[pullquote]کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد ساڑھے 13 لاکھ سے زائد[/pullquote]
عالمی سطح پر نئے کورونا وائرس کے شکار افراد کی تعداد 13 لاکھ 60 ہزار کے قریب پہنچ گئی ہے۔ اس مہلک بیماری کے سبب ہلاکتوں کی تعداد 76 ہزار کے قریب ہے۔ سب سے زیادہ متاثرہ ملک امریکا ہے جہاں تین لاکھ 69 ہزار کے قریب افراد اس بیماری میں مبتلا ہو چکے ہیں۔ سب سے زیادہ ہلاکتیں اٹلی میں ہوئی ہیں جن کی تعداد 16 ہزار پانچ سو سے زائد ہے۔ دوسری طرف اس مرض سے صحت یاب ہونے والوں کی تعداد بھی بڑھ کر دو لاکھ 90 ہزار کے قریب پہنچ چکی ہے۔
[pullquote]برطانوی وزیراعظم بورس جانسن آئی سی یو میں[/pullquote]
برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کی حالت بگڑنے کے بعد انہیں انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں منتقل کردیا گیا ہے۔ بورس جانسن میں کورونا وائرس کی تشخیص 27 مارچ کو ہوئی تھی جس کے بعد وہ گھر پر قرنطینہ میں تھے۔ اتوار کی شب طبیعت کی ناسازی پر انہیں لندن کے ایک ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا، تاہم ان کی طبیعت بگڑنے لگی جس کے بعد پیر اور منگل کی درمیانی شب انہیں آئی سی یو میں منتقل کردیا گیا۔ جرمن چانسلر انگیلا میرکل اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سمیت متعدد عالمی رہنماؤں نے برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کی جلد صحت یابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔
[pullquote]چین کی طرف سے پہلی مرتبہ صفر کورونا وائرس کی رپورٹ[/pullquote]
چینی حکام نے آج منگل کو پہلی مرتبہ کسی بھی شخص کے نئے کورونا وائرس سے متاثر نہ ہونے کی رپورٹ دی ہے۔ چین کے نیشنل ہیلتھ کمیشن کے مطابق تاہم 32 ایسے افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جو دیگر ممالک سے واپس چین پہنچے۔ یہ وائرس گزشتہ برس دسمبر میں ووہان میں سامنے آیا تھا جس کے بعد یہی شہر سب سے زیادہ متاثر رہا۔ چین میں کووڈ انیس بیماری کے سبب ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 3331 ہے۔
[pullquote]ایران میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد چار ہزار سے تجاوز کر گئی[/pullquote]
ایران کی وزارت صحت کے اعداد و شمار کے مطابق ملک میں کورونا وائرس کے سبب ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر چار ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 133 مزید افراد کی کووڈ انیس کے سبب موت ہوئی جبکہ اسی دوران دو ہزار سے زائد نئے کیسز سامنے آئے۔ ایران میں اس وائرس سے متاثرہ کُل افراد کی تعداد 62 ہزار پانچ سو سے زائد بتائی گئی ہے جن میں سے قریب چار ہزار افراد کی حالت تشویشناک ہے۔
[pullquote]طالبان کی طرف سے قیدیوں کے تبادلے کے لیے افغان حکومت کے ساتھ مذاکرات میں شرکت نہ کرنے کا اعلان[/pullquote]
افغان طالبان نے قیدیوں کے تبادلے کے لیے افغان حکومت کے ساتھ مذاکرات میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ دوحہ میں طالبان کے دفتر کے ترجمان سہیل شاہین نے اپنے ٹوئیٹر پیغام میں لکھا کہ ان کی تیکنیکی ٹیم بے نتیجہ ملاقاتوں میں حصہ نہیں لے گی، جن کا آغاز آج منگل سے ہو رہا ہے۔ شاہین کے مطابق طالبان قیدیوں کی رہائی میں کسی نہ کسی بہانے سے تاخیر کی جا رہی ہے۔ خیال رہے کہ قیدیوں کا تبادلہ افغانوں کے درمیان مذاکرات کی بنیادی شرط ہے۔
[pullquote]مزید نرسنگ اسٹاف کی ضرورت ہے، عالمی ادارہ صحت[/pullquote]
کورونا وائرس کی پھیلتی ہوئی وبا کے تناظر میں عالمی ادارہ صحت نے نرسنگ اسٹاف کی تعداد میں اضافے کا مطالبہ کیا ہے۔ جنیوا میں قائم ڈبلیو ایچ او کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ عالمی سطح پر ہسپتالوں، گھروں اور دیگر طبی سہولیات میں 5.9 ملین نرسوں کی کمی ہے۔ آج سات اپریل کو منائے جانے والے ورلڈ ہیلتھ ڈے کے موقع پر ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ٹیڈروس ادھانوم گیبریوسیس نے کہا کہ نرسز ہیلتھ کیئر نظام میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہیں اور کووڈ انیس کی وبا سے نمٹنے کے لیے وہ اپنی زندگیوں کی پرواہ کیے بغیر ہراول دستے کا کردار ادا کر رہی ہیں۔
[pullquote]بھارت امریکا کو اینٹی ملیریا ادویات فراہم کرنے پر راضی[/pullquote]
بھارت ملیریا کے علاج کے لیے استعمال ہونے والی ادویات کا کچھ حصہ امریکا کو برآمد کرنے کی اجازت دے دے گا۔ یہ بات بھارتی وزارت خارجہ کی طرف سے کہی گئی ہے۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ اینٹی ملیریا ادویات کووڈ انیس کے علاج میں کارگر ہیں۔ بھارت نے قبل ازیں ان ادویات کی برآمد پر پابندی عائد کر دی تھی۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سخت لہجہ اختیار کرتے ہوئے بھارت سے یہ ادویات فراہم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ ٹرمپ نے اس حوالے سے اختتام ہفتہ پر بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سے ٹیلی فون پر بات بھی کی تھی۔
[pullquote]جرمنی میں دائیں بازو کے شدت پسندانہ حملوں میں اضافہ[/pullquote]
ذرائع ابلاغ کی رپورٹوں کے مطابق جرمنی میں دائیں بازو کے شدت پسندانہ حملوں میں گزشتہ برس اضافہ ہوا ہے۔ جرائم کی روک تھام کے ملکی ادارے کے مطابق 2019ء کے دوران دائیں بازو کی شدت پسندی کے پس منظر کے حامل بائیس ہزار تین سو کے قریب واقعات رونما ہوئے۔ 2018ء میں ایسے واقعات کی تعداد بیس ہزار چار سو کے لگ بھگ تھی جبکہ 2017ء میں تقریباﹰبیس ہزار پانچ سو۔
[pullquote]کارڈینل جارج پیل کے حوالے سے عدالتی فیصلے کا احترام کیا جانا چاہیے، آسٹریلوی وزیراعظم[/pullquote]
آسٹریلوی وزیر اعظم اسکاٹ موریسن نے کہا ہے کہ ملک کی اعلیٰ ترین عدالت کی طرف سے کارڈینل جارج پیل کو ’بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی‘ کا مرتکب قرار دینے کے فیصلے کو ختم کر دینے کا احترام کیا جانا چاہیے۔ موریسن کے مطابق اگر اس معاملے پر مزید بحث و مباحثہ ہوتا ہے تو اس سے بہت سے ایسے آسٹریلوی لوگوں کی دل آزاری ہو گی جن کا اس معاملے سے کوئی تعلق نہیں۔ آسٹریلوی کیتھولک کارڈینل جارج پیل پر الزام تھا کہ انہوں نے نوّے کی دہائی میں میلبورن کے کیتھیڈرل میں ایک کوائر کے ایک بچے کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا جبکہ ایک دوسرے بچے پر جنسی حملہ کیا تھا۔