سندھ کے شہر خیرپور میں چین سے چند روز قبل واپس آنے والے طالبعلم شاہ زیب کو کورونا وائرس کے شبے میں گمبٹ اسپتال کے آئسولیشن وارڈ منتقل کردیا گیا۔
ڈپٹی کمشنر نعیم سندھو کے مطابق پیرگوٹھ کے رہائشی شاہ زیب راہوجا میں کورونا وائرس کی علامت ظاہر ہونے پر اسے گمبٹ اسپتال کے آئیسولیشن وارڈ میں رکھا گیا۔
ڈپٹی کمشنر کا کہنا تھا کہ متاثرہ نوجوان کی حالت پہلے سے کافی بہتر ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اسکریننگ کٹ کے ذریعے رات گئے نوجوان کا خون کا نمونہ این آئی ایچ اسلام بھیجا جائے گا جس کی رپورٹ آنے میں7 سے 8 گھنٹے لگیں گے۔
خیرپور:پیرگوٹھ میں نوجوان جو3دن قبل چین سےواپس آیاہے
نوجوان کےناک سےخون بہنے،شدیدکھانسی اور نزلہ کی وجہ سےہسپتال داخل کیاگیاتھا
ہسپتال میں نوجوان کےبھائی نےاپنےویڈیو پیغام میں ڈاکٹراورعملےکےعدم تعاون کی شکایات کی ہیں@HamidMirPAK @asmashirazi @pid_gov @GFarooqi @murtazasolangi pic.twitter.com/KeGOVTPGEJ— Samachar (@Sama4newz) February 3, 2020
متاثرہ طالبعلم کے بھائی ارشاد نے سوشل میڈیا پر ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ بھائی کی حالت خراب ہے، ناک سے خون آنا شروع ہوگیا ہے، کوئی طبی امداد نہیں دی جارہی ہے اور نہ ہی کوئی ڈاکٹر علاج کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ہمیں وارڈ میں لاکر بندکردیا گیا کیوں کہ کوئی ڈاکٹر علاج کے لیے تیار نہیں، اب تک کوئی ٹیسٹ بھی نہیں ہوئے۔
[pullquote]مشتبہ مریضوں سے اسپتال کا عملہ بھی خوفزدہ[/pullquote]
دوسری جانب جرمن خبررساں ادارے ڈوئچے ویلے کے مطابق پاکستان میں کورونا وائرس کے مشتبہ مریضوں سے اسپتالوں کا عملہ بھی خوفزدہ ہے اور متعدد ایسے واقعات پیش آئے ہیں کہ عملے اور دیگر افراد مشتبہ مریضوں کو دیکھ کر بھاگ گئے۔
خیال رہے کہ چین کے شہر وہان سے پھیلنے والے کورونا وائرس سے اب تک 400 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ ہزاروں افراد متاثر ہوئے ہیں۔
یہ وائرس امریکا، آسٹریلیا، جاپان اور برطانیہ سمیت 25 ممالک میں پھیل چکا ہے اور سیکڑوں افراد متاثر ہوئے ہیں تاہم پاکستان میں ابھی تک کسی شخص میں کورونا وائرس کی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔