خیبرپختونخواحکومت نے کوروناوائرس کے باعث ترقیاتی بجٹ پر50ارب روپے کٹ لگانے کافیصلہ کیاہے، حکومت نے وضاحت کی ہے کہ وائرس سے بچاﺅ کےلئے اٹھائے جانےوالے اقدامات کےلئے مزید رقم کی ضرورت ہو تو جاری کی جائے گی، خیبرپختونخواحکومت نے کوروناوائرس کے باعث اب تک محکمہ صحت، ریلیف او ردیگرکئی محکموں کو انتظامی ضروریات کےلئے 32ارب روپے جاری کئے ہیں ، جس میں سے چارارب روپے کی براہ راست خریداری کے لئے مختلف کمپنیوں کوادائیگیاں بھی کی گئی ہیں۔
خیبرپختونخواحکومت نے رواں مالی سال کے دوران ترقیاتی پروگرام کے لئے قبائلی اضلاع کےعلاوہ دیگر بندوبستی اضلاع کے لئے 236ارب روپے منظورکئے ہیں ، جس میں سے اب تک 116ارب روپے سے زائد جاری کئے جاچکے ہیں ، صوبائی حکومت نے صرف مقامی حکومتوں کےلئے 46ارب مختص کئے ہیں ، لیکن ان میں سے مقامی حکومتوں کے خاتمے کے باعث تقریباًایک ارب روپے محکمہ بلدیات کے ذریعے خرچ کئے گئے ہیں ۔
صوبائی وزیرخزانہ تیمورسلیم جھگڑا نے سوال کاجواب دیتے ہوئے واضح کیاکہ صوبائی حکومت کے کوروناوائرس کے لئے تین قسم کے اقدامات اٹھارہی ہے، جس میں حفاظتی اورانتظامی لاگت کے علاوہ معیشت کاپہیہ چلانے کےلئے عوام کے اکاﺅنٹس میں براہ راست رقوم کی منتقلی بھی شامل ہے صوبائی حکومت اب تک تیس ارب روپے سے زائد جاری کرچکی ہے جسکے باعث براہ راست ترقیاتی بجٹ پر اثرپڑے گا۔
تیمورسلیم جھگڑا نے بتایاکہ ترقیاتی بجٹ پرچالیس سے پچاس ارب روپے تک کاکٹ لگایاجاسکتاہے اورخدشہ ہے کہ اگلے مالی سال میں ترقیاتی بجٹ پر مزید کٹ لگالیاجائے گا، صوبائی حکومت نے اس وقت صوبے میں کوروناوائرس سے بچاﺅ کے پیش نظر سب سے زیادہ 11ارب روپے محکمہ خزانہ کو جاری کئے ہیں ، اسکے علاوہ صوبے میں قائم تین سو کے قریب قرنطینہ مراکز کےلئے محکمہ ریلیف کو بھی اربوں روپے جاری کئے گئے ہیں ۔ خیبرپختونخواحکومت اب تک سالانہ ترقیاتی پروگرام میں سے اب تک تقریباً پچاس ارب روپے سے زائد خرچ کرچکی ہے ۔
[pullquote]ترقیاتی بجٹ کی کٹوتی کا کن محکموں پراثرپڑے گا؟؟[/pullquote]
خیبرپختونخواحکومت کوروناوائرس کے تدارک کے پیش نظر اگر سالانہ ترقیاتی پروگرام پر پچاس ارب کاکٹ لگاتی ہے ، تو سب سے زیادہ روڈاوربلڈنگ سیکٹرمتاثرہوگا ، اس کے علاوہ ابتدائی وثانوی تعلیم اور سی اینڈڈبلیو کے محکموں پر بھی اثرپڑے گا، صوبائی حکومت نے بیس ارب روپے سے زائد ترقیاتی پروگرام صرف روڈ سیکٹرکےلئے منظورکیاہے، محکمہ صحت کے ایک اعلیٰ افسر کے مطابق صوبائی حکومت نے تمام محکموں کی ٹریننگ پروگرام کو بھی کینسل کرنے کاحکم دیاہے، اوروضاحت کی ہے کہ اس متعلق رقم بھی کوروناوائرس کے انتظامات پرخرچ کیاجائے، اسکے علاوہ تمام ایسے سرکاری محکمے جن کو رقم جاری کی گئی ہے، لیکن ابھی تک خرچ نہیں ہوئی ان سے بھی رقم واپس لینے کافیصلہ کیاہے، تاکہ ان رقوم کوبھی کوروناوائرس کے لئے انتظامی اورحفاظتی اقدامات پر خرچ کیاجائے۔
صوبائی حکومت اسوقت سب سے زیادہ رقم طبی عملے کےلئے حفاظتی کٹس کی خریداری اور نئے وینٹی لیٹرکی تنصیب پرخرچ کررہی ہے، محکمہ خزانہ کے ایک افسرکے مطابق اسوقت بیشترمحکموں کے انتظامی اخراجات بھی نہ ہونے کے برابر ہیںاوروہاں پر پی اوایل کاخرچہ ، ٹی اے / ڈی اے اوراعزازیہ میں بچ جانے والی رقم کو بھی کوروناوائرس کےلئے اٹھائے جانےوالے اقدامات پرخرچ کی جائے گی۔ حکومتی ترجمان اجمل وزیر نے رابطے پربتایاکہ صوبائی حکومت عوام کی حفاظت اورانتظامات کےلئے کسی بھی حد تک جاسکتی ہے، وزیراعلیٰ محمودخان نے انتظامی اخراجات سے متعلق وفاقی حکومت سے بھی بات کی ہے وفاق کے قابل تقسیم محاصل میں جو ادائیگیاں صوبے کوہونی ہے وہ بھی بہت جلد ہوجائے گی۔