ابصار عالم نے ایف آئی اے کے بغیر تاریخ جاری نوٹسز کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا۔ درخواست میں وفاق بذریعہ سیکرٹری داخلہ، ڈی جی ایف آئی اے، ڈی جی سائبر کرائم اور انسپکٹر مظہر شاہ کو فریق بنایا گیا۔ایف آئی اے نے شکایت کی کاپی فراہم کیے بغیر پیش ہونے کا نوٹس دیا ،جو مقررہ وقت گزرنے کے بعد موصول ہوا۔
نوٹس چیلنج کرنے کے لیے پٹیشن ڈرافٹ کرنے کے مرحلے میں تھی کہ طلبی کا دوسرا بغیر تاریخ کے نوٹس ملا ،ایف آئی اے کو شکایت کی کاپی اور اس کے ساتھ جمع کرایا گیا، مٹیریل فراہم کرنے کا کہا مگر جواب نہیں دیا گیا، اگر شکایت کی کاپی اور متعلقہ مواد شیئر کیا جائے تو انکوائری میں پیش ہونے کو تیار ہوں،حکومتی پالیسیوں سے اختلاف اور تنقید کے باعث آواز دبانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
تجربہ کار صحافی، ممبر پی ایف یو جے اور سابق چیئرمین پیمرا ہوں، انسانی حقوق کے لیے آواز اٹھاتا ہوں، سائبر کرائم قوانین کے غلط استعمال کی کوشش کی جا رہی ہے، ہمیشہ معاشرے کے پسے ہوئے طبقے کے لیے آواز اٹھائی، قانون کی حکمرانی اور آئین کی بالادستی کی بات کی،اس لئےایف آئی اے کے نوٹسز کو غیر قانونی قرار دیا جائے۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ ایف آئی اے کو گرفتاری، تضحیک اور ہراساں کرنے سے روکا جائے اور درخواست پر حتمی فیصلے تک ایف آئی اے کو پٹیشنر کے خلاف کسی بھی قسم کی کارروائی سے روکا جائے۔