ٹیکنالوجی کی مشہور جاپانی کمپنی توشیبا کا کہنا ہے کہ اُس کا سالانہ خسارہ ساڑھے پانچ ارب ڈالر تک پہنچ گیا ہے اور کمپنی کی تشکیلِ نو کے لیے تقریباً سات ہزار ملازمین کی چھانٹی کرنا پڑے گی۔
توشیبا کمپنی لیپ ٹاپ اور ٹی وی سے لے کر جوہری توانائی تک کے آلات بناتی ہے۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ ملازمین کو زیادہ تر صارفین کے استعمال والے الیکٹرنکس آلات کے شعبے سے نکالا جائے گا۔
توشیبا کے صدر غلط منافغ ظاہر کرنے پر مستعفی
خسارے کی خبر آنے کے بعد توشیبا کے حصص میں شدید مندی دیکھی گئی۔
یار رہے کہ توشیبا کمپنی نے اُس وقت تنظیم نو کا اعلان کیا تھا جب کمپنی کے سربراوں نے تسلیم کیا تھا کہ انھوں نے چھ سال تک کمپنی کے منافع کو بڑھا کر ظاہر کیا ہے۔
اس سکینڈل کے منظرِ عام پر آنے کے بعد توشیبا کے صدر اور نائب صدر اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئے تھے۔
کمپنی نے تشکیلِ نو کے پروگرام کے تحت ٹی وی اور واشنگ مشین بنانے کا یونٹ انڈونیشیا کی کمپنی کو بیچ دیا ہے جبکہ کمپنی صحت عامہ کے شعبے کے لیے بھی سرمایہ کار کی تلاش میں ہے۔
توشیبا کا کہنا ہے کہ ملازمتوں میں کمی کے فیصلوں پر عمل درآمد مارچ 2016 تک ممکن ہو سکے گا۔
توشیبا کمپنی سنہ 1875 میں قائم ہوئی تھی اور سنہ 1985 میں کمپنی نے پہلا لیپ ٹاپ بنایا تھا۔ اس وقت توشیبا کمپنی کے ملازمین کی تعداد دو لاکھ افراد پر مشتمل ہے۔