اسٹیٹ بینک کی اسکیم سے بے روزگاری روکنے میں مدد ملے گی : وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم نے کہا ہے کہ لاک ڈاؤن کی وجہ بڑھنے والی بے روزگاری پر قابو پانے اور کاروباری سرگرمیاں بحال رکھنے میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعلان کردہ مراعاتی پیکج سے مدد ملی گی۔

ہفتے کو وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے اپنے ٹوئٹ میں اعلان کیا کہ مخصوص بندشوں کےذریعےعوام کومحفوظ بنانےاور نادارشہریوں کی دیکھ بھال کےکام میں توازن کی حکمت عملی کےتحت اسٹیٹ بنک نےآج کاروباری طبقےکیلئےمراعات کا اعلان کیاہے۔’احساس‘ کی چھتری تلےغریبوں کوہنگامی صورتحال میں نقد رقوم کی تقسیم جاری ہےجبکہ کاروباری طبقےکیلئےمراعات کا اہتمام کیاجارہاہے۔

ٹوئٹ میں ان کا کہنا تھا کہ ٹیکس ریفنڈز اور زراعت کیساتھ تعمیرات کے شعبے کو کھولنے جیسے فیصلے بھی کئے گئے ہیں۔ کورونا کے ہنگام کاروباری طبقے کیلئے اسٹیٹ بینک کی مراعات نہ صرف کاروباروں کو زندہ رہنے میں مدد دیں گی بلکہ ان سے بیروزگاری کے سیلاب کے آگے بند باندھنے میں بھی مدد ملے گی۔
وزیر اعظم نے گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر کا ویڈیو پیغام بھی ٹوئٹ کیا جس میں گورنر کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک کی اسکیم کے تحت اگلے تین ماہ میں ملازمین کا روزگار برقرار رکھنے والے کاروباری اداروں کو اسٹیٹ بینک سے 5 فی صد شرح سود پر پر قرضہ فراہم کیا جائے گا۔ یہ بینکوں کے ذریعے ری فنانسنگ اسکیم ہوگی اور اسٹیٹ بینک اس کی ہفتہ وار مانیٹرنگ کرے گا جس میں موصول ، منظور اور مسترد ہونے والی درخواستوں کی مکمل نگرانی کی جائے گی۔ اس اسکیم کے تحت درخواست دہندہ اگر ٹیکس دہندہ ہوگا تو اسے 5 کے بجائے 4 فی صد شرح سود پر قرض فراہم کیا جائے گا۔

انہوں نے اعلان کیا کہ اس اسکیم کے تحت حاصل کیے گئے قرضوں کی ادائیگی کے لیے ڈھائی سال کا عرصہ دیا جائے گا اور پہلے چھ ماہ پرنسپل کی کوئی قسط ادا نہیں کرنا ہوگی۔

گورنر اسٹیٹ بینک نے بتایا کہ کوشش یہ ہے کہ چھوٹے بزنس مین کا زیادہ فائدہ ہو۔ اس لیے جن کاروباری اداروں کا تنخواہوں اور اجرت کی مد میں اگلے تین ماہ تک کے مجموعی اخراجات 20 کروڑ تک ہیں تو یہ تمام اخراجات اس اسکیم کے تحت حاصل کیے جاسکتے ہیں۔ اگر یہ خرچ 50 کروڑ سے زیادہ ہے تو اس کا نصف اس اسکیم کے تحت حاصل کیا جاسکتا ہے۔ ان دونوں حدوں کے درمیاں اخراجات والے 75 فیصد اسکیم سے حاصل کرسکتے ہیں۔ اسٹیٹ بینک اگلے تین ماہ میں اعلان کردہ اسکیم کی ادائیگی کی مدت میں توسیع کرنے کے لیے تیار ہے۔

ویڈیو پیغام میں گورنر اسٹیٹ بینک نے بتایا کہ وزارت خزانہ کے ساتھ مل کر آئی ایم ایف سے 1.4 ارب ڈالر کا پیکج حاصل کرنے کے مذاکرات کا آغاز کردیا ہے۔ آئی ایم ایف کی جانب سے اعلان ہوچکا ہے کہ اس پیکج سے متعلق فیصلہ کرنے کے لیے 16 اپریل کو اجلاس منعقد ہوگا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے