اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے سندھ کی اپوزیشن جماعتوں کے وفد سے ملاقات میں پیپلز پارٹی سے کسی بھی ڈیل کو مسترد کردیا۔
وزیراعظم عمران خان سے صوبہ سندھ سے اتحادی جماعتوں کے ارکان کے وفد نے ملاقات کی جس کی سربراہی گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کی۔
ملاقات میں ایم کیو ایم سے کشور زہرہ،کنور نوید جمیل، فیصل سبزواری، خواجہ اظہار الحسن، محمد حسین خان، حمیدالظفر اور محمد راشد خلجی موجود تھے جبکہ گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) سے ڈاکٹر فہمیدہ مرزا، غوث بخش مہر، ارباب غلام رحیم، مرتضیٰ جتوئی، ایاز پلیجو، صفدر عباسی، ذوالفقار مرزا اور علی گوہر مہر شریک تھے۔
ملاقات میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر منصوبہ بندی اسد عمر، وزیر توانائی عمر ایوب خان، وزیر برائے بحری امور علی حیدر زیدی، سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نقوی، حلیم عادل شیخ، اور خرم شیر زمان سمیت دیگر نے شرکت کی۔
ترجمان وزیراعظم آفس کے مطابق ملاقات میں صوبہ سندھ میں جاری فلاحی و ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت کے امور پر بریفنگ دی گئی جبکہ شرکاء نے مطالبہ کیا کہ سندھ کو گیس کی مد میں ملنے والی رائلٹی کی رقوم کا علاقوں میں استعمال یقینی بنایا جائے۔
اجلاس میں وفاقی وزارتوں میں سندھ سے متعلقہ مسائل کے حل کے لیے فوکل پرسنز لگانے پر اتفاق کیا گیا۔
اس موقع پر وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ سندھ کے عوام کی ترقی و خوشحالی وفاقی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے اور وفاقی حکومت سندھ کے عوام کی ترقی وخوشحالی کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت کا بنیادی ایجنڈا کرپشن کا خاتمہ ہے لہٰذا کرپشن کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، کرپشن کی وجہ سے ملک ترقی و خوشحالی سے محروم رہا اور ملک بھر میں احتساب کا عمل بلا تفریق و امتیاز اور بلا تعطل جاری رہے گا۔
[pullquote]وزیراعظم کے سامنے ارکان کی سندھ حکومت کی زیادتی اور کرپشن کی شکایات[/pullquote]
وزیر اعظم عمران خان سے سندھ کی اپوزیشن جماعتوں کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آئی ہے، ذرائع کے مطابق وزیراعظم سے ملاقات میں سندھ کے گورنر، آئی جی اور چیف سیکریٹری بھی شریک ہوئے۔
ذرائع نے بتایا کہ ملاقات میں تحریک انصاف، ایم کیو ایم اور جی ڈی اے کے 25 سے زیادہ ارکان شریک ہوئے اور ارکان نے وزیراعظم کے سامنے سندھ حکومت کی زیادتی اور کرپشن کے خلاف شکایات کے انبار لگادیے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اتحادی ارکان کی سندھ حکومت کی گورنر، چیف سیکرٹری اور آئی جی کے اختیارات محدود کرنے کی بھی شکایات کی۔
ذرائع کے مطابق سندھ کے اپوزیشن ارکان نے سوال کیا کہ ’کیا وفاقی حکومت کی پیپلز پارٹی سے ڈیل تو نہیں ہوگئی‘، اس پر وزیراعظم عمران خان نے جواب دیا کہ کسی سے ڈیل کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، ڈیل کے معاملے میں کوئی مصلحت آڑے آئے گی نہ نظریہ ضرورت، احتساب ہوکر رہے گا۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ گزشتہ 10 سال میں سب سے زیادہ سندھ میں کرپشن ہوئی، پاکستان میں کرپٹ افراد کی گنجائش نہیں اور سب کی باری آئے گی۔
ذرائع کے مطابق وفد نے وزیراعظم کو سندھ حکومت اور وفاقی افسران کی کرپشن کے ثبوت بھی پیش کیے اور شکایت کی کہ وفاقی افسران صوبائی حکومت کی ایماء پر ناروا سلوک کرتے ہیں۔
وزیر اعظم عمران خان نے سندھ حکومت کی کرپشن کا حصہ بننے والے وفاقی افسران کے خلاف کارروائی کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ پولیس اور انتظامیہ کے افسروں کی کرپشن ثابت ہوئی تو کارروائی کریں گے۔
[pullquote]متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے کراچی اور حیدر آباد کے لیے فنڈز مانگ لیے[/pullquote]
سندھ کی اپوزیشن جماعتوں کے ارکان کی ملاقات میں ایم کیو ایم نے وزیراعظم سے کراچی اور حیدر آباد میونسپل کارپوریشن کے لیے فنڈز مانگے۔
ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کو سندھ کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے فنڈرز جاری کرنے کی ہدایت کی۔
ذرائع نے بتایا کہ وزیر اعظم کو آڈیٹر جنرل کی سندھ حکومت کے بارے میں آڈٹ رپورٹ پیش کی گئی جب کہ وزیر اعظم کو سندھ حکومت کے بارے میں چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کے ریمارکس سے بھی آگاہ کیا گیا۔
خیال رہے کہ وفاقی حکومت میں شامل تحریک انصاف، متحدہ قومی موومنٹ پاکستان اور گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس سندھ اسمبلی میں اپوزیشن میں شامل ہیں۔