پانی پوری

پاکستان بھی ان ممالک میں شامل ہے جہاں آرٹ اور کلچر کو بہت اہمیت دی جاتی ہے ، یہی وجہ ہے کہ یہاں کئی ایک انٹرٹیمنٹ ، انفوٹیمنٹ چینلز موجود ہیں جن پر طرح طرح کے پروگرام آئےروز نشر کئے جاتے ہیں ،کبھی پروگرام اچھے ہوسٹ اور مہمان کی بنیاد پر چلتا ہے تو کبھی موادکی بنیاد پر لیکن دیکھا گیا ہے کہ ہر چینل پر تقریبا ایک جیسے پروگرام چل رہے ہیں ۔

پاکستانی انٹرٹمنٹ اور انفوٹیمنٹ انڈسٹری میں حال ہی میں ایک نئے چینل اور لائف کا اضافہ ہوا ہے ، اور ٹی وی کے پروگرام اور مواد کی نوعیت ذرا انوکھی ہے۔ یہاں پر مرکزی کردار خواص نہیں بلکہ عوام کو رکھا گیا ہے اور پھر اسی طرح کے پروگرام ترتیب دیئے گئے ہیں تاکہ عوام کا براہ راست تعلق ان سے رہے اور عوام کو چینلز پر لاکر بٹھایا جائے اور انکو بولنے اور انھیں سننے کا موقع دیا جائے ۔

ایک پروگرام پانی پوری کے نام سے آن ایئر ہورہا ہے ۔ ایک نئی طرز پر بنا یہ پروگرام اپنے ناظرین کیلئے چیلنجنگ ثابت ہوگا۔ یہاں بات ہو گی دوست کی دوست سے ، یہاں بات ہوتی اپنے پیاروں کی اور اپنے یاروں کی، یہاں ایسی گپ سپ دیکھنے کو ملے گی جو آج سے پہلے کبھی کسی چینلز پر آن ایئر نہیں ہو ئی۔

کون کتنا ڈیئرنگ اور کون کتنا سچا ہے ، کس نے کیا بات چھپائی اور کس نے کیا CHEAT سب عقدے کھلیں گے اب ٹی وی سکرین پر۔ اب گفتگو ہو گی آمنے سامنے ، پانی پوری کی طرح کچھ کھٹی تو کچھ میٹھی اور زرا تیکھی بھی۔

یہاں ایک دوسرا کا سامنا ہوگا اور بولنا پڑے گا سچ اور اگرڈر ہے کہ یہ سچ اپنے تعلق کو نقصان پہنچائے گا تو پھر اسکے بدلے دوسرا آپشن ہوگا سزا کا ، اور سزا بھی ایسی ہو گی کہ مزہ آجائے گا ۔ نہیں بولنا ہے سچ تو کھانی پڑے گی ،تیکھی مرچ یا پھر ملے گا آپکو صرف لیموں کا رس ۔ پیئں گے تو لگ پتہ جائے گا ۔

اس پروگرام کے ہوسٹ ہیں محمد خاور جوکہ کئی ایک تھیٹرز میں کام کر چکے ہیں، یو ٹیوب کی دنیا میں بھی انکی اپنی الگ پہچان ہے۔

اس پروگرا م کی ترتیب و پیشکش ہے ام البنین نقوی کی جوکہ اس پروگرام کی ریسرچر بھی اور کانٹنٹ پروڈوسر بھی ، اپنے ناظرین کو بہت کچھ دکھانا چاہتی ہیں ، چاہتی ہیں کہ اس پروگرام کی وساطت سے عوام اور ٹی وی سکرین کا ایک ایسا رشتہ بنے کہ عوام اسکو اپنا پروگرام سمجھیں ، انکی کوشش ہے کہ پروگرام کا ہر گیسٹ عوامی سطح کا ہو ۔

ہر پروگرام کی ذمہ داری کو پروڈیوسر پر ہی عائد ہوتی ہے ۔ احتشام احمد فاروقی پانی پوری کے پروڈیوسر ہیں ، اسکے ساتھ ساتھ ہو ایک اچھے فوٹوگرافر ہیں ، اپنی اس قابلیت پر وہ کئی ایک عالمی اور ملکی سطح پر ایوارڈز بھی لے چکے ہیں ۔ اپنے رواجوں کی جھلک عکس بندی کے بعد اب ٹی وی سکرین پر لانا چاہتے ہیں ، نئے دور اور نئے ٹولز کے پروڈیوسر ہیں ، سوشل میڈیا کے ذریعے عوام میں آگاہی اور عوامی سے تعلق بنانے کیلئے کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے