پرویزخٹک ، ڈوبتی ناؤ کے ملاح ؟؟

وزیردفاع پرویزخٹک کی پاکستان تحریک انصاف خیبرپختونخوا کے صدرکی حیثیت سے آمدنے وزیراعلیٰ اورگورنرہاﺅسزکے علاوہ کئی اہم سیاسی پنڈتوں کےلئے خطرے کی گھنٹی بجادی جس کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے کئی رہنما گزشتہ کئی روز سے مسلسل اخبارات میں اشتہارات دے کر پرویزخٹک کے ساتھ زیادہ اورپارٹی کے ساتھ کم اپنی وفاداری کایقین دلارہے ہیں ۔وزیردفاع پرویزخٹک19دسمبرکو بلدیاتی انتخابات میں اگرچہ خود تو سرخروہوئے لیکن وزیراعلیٰ اورگورنر سمیت پارٹی کے کئی اہم رہنما کروڑوں روپے کے رشوت لینے کے الزام اور دیگر اندرونی اختلافات میں بری طرح پھنس گئے ۔

[pullquote]خیبرپختونخوامیں پرویزخٹک کی آمد کس کس کےلئے خطرہ ہوگی۔۔؟[/pullquote]

وزیراعظم عمران خان نے پارٹی کے غیرمقبول سٹرکچرکوختم کرکے پرویزخٹک کو صوبائی صدر نامزد کیاہے 2013ءمیں پرویزخٹک پارٹی کے پہلے انتخابات کے دوران صوبائی صدارت کی نشست کےلئے اسدقیصرسے ہارگئے تھے لیکن ان کی یہ ہار دوہفتے بعد ایک بڑی جیت کی شکل میں بدل گئی جب انہوں نے تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری جنرل کے عہدے پر موجودہ صدر عارف علوی کوشکست دی 2013ءمیں انتخابات کے دوران پرویزخٹک پاکستان تحریک انصاف کے وزیراعلیٰ کے امیدوارکی حیثیت سے سامنے آئے اس سے پہلے وہ پیپلزپارٹی شیرپاﺅ جوبعدمیں قومی وطن پارٹی بن گئی ،کے صوبائی صدربھی رہ چکے ہیں انہوں نے پیرصابرشاہ حکومت کے خاتمے میں آفتاب شیرپاﺅ کا ساتھ دیاتھا ۔پارٹی کے ایک اہم رہنماکے مطابق 2013ءمیں وزارت اعلیٰ کےلئے پرویزخٹک کے مقابلے میں عاطف خان موجود امیدوارتھے لیکن عددی اقلیت کے باعث عمران خان نے اپوزیشن کا مقابلہ کرنے کےلئے پرویزخٹک کو چنا پارٹی کے ایک اور اہم رہنما نے بتایاکہ پارٹی کے کئی اجلاسوں میں بتایاگیاتھاکہ پرویزخٹک اڑھائی سال وزیراعلیٰ رہنے کے بعد مستعفی ہوکر عاطف خان کو وزیراعلیٰ خیبرپختونخوابنائیں گے لیکن بعدمیں پتہ چلاکہ یہ کام بلوچستان میں ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ کو مستعفی کرکے جب مسلم لیگ ن کے ثناءاللہ زہری نے سرانجام دیاتوانہیں شدیدتنقیدکاسامناکرناپڑااورتحریک انصاف کو پرویزخٹک کے اڑھائی سالہ مدت کے بجائے مکمل وزیراعلیٰ بناناپڑا۔

2013سے2018ءتک کئی اہم مواقعے پر پرویزخٹک اور عاطف خان کے مابین شدید اختلافات پیداہوگئے لیکن مرکزی قیادت نے بار بار صلح کرائی 2018ءمیں جب پاکستان تحریک انصاف صوبے میں دوتہائی اکثریت سے کامیاب ہوئی تووزیراعلیٰ کی نشست کےلئے عاطف خان اور پرویزخٹک کے مابین ایک مرتبہ پھردوڑشرو ع ہوئی اگست کے پہلے ہفتے میں پرویزخٹک نے اس وقت سپیکر اسدقیصرکورام کرتے ہوئے ان کے گھرپر ظہرانے کااہتمام بھی کیا جس میں49کے قریب ایم پی ایز نے شرکت کی لیکن مرکزمیں عمران خان کو اراکین قومی اسمبلی کی اقلیت کے باعث پرویزخٹک کو صوبائی کی بجائے قومی اسمبلی کی نشست کےلئے چناگیاجب پرویزخٹک کو اندازہ ہوا کہ وہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوادوسری بار نہیں بن سکتے تو انہوں نے تگ ودوکرکے عاطف کےلئے بھی راستے بند کرتے ہوئے محمودخان کو وزیراعلیٰ کی نشست کےلئے نامزد کردیا اس دوران پارٹی میں ایک نیا دھڑا سابق چیف سیکرٹری ارباب شہزاد کی شکل میں بھی سامنے آیا جنہوں نے اپنے قریبی رشتہ داروں ارباب شیرعلی اور احباب کو ٹکٹوں کے علاوہ مخصوص نشستوں پر قومی وصوبائی اسمبلی تک پہنچایا 2018ءکے بعد عمران خان کو اندازاہوا کہ ارباب شہزاد تکنیکی ماہرہیں سیاسی نہیں اوران کے پاس پہلے سے اعظم خان کی شکل میں تکنیکی ماہرموجود ہے اس لئے ارباب شہزاد کو کھڈے لائن کیاگیا اوریوں انکاگروپ بھی آہستہ آہستہ اپنی افادیت کھونے لگا اس دوران خیبرپختونخوامیں پرویزخٹک کا دست راست شاہ فرمان وزیراعظم کا چہیتابن گیا 19دسمبرکوبلدیاتی انتخابات سے قبل پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے شاہ فرمان اور وزیراعلیٰ محمودخان نے عمران خان کو کامیابی کے سبزباغ دکھائے لیکن نتیجہ نفی کی صورت میں آنے کے بعد جب پرویزخٹک کو صوبائی صدرنامزد کیاگیاتو براہ راست سیاسی امو رپر گورنرشاہ فرمان اور وزیراعلیٰ محمودخان کے اختیارات ختم ہوگئے پارٹی کے ایک رہنماکے مطابق 2014ءمیں پرویزخٹک کی وزیراعلیٰ کے حیثیت سے اپنے اس وقت کے چیف سیکرٹری ارباب شہزاد کے ساتھ شدیداختلافات تھے اور ارباب شہزاد نے ایک چارج شیٹ تیار کرکے عمران خان کوبھی ارسال کیاتھا جس کے بعد دونوں رہنماﺅں کے مابین سردجنگ شروع ہوئی تھی پارٹی کے اہم ذرائع سے حاصل شدہ معلومات کے مطابق پرویزخٹک کے آنے سے جہاں وزیراعلیٰ محمودخان اور گورنرشاہ فرمان کی 2023ءکے انتخابات کے حوالے سے افادیت مانندپڑگئی ہے وہیں عاطف خان بھی ارباب شہزاد کی طرح زیرعتاب ہوکر مکمل طو رپر سائیڈلائن ہوچکے ہیں اور اس وقت پارٹی کی ہما پرویزخٹک کے سرپربیٹھی ہوئی ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے