وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے اپوزیشن کے مطالبے پر امتحانات ملتوی کرنے سے انکار کردیا۔
اپنے بیان میں وزیر تعلیم کا کہنا تھاکہ امتحانات کیوں ملتوی کیے جائیں؟ ایسے طلبہ کو سزا کیوں دیں جن کی تیاری پوری ہے۔
Those students who say give more time can always appear in supplementary exams taken 2/3 months by all boards. Why should these exams be postponed and students who have been studying be penalised
— Shafqat Mahmood (@Shafqat_Mahmood) July 9, 2021
انہوں نے کہا کہ ایسے طلبہ جو تیاری نہ ہونے کی وجہ سے مزید وقت مانگ رہے ہیں وہ سپلیمنٹری امتحانات دے سکتے ہیں اور سپلیمنٹری امتحانات دو تین ماہ بعد تمام امتحانی بورڈز کے تحت لیے جائیں گے۔
خیال رہے کہ میٹرک اور انٹر کے امتحانات ملتوی نہ کرنے پر اپوزیشن نے قومی اسمبلی سے واک آؤٹ کیا۔
[pullquote]قومی اسمبلی میں اپوزیشن کا امتحانات ملتوی نہ کرنے پر واک آؤٹ[/pullquote]
میٹرک اور انٹر کے امتحانات ملتوی نہ کرنے پر اپوزیشن نے قومی اسمبلی سے واک آؤٹ کردیا اور ساتھ ہی کورم کی نشاندہی بھی کردی۔
قومی اسمبلی اجلاس اسپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت ہوا جس میں بیرون ملک پھنسے پاکستانیوں سے متعلق نکتہ اعتراض پروفاقی وزیر ہوابازی غلام سرور خان نے کہا کہ این سی او سی سے فلائٹس 67 فیصدتک بڑھانے کی درخواست کررکھی ہے اور 20 جولائی تک تمام پھنسے افراد کو باعزت طریقے سے ملک واپس لایاجائےگا۔
ن لیگ کے خواجہ سعد رفیق نےکہاکہ وزیر تعلیم شفقت محمود سے رابطہ کرکے کہا گیا طلبہ کے امتحانات ملتوی کریں لیکن ابھی تک حکومت نے کوئی جواب نہیں دیا لہٰذا بتایا جائے کہ حکومت ایک امتحان لینے کے بعد طلبہ کو فیل کرکے 45 روزبعد پھر ضمنی امتحان کیوں لینا چاہتی ہے؟
پارلیمانی سیکرٹری تعلیم وجہیہ اکرم نے کہاکہ بلوچستان میں امتحانات مکمل ہوچکے، سندھ میں جاری ہیں اور جاری امتحانات کوکیسے مؤخرکیاجاسکتاہے؟
اس پر خواجہ سعد رفیق نے کہاکہ اس کامطلب یہ ہوا کہ حکومت امتحانات مؤخر کرنے کے معاملے پراپوزیشن سے بات نہیں کرنا چاہتی۔
اس کے بعد مسلم لیگ ن سمیت دیگراپوزیشن جماعتیں ایوان سے واک آؤٹ کرگئیں جبکہ اس دوران (ن) لیگ کے شیخ فیاض الدین نے کورم کی نشاندہی کردی اور کورم پورا نہ نکلنے پر اجلاس پیرتک ملتوی کردیاگیا۔