توہین رسالت کے قانون کا غلط استعمال کو روک دیا ہے۔ حافظ طاہر محمود اشرفی

وزیر اعظم کے مشیر اور معاون خصوصی برائے مشرق وسطی و مذہبی ہم آہنگی حافظ محمد طاہر اشرفی نے کہا کہ توہین رسالت اور توہین مذہب کے قانون کو غلط استعمال نہیں ہونے دیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں توہین رسالت کے قانون کا غلط استعمال کو روک دیا ہے۔حکومت اس سلسلے میں پر عزم ہے اور اقلیتوں کے ساتھ ہر ممکن تعاون کیا جائے گا۔

حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ ملک میں تمام مسلمانوں اور اقلیتیں برابر کے شہری ہیں اور سب کے حقوق مساوی ہیں . انہوں نے کہا کہ تمام اقلیتوں کو پاکستان میں مکمل مذہبی آزادی ہے اور پاکستان کی آزادی ، ترقی اور خوشحالی میں اقلیتوں کی خدمات اور قربانیاں بہت زیادہ ہیں۔ محمد طاہر اشرفی نے کہا کہ ہم سب کا مشن ملک میں امن و امان کا قیام ہے .

محمد طاہر اشرفی نے کہا کہ غلط تصور اور جاہلانہ رویو ں کے تدارک کے لئے کام کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام میں جبری شادی اور جبری مذہب کی تبدیلی کا کوئی تصور نہیں ۔ محمد طاہر اشرفی نے کہا کہ کچھ لوگ اپنی وحشت اور بربریت کو دین بنا کر پیش کرتے ہیں جس کی اسلام میں کوئی اجازت نہیں . امن محبت رواداری اور مستحکم پاکستان کاز پر ہم سب ساتھ کھڑے ہیں ۔محمد طاہر اشرفی نے کہا کہ اگلے چند ماہ میں امام کعبہ اور پوپ کو بھی پاکستان کے دورے کے لئے دعوت دیں گے ۔

حافظ محمد طاہر محمو د اشرفی نے آج اسلام آبادکے ایک ہوٹل میں معروف مسیحی رہنما شہباز بھٹی کی یاد میں منعقدہ بین المذاہب ہم آہنگی کانفرنس سے خطاب کیا۔ شہباز بھٹی کو 2011 میں اسلام آباد میں انتہا پسند عناصر نے قتل کر دیا تھا . کانفرنس میں مولاناعبدالخبیر آزاد ، سید نیئر حسین بخاری ،پاکستان میں اٹلی اور کینیڈا کے سفیروں اور دیگر طبقات سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔ ڈاکٹر پال بھٹی سابق وفاقی وزیر برائے اقلیتی امور اور چئیرمین APMAنے افتتاحی خطاب میں شہباز بھٹی کی بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کے لئے خدمات کے بارے میں آگاہ کیا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے