جگمگا رہا ہے پاکستان، بہت کچھ بدل رہا ہے۔۔

چند دن پہلے مجھے اپنے والد محترم کے ساتھ کووڈ۔19 کی ویکسینیشن کے لیے ایکسپو سینٹر جانے کا اتفاق ہوا۔

حکومت پاکستان نے ساٹھ سال یا اس سے زائدالعمر افراد کے لئے مختلف مراکز قائم کئے ہیں ،جہاں سب اپنی فری ویکسینیشن حاصل کر سکتے ہیں ۔لاہور میں جن مراکز میں اسکی ویکسینیشن کے کاؤنٹر تشکیل دئیے گئے ،ان میں سے ایکسپو سینٹر جانے کا اتفاق ہوا جو ایمپوریم کی مخالف سمت میں واقع ہے۔ہم گھر سےایکسپو جانے والے راستے پر گاڑی پر روانہ ہوئے ۔وہاں گاڑی پارک کرنے کے لیے انتظامیہ نے ہماری فوری مدد کی۔

داخلی راستے پر ہی حکومتی اہل کار تعینات تھے ،جو نہ صرف لوگوں کی راہنمائی کر رہے تھے بلکہ داخلی راستوں پر بیمار، جسمانی معذوری کے حامل افراد (خواہ وہ چلنے پھرنے سے لاچار ہوں یا پھر کمزوری کے باعث سہارے کے بغیر نہ چل سکیں) کے لیئے وہیل چیئر بھی فراہم کر رہے تھے۔ نہ صرف یہ انتظامات بلکہ یہ پورا منصوبہ ہی شمولیاتی اوصاف کی عکاسی کرتاہے۔عوام ایس۔او۔پیز پر سختی سے عمل پیرا تھی۔

باہر موسم کی حدت اور سورج کی تپش کے برعکس اندر کا ماحول پر لطف،سکون اور ٹھنڈک کا تاثر لئے ہوئے تھا۔ مجھے فخر کے جذبے نے پوری طرح اپنی لپیٹ میں لے لیا کہ یہ میرا پیارا پاکستان ہے۔ الحمداللہ ۔۔۔تھوڑے تھوڑے وقفے پر ہر قسم کی مدد کے لئے اہلکار مجود تھے ۔انہی میں سے ایک نے ہمیں سامنے لا تعداد کاونٹر میں سی ایک کی طرف اشارہ کیا ، وہاں جگہ خالی تھی۔

کاونٹر بھی وسعت کے اعتبار سے قابل تعریف تھے۔ بیٹھنے کی جگہ اور ایک کاونٹر کا دوسرے کاؤنٹر سے مناسب فاصلہ رکھا گیا تھا۔ بغیر انتظار کروائے سامنے بیٹھی لیڈی ہیلتھ ورکر نے (جنہیں اس کام پر عملدرآمد کے لئے متعین کیا تھا) فورا ہماری رجسٹریشن کر دی اور ہمیں سامنے ڈیوٹی پر معمور ڈاکٹر کے کیبن میں بھیج دیا گیا، وہاں ڈاکٹر نے والد صاحب کا تفصیلی معائنہ کیا تاکہ ویکسین لگوانے والے فرد کو ایسا کوئی پیچیدہ مسئلہ درپیش نہ ہو جو کہ اسکی ویکسینیشن کی راہ میں رکاوٹ بنے۔

اسکے بعد بغیر کسی دقت کے ہماری ویکسینیشن والے کیبن کی طرف راہنمائی کی گئ۔ جب والد محترم نے ویکسنیشن کروا لی تو انہوں نے ہمیں ریسٹ والے پورشن کی طرف ایک مددگار کے ساتھ روانہ کیا، جہاں ڈاکٹر کی طرف سے ہر کسی کو پندرہ منٹ ریسٹ کرنے کی ہدایت تھی تاکہ فوری طور پر اگر کسی جسمانی ردعمل کا سامنا ہو تو طبی امداد مہیا کی جا سکے۔ اس مرحلے سی بخیروعافیت سی فراغت پانے کے بعد ہمیں اگلی ویکسین کی تاریخ دے کر گھر روانہ کر دیا گیا۔

اس سارے عمل میں صرف تیس منٹ صرف ہوئے ۔ہم دونوں باپ بیٹی خوش بھی ہوئے اور حیرت زدہ بھی کہ ہمارا پیارا پاکستان بھی کسی سے کم نہیں ہے۔ماشاء اللہ ۔۔

اگر اسی طرح کا ماحول ،سہولیات، اور شمولیاتی لوگوز کے ساتھ علاج گاہوں میں مہیا ہوں تو مریضوں کا علاج کم وقت میں بہترین نتائج کے ساتھ ممکن ہوسکے گا۔اور تیماردار حضرات زہنی، جسمانی اور معاشی اور دیگر صورتحال سے آزاد رہ سکیں گے۔۔

زرا سی ترجیحات بدلنے،نیت کے درستگی اور صحیح راستے پر چلنے کی ضرورت ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے