پی آئی اے کی لندن سے آنیولی پرواز کا ائیر ٹریفک کنٹرولر سے رابطہ منقطع: حکام کی تردید

قومی ائیرلائن پی آئی اے کی جانب سے اس امر کی تردید کی گئی ہے کہ لندن سے اسلام آباد آنے والی پرواز کا آتے ہوئے ائیر ٹریفک کنٹرولر سے رابطہ منقطع ہوا۔

عالمی ذرائع ابلاغ کی رپورٹوں کے مطابق پی آئی اے کی پرواز پی کے 786 جمعہ کو لندن سے اسلام آباد آتے ہوئے جنوبی جرمنی کے اوپر سے روٹ نمبر ایف ایل 370 سے گزر رہی تھی کہ اس کا رابطہ متعلقہ ائیر ٹریفک کنٹرولر سے ختم ہو گیا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق لندن سے اسلام آباد کی پرواز جرمنی کے بعد جمہوریہ چیک میں داخل ہوگئی جہاں پر ائیر ٹریفک کنٹرولر نے ہدایت کی کہ ٹرانسپونڈرپر اپنی شناخت تحریر کریں۔

طیارہ بغیرکسی رابطے کے جمہوریہ چیک سے نکل کر سلوواکیہ اور ہنگری میں سے بھی گزر گیا، اس کے بعد جب پرواز آذربائیجان میں روٹ نمبر ایف ایل 390 میں داخل ہوئی تو 50 منٹ کے بعد اس کا مواصلاتی رابطہ بحال ہوا، بعد ازاں پرواز اسلام آباد میں اپنے طے شدہ وقت پر لینڈ کر گئی۔

پی آئی اے کے ترجمان نے طیارے کو چیک ائیر فورس کی حفاظتی تحویل والے واقعات کی تردید کرتے ہوئےکہا ہے کہ پی کے 786 ہنگری کے ائیر ٹریفک کنٹرولر کے ساتھ ساتھ سلوواکیہ کی فضائی حدود تک مسلسل رابطے میں رہا۔

ترجمان نے بتایا کہ ہنگری ائیر ٹریفک کنٹرولر نے فضائی ٹریفک کے پیش نظر ڈائریکٹ روٹ دیا تھا جس کی تصدیق رومانیہ اور چیک حکام نے طیارے کے پائلٹ سے کی تھی اور پائلٹ کی طرف سے اجازت کی تصدیق کرنے پر انہوں نے ڈائریکٹ راستہ برقرار رکھنے کی اجازت دی تھی۔

ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ پی آئی اے کو پائلٹ سمیت کسی بھی جانب سے ایسی کوئی رپورٹ موصول نہیں ہوئی۔

پائلٹوں کی تنظیم پالپا کے رہنما کیپٹن خالد نے بتایا کہ جب کوئی روٹ تبدیل ہوتا ہے تو اس کی رابطے کی فریکوئنسی بھی تبدیل ہو جاتی ہے، ممکن ہے کہ پرواز کے عین وقت پر روٹ تبدیل ہونے کی وجہ سے پائلٹ کے پاس نئی فریکوئنسی نہ ہو۔

انہوں نے مزید کہا کہ جب وہ دوبارہ اپنے روٹ پر واپس آیا ہو تو پھر اس کا ائیر ٹریفک کنٹرولر سے رابطہ ہو گیا ہو گا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے