شیخ رشید کا کراچی سرکلر ریلوے کے متاثرین کو گھر بناکر دینے کا اعلان

وزیر ریلوے شیخ رشید نے کراچی سرکلر ریلوے کی زمین پر قائم تجاوزات کے خلاف آپریشن کے دوران متاثر ہونے والے افراد کو گھر بنا کر دینے کا اعلان کیا ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے وفاقی وزیر شیخ رشید نے 5 رکنی وفد کے ہمراہ وزیراعلیٰ ہاؤس میں ملاقات کی جس میں کراچی سرکلر ریلوے کے حوالے سے گفتگو کی گئی۔

ملاقات میں سیکریٹری ٹرانسپورٹ، سیکریٹری ریلوے، سی او ریلوے اور ڈی ایس ریلوے شریک ہوئے جب کہ سندھ حکومت کی جانب سے چیف سیکریٹری، مشیر قانون، چیئرمین پلاننگ ڈویلپمنٹ اور کمشنر کراچی شریک ہوئے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ چین نے چاروں صوبوں کے ہیڈکوارٹرز میں سرکلر ریلوے قائم کرنی تھی، 2018 میں الیکشن ہوا اور نئی حکومت آئی تو سی پیک کی رفتار سست ہو گئی۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ کراچی اربن ٹرانسپورٹ کارپوریشن (کے یو ٹی سی) کے شیئرز 60 فیصد وفاقی حکومت اور 40 فیصد سندھ حکومت کے پاس ہیں، کے یو ٹی سی کو اب سندھ کو ٹرانسفر کیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ کراچی سرکلر ریلوے کی 40 کلو میٹر زمین پر تجاوزات تھیں جس میں سے 38 کلو میٹر کلیئر ہو گئی ہے۔

شیخ رشید نے وزیراعلیٰ سندھ کو یقین دہانی کرائی کہ قانونی کارروائی پوری کرنے کے بعد کے یو ٹی سی سندھ حکومت کو دینے کیلئے تیار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سرکلر ریلوے کی زمین پر تجاوزات ہٹانے کے بعد بے گھر ہونے والے افراد کو سندھ حکومت کے ساتھ مل کر آباد کریں گے، متاثر لوگوں کو ریلوے کی کسی زمین پر گھر بنا کر دیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ چیف سیکریٹری اور پلاننگ ڈویژن مشاورت سے رکاوٹیں دور کریں گے، عدالت میں مشترکہ مؤقف دیں گے کہ ہم کے سی آر کو مکمل کرنا چاہتے ہیں۔

وزیر ریلوے نے کہا کوشش ہے کہ کے سی آر پر کام اس سال شروع ہو جائے، کراچی سرکلر ریلوے سی پیک کا حصہ ہے، اچھا ہو گا کہ کے سی آر اور ایم ایل ون ایک ساتھ بنیں۔

شیخ رشید نے کہا کہ کے سی آر کے صرف پانچ کلومیٹر ٹریک پر مسئلہ ہے باقی کلیئر ہو چکا ہے، کے سی آر سی پیک کا حصہ ہے چین نے پیسے لگانے ہیں۔

مشیر قانون سندھ مرتضیٰ وہاب بے میڈیا کو بتایا کہ وفاقی وزیر اور وزیر اعلی کی ملاقات میں ماس ٹرانزٹ منصوبوں پر بات ہوئی۔

مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے شیخ رشید کو بتایا کہ کے سی آر سی پیک میں شامل کر دیا گیا ہے، کراچی کے سی آر 200 ارب روپے کا منصوبہ ہے، چین سے اس منصوبے پر بات کریں گے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے