امریکی ریاست الینوائے کے شہر شکاگو کے مضافات میں واقع کرسچن کالج کی ایک مسیحی پروفیسر کو مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کے لیے حجاب پہننے پر انتظامیہ نے رخصت پر بھیج دیا.
امریکی خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق وہیٹون کالج (Wheaton College) میں سیاسیات پڑھانے والی ایسوسی ایٹ پروفیسر لاریشیا ہاکنز کو منگل کو رخصت پر بھیج دیا گیا.
کالج انتظامیہ کا جاری کردہ اعلامیے کہنا تھا کہ مذکورہ استاد کو سوشل میڈیا پر اُن کے اس بیان کے بعد رخصت پر بھیجا گیا جس میں انھوں نے اسلام اور عیسائیت کے درمیان مشترک چیزیں بیان کی تھیں.
اے پی کے مطابق کالج کی ترجمان نے اس فیصلے کے حوالے سے مزید معلومات فراہم نہیں کیں، تاہم اپنے تحریری بیان میں کالج میں سر پر اسکارف پہننے پر تشویش کا اظہار کیا گیا.
مسلمانوں کے خلاف بڑھتے ہوئے نفرت انگیز بیانات کے بعد ہاکنز نے حال ہی میں حجاب لینا شروع کیا تھا.
شکاگو چرچ میں ایک نیوز کانفرنس کے دوران ہاکنز کاکہنا تھا، "انھوں نے محسوس کیا کہ ملک میں مسلمانوں کے ساتھ اظہارِ یکجہتی بہت ضروری ہے.”
ان کا مزید کہنا تھا،”نظریاتی یکجہتی، یکجہتی نہیں ہے”.
ہاکنز کا کہنا تھا کہ وہ "چرچ کے عقائد کی تصدیق کرتی ہیں”، ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وہ کالج کے ساتھ اس مسئلے کے ایک دوستانہ حل کے لیے پُر امید ہیں.