منگل : 02 مارچ 2021 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]نائجیریا میں اغواء کی جانے والی تمام 279 طالبات رہا[/pullquote]

نائجیریا میں ایک بورڈنگ اسکول سے اغوا کی جانے والی تمام 279 طالبات رہا کر دی گئی ہیں اور اب یہ حکومتی حفاظت میں ہیں۔ یہ بات نائجیریا کی شمالی ریاست زمفارا کے گورنر ڈاکٹر بیلو ماتاوالے نے کہی ہے۔ گورنرکے بقول تمام لڑکیاں خیریت سے ہیں اور صحت مند ہیں۔ اس ریاست کے ایک گاؤں جنگیبے میں واقع سرکاری سیکنڈری اسکول کے ہاسٹل پر سینکڑوں مسلح افراد نے جمعہ 26 فروری کو ہلہ بول دیا تھا اور وہاں سے طالبات کو اپنے ساتھ لے گئے تھے۔ ابتداء میں یہ تعداد 317 بتائی گئی تھی تاہم گورنر کا کہنا ہے کہ اصل تعداد 279 ہی تھی۔

[pullquote]میانمار میں پولیس کی مظاہرین پر فائرنگ اور آنسو گیس کی شیلنگ[/pullquote]

میانمار پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ان پر آنسو گیس کی شیلنگ کی ہے اور فائرنگ کی ہے۔ مظاہرین ینگون کے مختلف حصوں میں جمع ہوئے اور فوجی جنتا کے خلاف اور جمہوریت کے حق میں نعرے لگائے۔ پولیس نے کم از کم چار مقامات پر مظاہرین کے خلاف آنسو گیس کا استعمال کیا۔ ایک اور شہر کالے میں پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ان پر فائرنگ کر دی جس سے متعدد افراد زخمی ہوئے۔ اطلاعات کے مطابق کم از کم دو افراد کی صورتحال تشویشناک ہے۔ میانمار کی فوج نے ایک ماہ قبل آنگ سان سوچی کی منتخب حکومت کو ہٹا کر اقتدار پر قبضہ کر لیا تھا جس کے بعد سے ملک میں مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔

[pullquote]شامی قیدیوں کی صورتحال پر اقوام متحدہ کی تشویش[/pullquote]

شامی خانہ جنگی کو 10 برس مکمل ہونے کے موقع پر اقوام متحدہ نے اپنی ایک رپورٹ میں وہاں جیلوں میں قید ہزارہا عام شہریوں کی ’ناقابل تصور صورتحال‘ کے بارے میں تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ شام کے بارے میں اقوام متحدہ کے کمیشن کے مطابق شامی صدر بشار الاسد کی سکیورٹی فورسز کی طرف سے گرفتار کیے جانے والے شہریوں کے بارے میں کوئی معلومات دستیاب نہیں۔ اور یہ کہ شامی حکومت کے قبضے میں ابھی بھی ہزارہا قیدی موجود ہیں اور انہیں بدترین صورتحال کا سامنا ہے جبکہ بہت سے لوگ دوران قید مارے جا چکے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق قیدیوں کے خلاف تشدد شامی تنازعے کے سبھی فریقوں کی جانب سے کیا گیا ہے۔

[pullquote]جرمنی میں بے روزگاری میں معمولی اضافہ[/pullquote]

جرمنی میں گزشتہ ماہ یعنی فروری میں بے روزگار افراد کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ جرمنی کی وفاقی ایجنسی برائے روزگار کی طرف سے جاری کردہ اعداد وشمار کے مطابق جنوری کے مقابلے میں فروری میں بے روزگار افراد کی تعداد میں چار ہزار کا مزید اضافہ ہوا اور یہ تعداد 29 لاکھ چار ہزار تک پہنچ گئی۔ یہ تعداد گزشتہ برس فروری کے مقابلے میں پانچ لاکھ نو ہزار زائد ہے۔ اِس وقت جرمنی میں بے روزگاری کی شرح 6.3 فیصد ہے۔

[pullquote]روس پر پابندیوں سے مقصد حاصل نہیں ہو گا، کریملن[/pullquote]

مغرب کی طرف سے روس کے خلاف پابندیوں کا کوئی فائدہ نہیں ہو گا۔ روسی حکومت کے ترجمان دیمتری پیشکوف نے یہ بات امریکا اور یورپی یونین کی طرف سے ماسکو حکومت کے خلاف متوقع پابندیوں کے تناظر میں کہی ہے۔ پیشکوف کا کہنا تھا کہ جو اس طرح کے اقدامات پر اکتفا کیے ہوئے ہیں انہیں سوچنا چاہیے کہ آیا اس پالیسی سے کچھ مقصد حاصل ہو گا؟ ان کے بقول اس سے کوئی فائدہ نہیں ہو گا۔ امریکا اور یورپی یونین ماسکو حکومت کے ناقد الیکسی ناوالنی کی حراست کے معاملے پر روس کے خلاف پابندیاں عائد کر رہے ہیں۔

[pullquote]رواں برس کورونا کی وبا کا خاتمہ ممکن دکھائی نہیں دیتا، عالمی ادارہ صحت[/pullquote]

عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ رواں برس کورونا کی وبا کے خاتمے کی امید غیر حقیقت پسندانہ ہے۔ ڈبلیو ایچ او کے ایمرجنسی ڈائریکٹر مشائیل ریان کے بقول یہ تو ممکن ہو گا کہ رواں برس کورونا کی وجہ سے لوگوں کی ہسپتالوں میں داخل ہونے والی تعداد اور ہلاکتوں میں کافی زیادہ کمی واقع ہو تاہم یہ وائرس موجود رہے گا۔ ریان نے چھ ہفتوں تک مسلسل نئے انفیکشنز کی تعداد میں کمی کے بعد ان میں ایک بار پھر اضافے کا بھی حوالہ دیا۔

[pullquote]جرمنی میں کورونا پابندیوں کی مدت 28 مارچ تک بڑھانے کا منصوبہ[/pullquote]

جرمنی کورونا وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ملک میں نافذ پابندیوں کی مدت 28 مارچ تک بڑھانے کا ارادہ رکھتا ہے۔ یہ بات جرمن چانسلر انگیلا میرکل اور ریاستی حکومتی سربراہوں کے درمیان ایک مجوزہ معاہدے کے ڈرافت سے معلوم ہوئی ہے۔ یہ بات چیت کل بدھ کے روز ہونا ہے۔ اس ڈرافٹ کے مطابق تاہم پیر کے روز سے پابندیوں میں کسی حد تک نرمی کر دی جائے گی اور ایسٹر کی چھٹیوں کے موقع پر محدود خاندانی ملاقاتوں کی اجازت دے دی جائے گی۔ جرمنی نے کورونا وائرس کی نئی اقسام کے پھیلاؤ کے خدشے کے تحت پابندیوں کی مدت سات مارچ تک بڑھا دی تھی۔

[pullquote]ناوالنی کے معاملے پر امریکا کی طرف سے روس کے خلاف پابندیاں متوقع[/pullquote]

امریکا کی طرف سے کریملن کے سخت ناقد الیکسی ناوالنی کو زہر دینے کے معاملے پر روس کے خلاف پابندیوں کا اعلان آج کیا جا سکتا ہے۔ ایک امریکی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ واشنگٹن روس کے خلاف امریکی جمہوریت پر مسلسل حملوں، سائبر حملوں اور افغانستان میں امریکی فوجیوں کے سروں کی قیمت لگانے جیسے معاملات کوسامنے رکھتے ہوئے ماسکو کے خلاف پابندی عائد کرنے کے لیے ایک ایگزیکٹیو آرڈر جاری کر سکتا ہے۔ یہ پابندیاں روس کے خلاف بائیڈن انتظامیہ کی پہلی پابندیاں ہوں گی۔

[pullquote]سعودی عرب کے مستقبل کے طرز عمل پر توجہ ہے، امریکا[/pullquote]

سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے حوالے سے بعض سعودی حکام کے خلاف پابندیاں عائد کرنے کے بعد واشنگٹن حکومت نے کہا ہے کہ اس کی توجہ سعودی عرب کے مستقبل کے طرز عمل پر ہے۔ خیال رہے کہ واشنگٹن حکومت نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ جمال خاشقجی کا قتل سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی مرضی سے ہوا۔ تاہم واشنگٹن کی طرف سے شہزادہ محمد بن سلمان کو پابندیوں کا نشانہ نہیں بنایا گیا۔ امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے ترجمان نیڈ پرائس کے بقول سعودی عرب کو مستقبل میں ہتھیاروں کی فروخت کا معاملہ امریکی مفادات کے تناظر میں دیکھا جائے گا۔

[pullquote]آسٹریلیا میں برسوں سے حراست میں موجود درجنوں مہاجرین کو رہا کر دیا گیا[/pullquote]

آسٹریلیا میں درجنوں مہاجرین کو حراست سے آزاد کر دیا گیا ہے۔ ان مہاجرین کو آسٹریلیا کی اس پالیسی کے تحت پابند رکھا گیا جس کا مقصد آسٹریلیا میں سیاسی پناہ حاصل کرنے کے عمل کو روکنا تھا۔ مہاجرین کی بہبود کے لیے کام کرنے والی تنظیم ریفیوجی ایکشن کولیشن کے مطابق برسبین، سڈنی اور ڈارون میں ہوٹلوں اور حراستی مراکز سے گزشتہ دو روز کے دوران 60 سے زائد ایسے مہاجرین کو رہا کیا گیا۔ علاج کے لیے آسٹریلیا میں لائے جانے سے قبل ان مہاجرین نے بحرالکاہل کے جزائر پر آٹھ برس آسٹریلوی حراست میں کاٹے جس کے بعد انہیں آسٹریلیا کے وقتی ویزے دیے گئے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے