پیرس اولمپکس کے جیولین تھرو مقابلے میں گولڈ میڈل حاصل کرنیوالے ارشد ندیم کی وطن واپس پہنچنے پر والد کیساتھ جذباتی مناظر کیمرے کی آنکھ نے محفوظ کرلیے۔
رات گئے جیولین تھرو اسپیشلسٹ ارشد ندیم اولمپکس میں پاکستان کا نام روشن کرنے کے بعد 1 بج کے 25 منٹ پر لاہور پہنچے، اس موقع پر ان کے طیارے کو واٹر کینن سلیوٹ پیش کر کے خوش آمدید کہا گیا۔
ارشد ندیم کے اہل خانہ اور عزیزو اقارب کے ساتھ آبائی شہر میاں چنوں سے مداحوں کا قافلہ بھی لاہور استقبال کیلئے آیا جبکہ ہزاروں فینز اپنے ہیروکی ایک جھلک دیکھنے لاہور ائیر پورٹ پہنچے۔
جیولین تھرور ارشد ندیم نے 40 سال بعد پاکستان کو اولمپکس میں گولڈ میڈل جتوادیا
ائیرپورٹ پر رات گئے مداحوں نے سما باندھ دیا، بینڈ نے دھنیں بکھیر کر ماحول میں اور جوش پیدا کیا گیا اور عوام ڈھول کی تھاپ پر بھنگڑے ڈالے اور پھولوں کی پتیاں بھی نچھاور کیں۔
ائیرپورٹ اسٹیٹ لاؤنج میں ارشدندیم کے والد بھی موجود تھے، انہوں نے بیٹے کو دیکھتے ہی فوراً چوما اور زور سے گلے لگایا، ساتھ ہی پھولوں کے ہار بھی پہنائے۔
اس موقع پر کچھ جذباتی مناظر میں دیکھنے میں آئے اور بظاہر ارشد کی آنکھیں نم تھیں۔
ارشد ندیم کے والد کا کہنا تھا کہ میرے بیٹے نے قوم کا مان رکھ لیا، میں تو ایک مزدور ہوں، اللہ کا کرم ہوگیا۔
واضح رہے کہ اولمپکس گیمز میں پاکستان نے اپنا آخری مرتبہ 8 اگست 1992 میں کانسی کے تمغے کے ساتھ ہاکی ایونٹ میں حاصل کیا تھا جبکہ آخری گولڈ میڈل بھی ہاکی کی ہی بدولت 1984 میں حاصل ہوا تھا۔