چین میں غربت کا خاتمہ : اہم اسباق

چین کی ریاستی کونسل کے پریس دفتر نے چھ اپریل کو "انسداد غربت : چین کے تجربات اور خدمات "کے عنوان سے وائٹ پیپر جاری کیا،جس میں غربت کے خاتمے کے لیے چین کے عظیم عمل کا جائزہ پیش کیاگیاہے ۔ یہ حقائق نامہ ان سب ممالک کیلئے اہم ہے جو اس وقت غربت کا شکار ہیں اور اس کی کی وجہ سے متعدد مسائل کا سامنا کررہے ہیں ۔ اس وائٹ پیپر کی اہمیت پاکستان کیلئے اور بھی زیادہ ہے کیونکہ پاکستان کی آبادی کا ایک بڑا حصہ غربت کا شکارہے ۔ ہمارے پالیسی سازوں، ارباب اختیار اور غربت کے خاتمے کیلئے درد دل رکھنے والوں کو یہ حقائق نامہ تفصیل کے ساتھ پڑھنا چاہیے۔ پاکستان چین کی نسبت کافی کم آبادی اور رقبے کا حامل ملک ہے یہ حقائق نامہ غربت کے خاتمے کے متنوع اور متعدد تجربات ، طریقہ ہائے کار اور ماڈل فراہم کرتاہے جن کا مقامی حالات کے مطابق معمولی ردو بدل کے ساتھ اطلاق کیا جاسکتاہے اور پاکستان بہت بڑے مسئلے سے نجات حاصل کرسکتاہے ۔ آپ اس حقائق نامے کی نمایاں نکات پڑھیں اس کے بعد اس وائٹ پیپر سے حاصل کیے گئے چند اسباق کا تذکرہ کرتے ہیں ۔

وائٹ پیپر میں کہا گیا ہے کہ دو ہزار بیس کے اواخر تک چین میں انسداد غربت کا ہدف حاصل کیا گیا۔ انسداد غربت کی جنگ سے چین کے دیہات میں جامع اور تاریخی تبدیلی آئی ہے۔ یہ ایک عظیم انقلاب ہے۔ اور اس کی مدد سے جدید سوشلسٹ ملک کی تعمیر اور دوسرے صد سالہ ہدف کی تکمیل کے لئے ایک مضبوط بنیاد فراہم کی گئی ہے۔انسداد غربت کے میدان میں جامع کامیابی نے چینی قوم کے ہزاروں سال پرانے خواب اور خواہش کو پورا کیا ہے۔ پوری دنیا کی آبادی کے پانچویں حصے پر مشتمل چین میں مطلق غربت کا خاتمہ کیا گیا ہے اور اقوام متحدہ کے دو ہزار تیس پائیدار ترقیاتی ایجنڈے کی شیڈول سے دس سال پہلے تکمیل کی گئی ہے ، جو نہ صرف چینی ترقی میں سنگ میل ہے ،بلکہ عالمی ترقی کی تاریخ کا بھی ایک بڑا واقعہ ہے اور انسداد غربت اور انسانی ترقی کی راہ میں ایک بڑی خدمت ہے۔

وائٹ پیپر میں نشاندہی کی گئی ہے کہ چین میں اصلاحات اور کھلے پن کی پالیسی متعارف کروائے جانے کے بعد سے، غربت کی موجودہ تعریف کے مطابق 770 ملین سے زائد غریب دیہی عوام کو غربت سے نجات دلوائی گئی ہے۔ عالمی بینک کے بین الاقوامی غربت کے معیار کے مطابق ، چین کی جانب سے غربت کے خلاف حاصل کی گئی کامیابی ،عالمی سطح پر اس شعبے میں حاصل کی گئی کامیابی کا 70 فیصد سے زائد ہے۔وائٹ پیپر میں نشاندہی کی گئی ہے کہ دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو سے متعلقہ ممالک میں ترقی اور انسداد غربت میں مدد ملی ہے۔عالمی بینک کی رپورٹ کے مطابق دی بیلٹ اینڈروڈ کی مشترکہ تعمیر سے 76 لاکھ افراد انتہائی غربت سے چھٹکارا حاصل کر سکیں گے جب کہ تین کروڑ بیس لاکھ افراد درمیانی درجے کے غربت سے نجات حاصل کر سکیں گے۔

غربت کے خاتمے کیخلاف جنگ میں فتح سے غربت کے شکار لوگوں کی ڈسپوزبل آمدنی ۲۰۱۳ میں۶۰۷۹ یوان سے بڑھ کر ۲۰۲۰ میں ۱۲۵۸۸ یوان تک پہنچ گئی ہے ۔تمام غریب دیہی آبادی کو ابتدائی نو سال کی تعلیم کی فراہمی کو یقینی بنایا گیاہے ۔ ۹۹۔۹ فیصد غریب آبادی کو مفت طبی انشورنس کی ضمانت دی گئی ہے۔

اور اب چین کے غربت کے خاتمے کی بڑی کامیابی کے کچھ اسباق جن کے اطلاق سے دوسرے ممالک استفادہ کرسکتے ہیں اور جو غربت کے خاتمے کے مشن میں بہت اہم ہیں۔

اس وائٹ پیپر میں غربت کیخلاف جنگ میں مقامی حالات اورر زمینی حقائق کے مطابق منصوبہ بندی کرنے اور سائنسی طریقہ کار اپنانے کی سفارش کی گئی ہے ۔

غربت کے خاتمے کیلئے چینی حکومت نے چینی کمیونسٹ پارٹی کی قیادت میں سٹیپ بائی سٹیپ یعنی قدم بہ قدم اور ٹیلر میڈ طریقہ ہائے کار اور حل تجویز کرتے ہوئے مسسلسل کوششیں کی ہیں۔

غربت کے خلاف جنگ میں چین کی فتح نے ثابت کر دیا ہے کہ نہ تو غربت مستقل مقدر ہے اور نہ ہی ناقابل تسخیر ہے۔

غربت کے خاتمے میں چینی کمیونسٹ پارٹی کی عوام کو اولین اہمیت دینے کی پالیسی اور مقصد کے ساتھ کمٹمنٹ ، چین کی پائیدار معاشی ترقی، اور غیر سرکاری تنظیموں کی مدد نے اہم کردار ادا کیاہے ۔

غربت کے خاتمے کے بعد لوگوں کے دوبارہ غربت میں لوٹنے کے سد باب کا بھی اہتمام کیا گیاہے۔ جس میں مسئلے کی ابتدا ہی میں شناخت اور حل کا طریقہ کار اپنا یا جائے گا۔

امید ہے ہم چین کے تجربات سے استفادہ کر یں گے اور غربت کے خاتمے کیلئے ٹھو س کوششوں سے اپنے معاشرے کو خوشحال بنائیں گے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے