وفاقی وزیر برائے مذہبی امور پیر نور الحق قادری نے کہا ہے کہ 15 رمضان المبارک تک حج ہونے یا نہ ہونے کا فیصلہ ہوجائے گا۔
خیال رہے کہ کورونا وائرس کے باعث سعودی عرب میں بھی لاک ڈاؤن کا سلسلہ جاری ہے۔
حفاظتی اقدامات کے تحت تمام مساجد بشمول مسجد الحرام اور مسجد نبویﷺ کے اندرونی اور بیرونی حصے میں پنجگانہ نماز اور نماز جمعہ کی ادائیگی پر مکمل پابندی عائد کی جاچکی ہے۔
کورونا وائرس کے سبب سعودی عرب نے دنیا بھر کے ممالک پر حج کی تیاریاں مؤخر کرنے پر زور دیا تھا۔
رواں سال حج کے حوالے سے وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نور الحق قادری کا بیان سامنے آیا ہے جنہوں نے کہا ہے کہ 15 رمضان المبارک تک حج ہونے یا نہ ہونے کا فیصلہ ہوجائے گا اور سلسلے میں سعودی وزارت حج سے مسلسل رابطے میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سعودی وزارت حج نے فی الوقت کسی بھی معاہدے سے روک رکھا ہے تاہم سعودی حکومت کے پاس حج ادائیگی سے متعلق مختلف آپشنز زیر غور ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ سعودی حکومت پاکستان سے مشاورت کرکے حج سے متعلق حتمی فیصلہ کرے گی۔
نورالحق قادری کا کہنا تھا کہ تاریخ میں 40 بار سے زائد مرتبہ حج مکمل یا جزوی طور پر نہیں ہوا لہٰذا اگر حالات بہتر ہوجائیں گے توحج ہوگا۔
خیال رہے کہ سعودی عرب میں آج کورونا وائرس کے مزید 382 کیسز سامنے آئے ہیں جب کہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 5 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
سعودی وزارت صحت کے مطابق مملکت میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 4 ہزار 33 جب کہ ہلاکتوں کی تعداد 52 ہوچکی ہے۔
سعودی وزیر صحت نے خبردار کیا ہے کہ سعودی مملکت میں کورونا کے کیسز کی تعداد 2 لاکھ تک پہنچنے کا خدشہ ہے۔