امریکا ایران کشیدگی کے پیش نظر کراچی سمیت سندھ میں سیکیورٹی الرٹ

امریکا اور ایران کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیش نظر محکمہ داخلہ سندھ نے سیکیورٹی الرٹ جاری کر دیا گیا۔

دو روز قبل ایرانی پاسدارانِ انقلاب کی القدس فورس کے سربراہ میجر جنرل قاسم سلیمانی عراق میں امریکی راکٹ حملے میں ہلاک ہوئے جس کے بعد مشرق وسطیٰ خطے میں تو کشیدگی بڑھ گئی ہے لیکن پاکستان میں بھی اس پر ردعمل سامنے آ رہا ہے۔

اس صورت حال کے پیش نظر محکمہ داخلہ سندھ نے ڈی جی رینجرز، آئی جی سندھ اور تمام کمشنرز کو خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ امریکی اور ایرانی قونصل خانوں کی سیکیورٹی بڑھائی جائے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ امریکی اور ایرانی شہریوں کی سیکیورٹی میں بھی اضافہ کیا جائے۔

[pullquote]امریکی حملے کے خلاف کراچی میں ریلی[/pullquote]

کراچی میں ملت جعفریہ اور مجلس وحدت مسلمین (ایم ڈبلیو ایم) نے قاسم سلیمانی پر امریکی حملے کے خلاف ریلی نکالنے کا اعلان کیا ہے۔ اس ممکنہ ریلی کے پیش نظرٹریفک پلان ترتیب دے دیا گیا ہے۔

ٹریفک پولیس کے مطابق ریڈ زون سمیت متعدد سڑکیں صبح 10 بجے سے بند ہوں گی۔

ترجمان ٹریفک پولیس کے مطابق صبح 10 بجے سے ایم ٹی خان روڈ، مائی کولاچی روڈ، ایوان صدر روڈ، ڈاکٹر ضیاءالدین احمد روڈ اورکھجور چوک تک سڑکیں ٹریفک کے لیے بند رہیں گی۔

آئی سی آئی چوک، جناح برج سے ایم ٹی خان روڈ پر جانے والے شہری ٹاور آئی آئی چندریگر روڈ کا راستہ اختیار کر کے اپنی منزل کی جانب جا سکتے ہیں۔

مائی کولاچی سے ایم ٹی خان روڈ آنے والے شہری بوٹ بیسن سے کے پی ٹی انڈر پاس تین تلوار کا راستہ اختیار کر سکتے ہیں۔

ٹریفک پولیس کی ہدایت کے مطابق کلفٹن سے للّی برج سے پی آئی ڈی سی اور شاہین کمپلیکس جانے والے شہری ضیاءالدین لائٹ سگنل سے دائیں جانب ہوشنگ چوک، عبداللہ ہارون روڈ، فوارہ چوک اور ایم آر کیانی روڈ کا راستہ استعمال کریں۔

جب کہ شارع فیصل اور میٹروپول سے پی آئی ڈی سی جانے والے شہری دائیں جانب فوارہ چوک، ایم آر کیانی روڈ سے شاہین کمپلیکس یا بائیں جانب عبداللہ ہارون روڈ، ہوشنگ چوک کا راستہ اختیار کر کے اپنی منزل کی جانب جا سکتے ہیں۔

ترجمان ٹریفک پولیس نے بتایا کہ ٹاور سے آئی آئی چندریگر روڈ کا راستہ اختیار کر کے پی آئی ڈی سی یا ایوان صدر روڈ کی طرف جانے والے ایم آر کیانی روڈ، فوارہ چوک، آواری لائٹ سگنل کا راستہ اختیار کر کے اپنی منزل پر پہنچ سکتے ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے