بگرام ایئربیس کےساتھ کیاہوا۔۔۔؟

دوجولائی کو امریکی فورسز نے بگرام ایئربیس کوخالی کرکے افغان حکومت کو سول انتظامیہ کے بعد عسکری انتظامیہ کے اختیارات بھی حوالے کردئیے اوراس وقت تقریباًافغانستا ن میں امریکہ کے850فوجی باقی رہ گئے ہیں، جن میں سے تقریباًدوسوسے زائد فوجی11ستمبرتک واپس چلے جائیں گے ،بگرام ایئربیس خالی کئے جانے کے بعد طالبان نے افغانستان کے مختلف علاقوں میں پیش قدمی تیز کردی ہے اوریوں خطے میں بگرام ائیربیس کے خاتمے کے بعد امریکہ کا سول انتظامیہ کے اختیارات کے بعدعسکری انتظامی اختیارات بھی ختم ہوگئے ،دوجولائی کو کسی بھی قسم کی تقریب کے بغیر بگرام ایئربیس پر امریکہ جھنڈااتارکر ائیربیس کو خالی چھوڑاگیااورصبح جب افغان فوجی وہاں پہنچے تودروازہ کھولتے ہی انہیں پتہ چلاکہ اندرکوئی بھی امریکی باقی نہیں ہے کیونکہ رات کی تاریکی میںبی17جہازکے ذریعے امریکیوں کے آخری جہاز نے افغانستان کوالوداع کہہ دیاتھا۔

[pullquote]بگرام ایئربیس کب بنا۔۔۔؟[/pullquote]

1979ءمیں جب روسی افواج نے افغانستان پرحملہ کردیا توانہو ں نے کابل سے 35کلومیٹرشمال کی جانب پروان کے صوبے میں پہاڑوں کے درمیان بگرام ایئربیس کو اپنامسکن بنادیا 1988ءتک روسی افواج نے بگرام ایئربیس میں قیام کیا تاہم بگرام ایئربیس بعدمیں شمالی اتحاد کے قبضے میں آگیا1995ءمیں جب طالبان نے افغانستان کے بیشترحصوں پرقبضہ کیا تو بگرام کے مقامی لوگوں کی شدیدمزاحمت کے باعث وہ اس پرقبضہ نہ جماسکے ایک یا دو دفعہ ہفتہ ڈیڑھ کےلئے بگرام ایئربیس توطالبان کے قبضے میں آگیالیکن اسے واپس چھڑالیاگیا 2001ءمیں جب امریکہ نے طالبان پر شمال کی جانب سے حملہ کیا توایک مرتبہ پھربگرام ایئربیس کی تعمیرکاآغازہوا اور2002ءسے لیکراب تک بگرام ایئربیس اس خطے میں امریکہ کا سب سے بڑا کمانڈسنٹررہا اس کے علاوہ افغانستان میں جلالہ آباد،بلخ، تاجکستان سرحدکے قریب ،کیمپ بیشن(ہلمند)اورقندھار ایئرفیڈامریکہ کے بیسزتھے جس کو مختلف مواقع پر خالی کیاگیا یہاں امریکہ کے علاوہ ان کے اتحاد اور افغان فوجیوں کےلئے بھی ایک حصہ مختص کیاگیاتھا۔

[pullquote]بگرام ایئربیس کی اہمیت کیاہے۔۔؟[/pullquote]

افغانستان پر قبضہ جمانے کے بعد امریکی صدورجارج ڈبلیوبش،بارک اوبامہ اورڈونلڈٹرمپ افغانستان کادورہ کیالیکن یہ دورہ صرف بگرام ایئربیس تک محدودرہا کہاجاتاہے کہ افغانستان میں طاقت کاسرچشمہ صدارتی محل نہیں بلکہ بگرام ایئربیس ہے اورافغان صدورتک کو یہاں طلب کیاجاتاتھا جہاں امریکی صدوراپنے فوجیوں سے تقریرکرتے تھے کہاجاتاہے کہ بگرام ایئربیس میں دومیل سے زائد رن وے تھاجہاں دنیا کے جدیدترین جنگی اورکارگوجہازاترے ہیں امریکہ کے جدیدترین جہازوں کا افغانستان میں بگرام ایئربیس اہم قیام گاہ تھا افغانستان میں امریکہ کو زمینی طاقت کی بجائے آپریشنز کےلئے فضائی برتری حاصل تھی اوراس کےلئے سب سے زیادہ بگرام ایئربیس کو استعمال کیاگیا 2011ءمیں ایبٹ آباد آپریشن کےلئے سٹیلتھ جہازوں کو بگرام ایئربیس سے ہی آپریشن”گٹ اسامہ“کےلئے روانہ کیاگیاتھا مشرقی وسطیٰ پاکستان اوروسطی ایشیاءکے ممالک میں جوامریکی فوجی ماراجاتاتھا اس کی لاش بگرام ایئربیس لائی جاتی تھی اوریہی اس کو امریکہ روانہ کیاجاتا بگرام ایئربیس کوامریکہ کے جدیدترین شہروں کے مقابلے کی سہولیات دی گئی تھیں یہاں افغان فوجی کو تربیت دی جاتی تھی توساتھ ہی افغانستان میں آپریشن کی ذمہ داریاں بھی یہی سے نبھائی جاتی تھیں دہشتگردی کےخلاف جنگ میں بگرام ایئربیس کو سب سے زیادہ استعمال کیاگیا امریکی بگرام ایئربیس کو پینٹاگون ،سٹیٹ آف دی آرٹ ویپندری سٹی کہتے تھے یہاں پر دنیا کی جاسوسی، آپریشنز اورسفارتی تعلقات کی تمام ترسہولیات موجود تھیں ۔

[pullquote]بگرام ایئربیس کےساتھ کیاہوا۔۔۔؟[/pullquote]

امریکہ نے گزشتہ ڈیڑھ سال سے واپسی کاعمل شروع کررکھاتھا افغان حکومت کے مطابق بگرام سے دنیاکی سب سے بڑی کارگو سروس بی17کے900جہازوں کو بھربھر کریہاں سے امریکہ لے یاجاگیا گزشتہ ایک ماہ کے دوران بگرام ایئربیس میں مسلسل دھماکوں کی آوازیں سنی جارہی تھیں مقامی ذرائع کے مطابق امریکی جوسامان بگرام ایئربیس سے نہیں لیکرجاسکتے تھے اسے تباہ کیاگیاتاکہ افغان طالبان قبضہ کرلے تو استعمال نہ کرسکیں دوجولائی کو امریکی افواج نے بگرام ایئربیس میں اپناجھنڈااتارکربی17جہازکے ذریعے اپناسامان لوڈ کیا اور رات کی تاریکی میں چلے گئے صبح جب افغان فوجی وہاں پہنچے تو انہیں پتہ چلاکہ بگرام ایئربیس تو افغان حکومت کوپیشگی اطلاع دئیے بغیرامریکی افواج نے مکمل طور پر خالی کیاہے تجزیہ کارمدثرعلی شاہ کہتے ہیں بگرام ایئربیس کو 20سال بعدحوالے کئے جانے کامقصد یہی ہے کہ 2001ءمیں بون کانفرنس کے بعد جس طرح انتظامی اختیارات افغان سول انتظامیہ کے حوالے کئے گئے اس کے بعد فوجی طاقت بھی افغانستان کی حکومت کے حوالے کئے گئے اوریوں سمجھاجاسکتاہے کہ امریکہ نے افغانستان سے اپنے آپ کو پوری طرح لپیٹ لیاہے ۔

[pullquote]افغان باشندوں کی بگرام کےساتھ کس طرح کی یادیں وابستہ ہیں۔۔؟[/pullquote]

ہزاروں کی تعدادمیں افغان باشندوں نے بگرام ایئربیس میں قیدکی صعوبتیں برداشت کیں یہاں انہیں بدترین تشددکانشانہ بنایاگیاپاکستان اور افغانستان سے جتنے بھی قیدیوں کو گوانتانامومنتقل کیاگیاتھا ان سب کو پہلے بگرام ایئربیس میں کچھ دنوں کےلئے ٹھہرایاگیاتھاافغان باشندوں کے مطابق طالبان کے علاوہ مقامی کئی بے گناہ افراد کوبھی بگرام ایئربیس میں بدترین تشدد کرکے امریکہ سے متنفرکیاگیاامریکی وزیردفاع ڈونلڈرمزفیلڈکو جب ابوغریب اورگوانتانامومیں قیدیوں کےساتھ بدترین سلوک پر تنقیدکانشانہ بنایاجارہاتھاتو اس دوران بگرام ایئربیس کی خبریں بھی منظرعام پرآئی تھیں جسکے بعد دودفعہ امریکی وزیردفاع نے استعفیٰ دیاتھاتاہم انکااستعفیٰ قبول نہیں کیاگیاتھامقامی افغان باشندوں کے مطابق بگرام ایئربیس افغانستان میں بدترین تشددکی علامت ہے جہاں پہلے روسی اوربعدمیں امریکی افواج نے افغانیوں پرتشددکیاانخلاءکے بعد اس وقت افغانستان میں18ہزارامریکی کنٹریکٹربھی رہ گئے ہیں جن کے متعلق طالبان نے واضح کیاہے کہ وہ فوری طو رپر ملک کو خال کردیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے