پنڈی اسلام آباد میں سیلابی صورتحال، نشیبی علاقے زیر آب، کئی گاڑیاں بہہ گئیں

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور راولپنڈی میں رات سے ہونے والی مسلسل بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے، کئی گھروں میں پانی داخل ہوگیا اور متعدد گاڑیاں سیلابی پانی میں بہہ گئیں۔

ذرائع کے مطابق جڑواں شہروں میں رات سے شروع ہونے والا بارش کا سلسلہ اب تک جاری ہے اور صرف اسلام آباد میں 330ملی میٹر بارش ریکارڈ ہو چکی ہے۔

راولپنڈی میں بھی شدید بارش کے باعث نالہ لئی میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جس کے باعث آس پاس کے نشیبی علاقوں میں طغیانی کا خطرہ بڑھ گیا اور سائرن بجائے جانے لگے ہیں۔

دوسری جانب سی ڈی اے انتظامیہ کا کہنا ہے بارش کے بعد 95 فیصد علاقے کی سڑکیں کلیئر کر دی گئی ہیں، سیکٹر ای الیون سی ڈی اے کے زیر انتظام نہیں لیکن وہاں پانی نکالنے کے لیے معاونت کی جا رہی ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلاقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق فوج کے دستے بچاؤ امدادی کاموں میں سول انتظامیہ کی مدد میں مصروف ہیں۔

دوسری جانب راول ڈیم انتظامیہ کا کہنا ہے کہ راول ڈیم میں پانی کی سطح بلند ہوکر 49.50 فٹ تک پہنچ گئی، راول ڈیم کی سطح مزید 1 فٹ بلند ہوئی تو اسپل ویز کھول دیے جائیں گے، راول ڈیم میں پانی اکھٹا کرنے کی حد 52 فٹ تک ہے۔

[pullquote]اسلام آباد میں طوفانی بارش، گھر میں پانی داخل ہونے سے ماں بیٹا جاں بحق[/pullquote]

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں طوفانی بارش کے باعث گھروں میں پانی داخل ہونے سے ماں بیٹا جاں بحق ہو گئے۔

اسلام آباد کے سیکٹر ای 11 میں گھروں میں پانی داخل ہونے سے خاتون اور ان کا بیٹا انتقال کر گئے۔

متاثرہ خاندان کے ایک رکن نے جیو نیوز کو بتایا کہ صبح سوا 6 بجے گھر میں پانی داخل ہوا، ساڑھے 8 بجے تک گھر والے اپنی مدد آپ کے تحت پانی نکالتے رہے، 10 بجے کے بعد سی ڈی اے انتظامیہ مدد کو پہنچی۔

خیال رہے کہ اسلام آباد اور راولپنڈی میں رات سے جاری شدید بارش کے باعث علاقوں کی عمارتوں کے تہہ خانوں میں پانی جمع ہوگیا ہے، جس کے باعث لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

اسلام آباد میں ہونے والی بارشوں سے متعلق ڈی سی اسلام آباد حمزہ شفقات کا کہنا ہے کہ بادل پھٹنے (کلاؤڈ برسٹ) سے مختلف علاقوں میں سیلاب آیا۔

دوسری جانب محکمہ موسمیات نے بادل پھٹنے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ کوئی کلاؤڈ برسٹ نہیں ہوا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے