صوبائی وزیر فتح اللہ خان نے کہا ہے کہ 2021 میں گلگت بلتستان عبوری آئینی صوبہ بنے گا اس سلسلے میں تمام اسٹیک ہولڈرز ایک پیج پر ہیں۔قومی اسمبلی اور سینٹ سے دو تہائی اکثریت کے ساتھ قرارداد منظور کرائی جائے گی ، جی بی ہائوس میں گلگت بلتستان کے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان اسمبلی کے اگلے اجلاس میں عبوری آئینی صوبہ کی قرار داد منظور کی جائے گی۔
ریاست عبوری آئینی صوبہ کا فیصلہ کر چکی ہے۔گلگت بلتستان کو صوبے بنانے کے لیے چین کی سپورٹ حاصل ہے بھارت گلگت بلتستان کے حوالے سے ہمیشہ غلط پروپیگنڈا کرتا ہے۔ فتح اللہ خان نے کہا کہ گلگت بلتستان کشمیرکا حصہ نہیں بلکہ تنازعہ کشمیر کا حصہ ہے یکم نومبر کو ہم آزاد ہوگیے کشمیر اپنی آزادی کی جنگ ابھی بھی لڑ رہا ہے۔
ہم آزاد لوگ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سکردو شہر میں سیوریج کا وسیع نظام بنایا جائیگا۔دو میڈیکل کالجز ایک گلگت ایک سکردو میں ،شغر تھنگ اور شتونگ نالہ پراجیکٹ،250بیڈ کا ہسپتال، ہنزل پراجیکٹ پی ایس ڈی پی پراجیکٹ ہیں جن پرکام جاری ہے۔سیاحت پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے اس کے لیے نو لمٹ سافٹ لون دیئے جائیں گے۔
وفاقی وزیر علی امین گنڈا پور گلگت بلتستان کے لیے کچھ کرنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حافظ حفیظ الرحمن نے دو ٹکے کا کام نہیں کیا بلکہ صرف باتوں کی حد تک عوام کو بے وقوف بنایا جبکہ امجد ایڈوکیٹ خود اسمبلی میں پہلی بار آے ہیں اور اسمبلی میں آکر بھی غیر سنجیدہ نظر آتے ہیں انہوں نے کہا کہ سی پیک میں گلگت بلتستان کے لیے ایک پراجیکٹ بھی شامل نہیں تحریک انصاف سی پیک میں باقاعدہ اپنا حصہ رکھے گی۔