امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کا کہنا ہے ایک طرف بھارت سرحدوں پر میزائل نصب کر رہا ہے اور دوسری طرف ملکی ادارے آپس میں دست و گریباں ہیں۔
جماعت اسلامی کے مرکز منصورہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق کا کہنا تھا کہ حکومت نے اقوام متحدہ میں مسئلہ کشمیر پر ساتھ دینے والے دوست ممالک کا اعتماد بھی ختم کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک طرف بھارت سرحدوں پر میزائل نصب کر رہا ہے اور دوسری طرف ہمارے ملکی ادارے آپس میں دست و گریباں ہیں۔
سراج الحق نے مزید کہا کہ ہر ادارہ اپنا کام کرے تو پاکستان ترقی کرے گا اور جمہوریت مضبوط ہو گی۔
حکومت کی جانب سے نیب ترمیمی آرڈیننس کی منظوری کے حوالے سے بات کرتے ہوئے سراج الحق کا کہنا تھا کہ احتساب کا نظام 15 ماہ میں مذاق بن گیا ہے، حکومت نے آرڈیننس کے ذریعے نیب کے پر کاٹنے کی کوشش کی ہے۔
سراج الحق نے کہا کہ سرکاری ادارے عوامی ٹیکسوں سے چلتے ہیں لیکن سابق ادوار میں بھی نیب کو اپنے مقاصد کے لیے استعمال کیا گیا۔ انہوں نے نیب کی ری اسٹرکچرنگ کا مطالبہ بھی کیا۔
ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا پہلی بار تاریخ میں خوراک کی اشیاء میں 16.9 فیصد اضافہ ہوا، اس حکومت میں شرح سود میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت اب تک 31 ارب ڈالر کا قرض چڑھا چکی ہے، حکومت کے پاس معیشت کا کوئی علاج نہیں ہے، آنے والے دن معاشی لحاظ سے مزید سخت ہوں گے۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا ملک میں مہنگائی بے روزگاری ہے، آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کی حکمرانی ہے، آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے نمائندوں کو قوم کے سر پر بٹھا دیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت کے پاس مصنوعی مینڈیٹ ہے اور یہ حکومت اب چلنے کے قابل نہیں ہے، جماعت اسلامی موثر اپوزیشن کا کردار ادا کرے گی اور موجودہ نظام سے عوام کو نجات دلائے گی۔