جمعہ : 12 نومبر 2021 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]عالمی ماحولیاتی کانفرس کوپ 26 ناکامی کے خطرات سے دوچار[/pullquote]

عالمی ماحولیاتی کانفرنس کوپ 26 ناکامی سے دوچار ہو سکتی ہے۔ گزشتہ دو ہفتوں سے گلاسگو میں جاری یہ اہم کانفرنس آج آخری دن میں داخل ہو گئی ہے۔ امریکی سیکرٹری جنرل نے ایسوسی ایٹڈ پریس سے گفتگو میں ایسے خطرات کا اظہار کیا ہے کہ عالمی درجہ حرارت کو ایک اعشاریہ پانچ سیںٹی گریڈ کی حد پر رکھنے کی کوششیں ناکام ہو سکتی ہیں۔ قبل ازیں اس کانفرنس کے صدر الوک شرما نے بھی کہا تھا کہ کسی ڈیل تک پہنچنے کے مرحلے میں وقت تیزی سے گزر رہا ہے اور عالمی رہنماؤں کو فوری ایکشن لینے کی ضرورت ہے۔ میزبان ملک برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن نے زور دیا ہے کہ اس ڈیل کو حتمی شکل دینے کی خاطر عالمی رہنماؤں کو ہر ممکن کوشش کرنا چاہیے۔

[pullquote]افغان عوام کی مدد کی فوری ضرورت ہے[/pullquote]

افغانستان میں مستقبل کا لائحہ عمل طے کرنے کی خاطر پاکستان نے روسی اور امریکی سفارت کاروں کے ساتھ ایک اہم کانفرنس کا اہتمام کیا، جس میں طالبان کے افغانستان میں انسانی بحرانی المیے اور مہاجرین کے مسئلے پر گفتگو کی گئی۔ اس کانفرنس میں طالبان کے وزیر خارجہ نے بھی شرکت کی۔ پاکستان سمیت عالمی سطح پر افغانستان میں طالبان کی حکومت کو ابھی تک تسلیم نہیں کیا گیا ہے، جس کی وجہ سے اس وسطی ایشیائی ملک کو دی جانے والی بین الاقوامی امداد بھی روکی ہوئی ہے۔ اسلام آباد کانفرنس کے مشترکہ اعلامیے میں زور دیا گیا کہ سیاسی معاملات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے افغان عوام کی مدد کی خاطر فوری ایکشن لینے کی ضرورت ہے۔

[pullquote]شی جن پنگ عوامی رہنما ہیں، کیمونسٹ پارٹی[/pullquote]

چینی کمیونسٹ پارٹی کے اعلیٰ رہنماؤں نے صدر شی جن پنگ کو ’عوامی رہنما اور پتوار چلانے والا‘ قرار دے دیا ہے۔ اس پیشرفت کو شی جن پنگ کا تیسری مرتبہ ملکی صدر بننے کی طرف ایک قدم قرار دیا جا رہا ہے۔ جمعرات کے دن بیجنگ میں کمیونسٹ پارٹی کے ایک اعلیٰ اجلاس کے بعد جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا کہ صدر شی جن پنگ کی قیادت میں چین نے بے انتہا ترقی کی اور اس ملک کا مستقبل تابناک نظر آ رہا ہے۔ اس بیان میں مزید کہا گیا کہ صدر نے خود کو عوامی لیڈر ثابت کیا ہے اور وہ چینی عوام کے لیے ناگزیر ہو چکے ہیں۔ صدر شی جن پنگ نے حالیہ برسوں میں اقتدار پر اپنی گرفت مضبوط کی ہے۔ یہ امر تقریباً یقینی ہے کہ وہ آئندہ برس ایک مثالی کامیابی کیساتھ اپنی پارٹی کی قیادت کی تیسری مدت کے لیے بھی منتخب ہو جائیں گے اور اس طرح وہ ایک طویل عرصے تک ملک کے صدر رہ سکتے ہیں۔ تاہم انسانی حقوق کے ادارے اور مغربی رہنما چین میں انسانی حقوق کی صورتحال پر تحفظات رکھتے ہیں۔

[pullquote]امریکی صحافی کو میانمار میں گیارہ سال کی قید[/pullquote]

میانمار میں ایک امریکی صحافی کو گیارہ برس کی سزائے قید سنا دی گئی ہے۔ مئی میں گرفتار کیے گئے ڈینی فنسٹر پر الزام تھا کہ وہ غیر قانونی رابطوں اور عوام کو فوجی حکومت کے خلاف اکسانے کے علاوہ ویزہ قواعد کی خلاف ورزی کا مرتکب ہوا تھا۔ فنسٹر پر بغاوت اور دہشت گردی کے الزامات بھی عائد کیے گئے ہیں اور اگر یہ ثابت ہو گئے تو اسے عمر قید بھی سنائی جا سکتی ہے۔ سینتیس سالہ فنسٹر گزشتہ ایک برس سے فرنٹئر میانمار نامی ایک ادارے سے منسلک تھا اور اسے مئی میں ینگون کے ہوائے اڈے سے اس وقت حراست میں لیا گیا تھا جب وہ اپنے گھر والوں سے ملنے امریکا جا رہا تھا۔

[pullquote]امریکا اور مغربی ممالک کی بیلاروس پر شدید تنقید[/pullquote]

امریکا اور سلامتی کونسل کے رکن مغربی ممالک نے بیلاروس کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ وہ پولینڈ سے متصل اپنی سرحد پر مہاجرین کا بحران شدید تر بنانے کی کوشش میں ہے۔ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ بیلاروس کی روسی نواز حکومت یورپی یونین کی مشرقی سرحدوں پر ایک نیا بحران پیدا کرنے کی کوشش میں ہے۔ تاہم روس نے ان الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔ وارسا حکومت نے بیلاروس سے متصل اپنی سرحدوں پر باڑیں لگا دیں ہیں۔ تاہم وہاں جمع کم ازکم دو ہزار مہاجرین پولینڈ داخل ہونے کی کوشش میں ہیں۔

[pullquote]آسٹرا زینیکا معمولی منافعے کے باوجود پروڈکشن جاری رکھے گی[/pullquote]

کووڈ انیس کے خلاف ویکسین بنانے والی کمپنی آسٹرا زینیکا نے جمعے کے دن بتایا ہے کہ کورونا کی عالمی وبا کے خلاف اس کمپنی کی تیار کردہ ویکسین کی فروخت سے اسے اس سال کی تیسری سہ ماہی میں محض ایک اعشاریہ صفر پانچ بلین امریکی ڈالرز کا فائدہ ہوا۔ بتایا گیا ہے کہ اس کمپنی نے غیر منافع بخش اس ویکسین میں صرف ایک فیصد منافع رکھا۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ وہ رواں سال میں اپنے منصوبوں کے مطابق ویکسین بنانے کا عمل جاری رکھے گی۔

[pullquote]چین میں ویکسین لگانے کا عمل جاری[/pullquote]

چین میں صرف گیارہ نومبر کے دن آٹھ اعشاریہ پانچ ملین افراد کو کورونا کے خلاف ٹیکے لگائے گئے۔ کووڈ انیس کے خلاف جاری چینی حکومت کی مہم میں اس دن کو انتہائی اہم قرار دیا جا رہا ہے۔ جمعے کے دن نیشنل ہیلتھ کمیشن کے اعدادوشمار کے مطابق چین میں مجموعی طور پر کووڈ انیس کی 2.364 بلین ویکسینز لگائی جا چکی ہیں۔ کورونا کا نیا وائرس چینی شہر ووہان سے پھیلا تھا، جو اس وقت تمام دنیا کو متاثر کر چکا ہے۔ تاہم اس عالمی وبا کے مقابلے کے سلسلے میں چینی حکومت کی کوششوں کو سراہا جا رہا ہے۔

[pullquote]بشکریہ ڈی ڈبلیو اردو[/pullquote]

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے