ملک میں آج کورونا سے مزید 4 اموات، ہلاکتیں 95 اور متاثرہ مریضوں کی تعداد 5478 ہو گئی

پاکستان میں آج کورونا وائرس سے مزید 3 افراد جاں بحق ہو گئے جس کے بعد ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 95 ہوگئی جب کہ نئے کیسز سامنے آنے کے بعد متاثرہ مریضوں کی تعداد 5478 تک پہنچ گئی۔

ملک میں ہونے والی 95 ہلاکتوں میں سے سب سے زیادہ خیبرپختونخوا میں 34، سندھ 31 اور پنجاب میں 24 ہلاکتیں ہوئی ہیں۔

اس کے علاوہ بلوچستان میں 2، گلگت 3 اور اسلام آباد میں ایک ہلاکت ہوچکی ہے۔

[pullquote]آج کے کیسز کی صورتحال[/pullquote]

آج ملک میں اب تک کورونا کے مزید 246کیسز سامنے آئے ہیں اور 3 ہلاکتیں بھی رپورٹ ہوئی ہیں۔

آج اب تک پنجاب میں 192 کیسز اور 3 ہلاکتیں، سندھ 41 کیسز ایک ہلاکت، بلوچستان ایک جب کہ اسلام آباد میں 12 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

[pullquote]سندھ[/pullquote]

سندھ میں آج اب تک کورونا وائرس کے مزید 41 کیسز سامنے آئے اور ایک ہلاکت بھی ہوئی ہے جس کے بعد صوبے میں کیسز کی مجموعی تعداد 1452 اور ہلاکتیں 31 ہوگئی ہیں۔

صوبائی حکومت کے ترجمان مرتضیٰ وہاب نے کیسز اور ہلاکتوں کی تصدیق کی۔

مرتضیٰ وہاب نے بتایا کہ صوبے میں مزید 24 گھنٹوں کے دوران 30 افراد صحت یاب ہوئے ہیں جس کے بعد صحت یاب ہونے والوں کی تعداد 419 ہوگئی ہے۔

[pullquote]پنجاب[/pullquote]

پنجاب میں آج اب تک کورونا وائرس کے مزید 245 کیسز سامنے آئے اور 3 ہلاکتیں بھی رپورٹ ہوئی ہیں۔

صوبے میں 130 کیسز اور 2 ہلاکتوں کی تصدیق رات گئے عثمان بزدار نے کی جب کہ مزید 62 کیسز اور ایک ہلاکت کی تصدیق آج ترجمان پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کی جانب سے کی گئی ہے۔

پنجاب میں کورونا کے مجموعی کیسز کی تعداد 2656 ہوگئی ہے جب کہ ہلاکتوں کی تعداد 24 ہے۔

ترجمان کے مطابق 701 زائرین،864 رائے ونڈ سے منسلک افراد، 89 قیدیوں اور 1002 عام شہریوں میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

پنجاب میں ہونے والی 24 ہلاکتوں میں سے 11 لاہور، راولپنڈی 6، رحیم یار خان 2، ملتان، بہاولپور، جہلم، فیصل آباد اور گجرات میں ایک ایک ہلاکت ہوئی ہے۔

ترجمان نے بتایا کہ صوبے بھر میں اب تک کورونا وائرس سے متاثرہ 39 افراد صحت یاب ہو چکے ہیں۔

[pullquote]اسلام آباد[/pullquote]

وفاقی دارالحکومت میں آج اب تک کورونا کے مزید 12 کیسز سامنے آئے ہیں جو سرکاری پورٹل پر رپورٹ ہوئے ہیں۔

اسلام آباد میں نئے کیسز کے بعد متاثرہ مریضوں کی تعداد 131 ہوگئی ہے۔

وفاقی دارالحکومت میں اب تک کورونا سے ایک مریض کا انتقال ہوا ہے۔

[pullquote]خیبرپختونخوا[/pullquote]

خیبرپختونخوا میں اتوار کو کورونا سے مزید 3 اموات ہوئیں جس کے بعد صوبے میں کل ہلاکتوں کی تعداد 34 ہوگئی جب کہ صوبے میں مزید 47 کیسز بھی رپورٹ ہوئے جس کے بعد کیسز کی مجموعی تعداد 744 ہوگئی۔

صوبائی محکمہ صحت کی جانب سے ہلاکتوں اور نئے کیسز کی تصدیق کی گئی۔

محکمہ صحت کے مطابق صوبے میں ہلاکتیں مردان، پشاور اور صوابی میں ہوئیں جن کی عمریں 80، 65 اور 52 سال تھیں جبکہ تمام افراد کی تبلیغی جماعت کے ساتھ کی ٹریول ہسٹری موجود ہے۔

صوبائی محکمہ صحت نے بتایا کہ صوبے میں مزید 3 افراد صحتیاب ہوچکے ہیں جس کے بعد مہلک وائرس سے جنگ جیتنے والے افراد کی تعداد 145 ہوچکی ہے۔

[pullquote]بلوچستان[/pullquote]

صوبے میں آج اب تک صرف ایک شخص میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد بلوچستان میں کیسز کی مجمعی تعداد 231 ہوگئی ہے۔

صوبائی محکمہ صحت کے مطابق وائرس کے شکار مریضوں میں 18 ڈاکٹرز اور 3 پیرامیڈکس بھی شامل ہیں۔

محکمہ صحت کا بتانا ہےکہ بلوچستان میں کورونا کے 123 مریض صحت یاب ہوچکے ہیں۔

واضح رہے کہ صوبے اب تک کورونا سے 2 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔

[pullquote]گلگت بلتستان[/pullquote]

گلگت بلتستان میں اتوار کو مزید 8 کیسز سامنے آئے جس کے بعد علاقے میں کیسز کی مجموعی تعداد 224 ہو گئی ہے۔

گلگت میں مہلک وائرس سے متاثرہ 149 مریض صحت یاب بھی ہوچکے ہیں جب کہ 3 افراد وفات پاچکے ہیں۔

خیال رہےکہ گلگت بلتستان میں اب تک کورونا وائرس سے ہونے والی ہلاکتوں میں وائرس کی تشخیص کرنے والے ڈاکٹر اسامہ بھی شامل ہیں۔

[pullquote]آزاد کشمیر[/pullquote]

آزاد کشمیر میں اتوار کو کورونا وائرس کے مزید 6 کیسز سامنے آئے جس کے بعد متاثرہ مریضوں کی تعداد 40 ہو گئی ہے۔

وزیراطلاعات آزاد کشمیر مشتاق منہاس نے ٹوئٹ کے ذریعے کیسز کی تصدیق کی۔

واضح رہے کہ آزاد کشمیر میں بھی کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے 24 مارچ سے تین ہفتوں کے لیے لاک ڈاؤن ہے۔

[pullquote]ڈاؤیونیورسٹی کے ماہرین کا کورونا کی ویکیسن تیارکرنے کا دعویٰ[/pullquote]

ڈاؤیونیورسٹی کے ماہرین نے کورونا کے علاج کے لیے ویکیسن تیارکرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

ترجمان ڈاؤ یونیورسٹی کے مطابق انٹرا وینیس امیونوگلوبیولن ویکسین کوروناکے خلاف جنگ میں اہم پیشرفت ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے