ننکانہ صاحب احتجاج: مرکزی ملزم گرفتار

پولیس کے مطابق ننکانہ صاحب میں احتجاج کرنے والے مرکزی ملزم کو گرفتار کرکے ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے۔

حکومت پنجاب کے فوکل پرسن اظہر مشوانی کا کہنا ہے کہ ننکانہ صاحب میں احتجاج کرنے والے شخص کر گرفتار کرلیا گیا ہے۔ ملزم کی شناخت عمران کے نام سے کی گئی ہے، جب کہ فوکل پرسن کی جانب سے ملزم کی تصویر بھی سوشل میڈیا پر جاری کردی گئی ہے، جس میں وہ تھانے کی سلاخوں کے پیچھے کھڑا دکھائی دے رہا ہے۔

ننکانہ صاحب تھانے میں درج کی گئی ایف آئی آر میں پاکستان پینل کوڈ کے تحت سیکشن 295 اے، نقص امن، توہین مذہب، مذہبی منافرت پھیلانے سمیت دیگر سنگین نوعیت کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔ ملزم کے خلاف دہشت گردی کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں، جو کے خلاف ضمانت حاصل نہیں کی جاسکتی۔

ننکانہ صاحب کے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر اسماعیل الرحمان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے ننکانہ واقعہ پر کارروائی کا کہا تھا، کیس میں انصاف کے تمام تقاضے پورے کئے جائیں گے۔

یہں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے ننکانہ صاحب میں پیش آنے والے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے پولیس کو ملزمان کیخلاف کارروائی کی ہدایت کی تھی۔

واضح رہے کہ پنجاب کے شہر ننکانہ صاحب میں جمعے کو معمولی جھگڑے پر مشتعل ہجوم نے سکھوں کے مذہبی مقام گرودوارہ ننکانہ صاحب کے باہر تقریباً 4 گھنٹے تک مظاہرہ اور احتجاج کیا تھا۔

پاکستانی وزراتِ خارجہ کا ردِ عمل

دفتر خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ صوبائی حکام کے مطابق صوبہ پنجاب کے شہر ننکانہ صاحب میں آج دو مسلم گروہوں کے درمیان چائے کے ڈھابے پر معمولی تنازع ہوا۔ دفتر خارجہ کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اس واقعے کو بین المذاہب مسئلہ قرار دینے کی کوشش کی گئی ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ گوردوارہ ننکانہ صاحب بالکل محفوظ ہے اور اسے کوئی نقصان نہیں پہنچا۔

پنجاب حکومت کا موقف

پنجاب کے وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان نے بی بی سی کو بتایا کہ کچھ دیر قبل ان کی علاقہ ڈی سی راجہ منصور سے بات ہوئی ہے اور ان کے مطابق اب وہاں حالات اور معاملات قابو میں ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے