منگل : 03 مارچ 2020 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]چین سے باہر کورونا وائرس کے کیسز میں نو گنا اضافہ[/pullquote]

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کہا ہے یورپ اور امریکا سمیت دنیا میں کورونا وائرس کے کیس جس تیزی سے پھیل رہے ہیں، ایسا پہلے نہیں دیکھا گیا۔ تاہم ڈبلیو ایچ او نے کہا کہ اگر مناسب اقدامات کیے جائیں تو اس وائرس کا پھیلاؤ روکا جا سکتا ہے۔ پچھلے چوبیس گھنٹوں کے دوران چین سے باہر کورونا وائرس سے متاثر نئے کیسز کی تعداد چین کے مقابلے میں نو گنا زیادہ رہی۔ چین میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 125 نئے کیسز سامنے آئے۔ جنوبی کوریا میں 600 نئے کیسز سامنے آئے اور وہاں اب یہ تعداد چار ہزار آٹھ سو تک پہنچ گئی ہے۔ یورپی یونین میں سب سے زیادہ متاثرہ ملک اٹلی ہے جہاں یہ تعداد دو ہزار سے بڑھ گئی ہے۔ دنیا بھر میں متاثرہ لوگوں کی تعداد نوے ہزار تک پہنچ گئے ہے جبکہ تین ہزار سے زائد لوگ اس جان لیوا انفیکشن سے ہلاک ہوچکے ہیں۔ کورونا وائرس اب تک ساٹھ ملکوں تک پہنچ چکا ہے۔ اسی دوران، سوشل میڈیا کمپنی ٹوئٹر نے ہانگ کانگ، جاپان اور جنوبی کوریا میں اپنے اسٹاف سے کہا ہے کہ وہ فی الحال اپنے گھر سے ہی کام کریں۔ کمپنی نے دنیا میں اپنے پانچ ہزار کے لگ بھگ ملازمین کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اپنا کام دفتر آنے کی بجائے گھر سے کریں۔

[pullquote]اسرائیلی الیکشن، نیتن یاہو کا جیت کا دعویٰ[/pullquote]

اسرائیل کے وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے گزشتہ روز کے عام انتخابات میں کامیابی کا دعویٰ کیا ہے۔ ابتدائی نتائج کے مطابق ان کی لیکود پارٹی کو 120رکنی پارلیمان میں سینتیس تک نشستیں ملنے کا امکان ہے جبکہ ان کے حریف اسرائیل کے سابق آرمی چیف بینی گینٹس کی بلیو اینڈ وائٹ پارٹی کو تینتیس سیٹیں مل سکتی ہیں۔ حکومت بنانے کے لیے کسی بھی پارٹی کو کم از کم 61 سیٹیں جیتنا ضروری ہے۔ فلسطینی رہنما محمود عباس نے بینجمن نیتن یاہو کی ممنکہ جیت کو فلسطینوں پر قبضے اور زیادتیوں کی جیت سے تعبیر کیا ہے۔

[pullquote]امریکی صدارتی انتخابات کا ‘سپر ٹیوز ڈے'[/pullquote]

امریکا میں اس سال کے صدارتی الیکشن کے لیے ڈیموکریٹک پارٹی کے داخلی انتخابات کے اہم مرحلے میں آج منگل کو ملک کی 14 ریاستوں میں ووٹ ڈالے جائیں گے۔ امریکا میں انتخابی سیاست کے اس ابتدائی مرحلے کو ’سپر ٹیوزڈے‘ کہا جاتا ہے کیونکہ اس کے نتائج سے بڑی حد تک واضح ہو جاتا ہے کہ پارٹی کا متوقع صدارتی امیدوار کون ہو گا۔ گزشتہ روز انتخابی دوڑ سے مزید دو امیدواروں کی دستبرداری کے بعد اب مقابلے میں پانچ امیدوار باقی رہ گئے ہیں، جن میں سابق نائب صدر جو بائیڈن، ورمونٹ کے سینیٹر برنی سینڈرز، اور نیویارک کے سابق میئر مائیکل بلوم برگ نمایاں ہیں۔ سپر ٹیوز ڈے کو جن ریاستوں میں ووٹ ڈالے جائیں گے، ان میں دیگر ریاستوں کے ساتھ ٹیکساس، کیلی فورنیا، ٹینیسی، ورجینیا، میساچوسیٹس، منی سوٹا، اور ورمونٹ شامل ہیں۔

[pullquote]افغان سکیورٹی فورسز پر حملے کریں گے، طالبان[/pullquote]

افغان طالبان نےملک کی افواج پر دوبارہ حملے شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ طالبان کا یہ اعلان امریکا کے ساتھ قطر میں جنگ بندی کے معاہدہ پر دستخط کرنے کے چند روز بعد ہی سامنے آیا ہے۔ تنظیم کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اپنے ایک بیان میں واضح کیا کہ معاہدے کے تحت اب وہ غیر ملکی افواج پر حملے نہیں کریں گے لیکن افغان سکیورٹی فورسز بدستور ان کے نشانے پر ہیں۔ اسی دوران افغانستان کے جنوبی صوبہ قندھار سے اطلاعات ہیں کہ طالبان جنگجوؤں نے سکیورٹی فورسز کی پانچ چیک پوسٹوں پر حملے کیے ہیں۔ ایسی ہی اطلاعات شمال مغربی صوبے بدغیس سے بھی ہیں جہاں طالبان کے حملے میں ایک افغان فوجی کے مارے جانے کی اطلاع ہے۔

[pullquote]ایران کی طرف سے دہلی میں مسلمانوں کے خلاف تشدد کی مذمت[/pullquote]

ایران نے بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں مسلمانوں کے خلاف ہونے والےحالیہ تشدد کی مذمت کی ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے اپنی ایک ٹویٹ میں کہا کہ ایران بھارتی حکام پر زور دیتا ہے کہہ وہ بھارت کے تمام شہریوں کا تحفظ یقینی بنائے۔ ترکی، پاکستان اور انڈونیشیا کے بعد ایران چوتھا مسلم ملک ہے جس نے دہلی میں پرتشدد واقعات کی مذمت کی ہے۔

[pullquote]چلی کے صدر پر انسانی حقوق کے کارکنوں کی تنقید[/pullquote]

لاطینی امریکا کے ملک چِلی میں حکومت نے خواتین کے خلاف جرائم کی حوصلہ شکنی کے لیے نئے قوانین کی منظوری دی ہے۔ اس قانون کا اعلان کرتے ہوئے ملک کے صدر سیباستیان پینیرا نے کہا کہ خواتین کے خلاف جرائم نفرت اور صنفی تعصب کا نتیجہ ہوتے ہیں اور ان جرائم کے مرتکب افراد کو سزا دینا لازمی ہے۔ لیکن ساتھ ہی انہوں نے خواتین پر زور دیتے ہوئے کہا کہ انہیں بھی غور کرنا چاہیے کہ کہیں وہ خود ایسے جرائم کی حوصلہ افزائی تو نہیں کرتیں۔

[pullquote]لیبیا میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے مستعفی[/pullquote]

لیبیا کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے غسان سلامے نے اپنےعہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ وہ اپنی خرابی صحت کی وجہ سے اس عہدے سے سبکدوش ہو رہے ہیں۔ 69 سالہ سفارت کار نے کہا کہ کام کا اعصابی تناؤ ان کی صحت پر اثر انداز ہو رہا تھا۔ غسان سلامے کے اس اچانک فیصلے پر سفارتی حلقوں نے حیرت اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہیں اقوام متحدہ کی طرف سے جولائی 2017ء میں لیبیا میں قیام امن کی کوششوں کے لیے مقرر کیا گیا تھا۔ پچھلے ڈھائی برس میں وہ لیبیا میں خانہ جنگی کے خاتمے کے لیے فریقین کو بات چیت پر آمادہ کرنے کی کوشش کرتے رہے۔

[pullquote]یورپ میں مہاجرین کے ایک نئے بحران کا انتباہ[/pullquote]

آسٹریا کے چانسلر سباستیان کُرس کا کہنا ہے کہ ترکی اپنی سرحدوں کو مہاجرین کے لیے کھول کر یورپی یونین کو بلیک میل کر رہا ہے اور وہ اس کی سخت مذمت کرتے ہیں۔ جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے بھی ترکی کے اس اقدام کو ’’ناقابل قبول‘‘ قرار دیا اور یورپی یونین کے مہاجرت کے امور کے کمشنر مارگاریٹس شناس نے کہا کہ کوئی بھی ’’یورپی یونین کو بلیک میل یا دھمکا نہیں سکتا۔‘‘ واضح رہے کہ رجب طیب ایردوآن نے شام کے شہر ادلب میں شامی افواج کے ساتھ جھڑپوں کے دوران یہ اقدام کیا، جس کے بعد انقرہ اور برسلز کے درمیان پناہ گزینوں کے تنازعے میں مزید شدت پیدا ہوئی۔ انسانی حقوق کی تنظیموں نے صورتحال مزید بگڑنے سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ فوری کارروائی کے ذریعے ایک نئے انسانی بحران کو روکا جائے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے