ سال کے مقابلے میں 14.2فیصد اضافہ ہوا ہے۔ جو گزشتہ چھ سالوں میں سب سے مثبت اور ریکارڈ اضافہ رہا ہے۔ اور رواں اور آئیندہ سالوں میں چین عالمی سطع پر تجارت کے حوالے سے سب سے بڑا ٹریڈر بن کر سامنے آئے گا۔ انہوں نے کہا ہے کہ رواں سال2018میں چینی ملکی ڈیویلپمنٹ کے حوالے سے ایک نئے فلاسفی کو لیکر چلنے کا خواہاں ہے اس ضمن میں بلند ترین کوالٹی گروتھ کو یقینی بنایا جا سئے گا۔ اور چینی غیر ملکی تجارت کو یقینی بنانے کے لیے نئے عوامل کو روشناس کروایا جائیگا تاکہ ملکی تجارت کو ایک تسلسل اور مستحکم انداز میں یقینی بنایا جائے۔ واضح رہے کہ ملک میں رواں سال 2018کے پہلے دومہینوں میں مختلف سیکٹرز میں بہترین پالیسز کے بہتر نتائج سامنے آئیں ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے