مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے اگر کوئی معاملات کو سلجھانا چاہتا ہے تو اس کا مطلب یہ نہیں اسے این آر او کے طعنے دئیے جائیں۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ حکومت کو تیسرا سال آگیا ہے، ہم نے صبر کا مظاہرہ کیا ہے، لیکن صبر اور برداشت کا جواب بدسلوکی اور ناانصافی سے دیا گیا ہے۔
سعد رفیق کا کہنا تھا کہ صورتحال اچھی نہیں ہے اور ملک کا سیاسی ماحول ٹینس ہے، لیکن صورتحال کو پوائنٹ آف نو ریٹرن تک نہیں پہنچنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ہمسایوں سے تعلقات اچھے نہیں اور ملک معاشی مشکلات کا شکار ہے، سب نے سوچنا تھا کہ ان مسائل کا حل کس طرح نکالا جائے۔
ممبر قومی اسمبلی نے کہا کہ اگر کوئی معاملات سلجھانا چاہتا ہے تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ اسے این آر او کے طعنے دیے جائیں، اس کا نقصان حکومت اور ملک کو ہو گا۔