منگل : 08 مارچ 2022 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]عالمی یوم خواتین پر طالبان کا افغان خواتین کیلئے اہم پیغام سامنے آگیا[/pullquote]

افغانستان میں طالبان کی حکومت کی جانب سے عالمی یوم خواتین پر افغان خواتین کے نام پیغام جاری کیا گیا ہے۔آج دنیا بھر میں خواتین کا عالمی دن منایاگیا اور اس حوالے سے دنیا بھر میں تقریبات منعقد کی گئیں۔ایسے میں افغان طالبان نے بھی خواتین کے عالمی دن کے موقع پر پیغام جاری کیا ہے۔طالبان کے ترجمان و نائب وزیر اطلاعات ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھاکہ حکومت تمام افغان خواتین کے شرعی حقوق برقرار رکھنے کیلئے پرعزم ہے جبکہ خواتین کا عالمی دن افغان خواتین کیلئے اپنے جائز حقوق کا مطالبہ کرنے کا بہترین موقع ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم افغان خواتین کے حقوق کا تحفظ اور دفاع کرتے رہیں گے۔

[pullquote]ہم پر پابندی کی صورت میں تیل 300 ڈالر فی بیرل تک جائیگا: روسی نائب وزیراعظم[/pullquote]

روس کے نائب و زیر اعظم الیگزینڈر نوواک نے روسی تیل پر پابندی کے حوالے سے دنیا کو خبردار کردیا۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق الیگزینڈر نوواک نے خبر دار کیاہے کہ روسی تیل پر پابندی لگائی گئی تو اس کے عالمی منڈی پر تباہ کن نتائج ہوں گے اور فی بیرل تیل کی قیمت 300 ڈالر تک پہنچ جائے گی۔دوسری جانب وائٹ ہاؤس کے مطابق امریکی صدر نے ابھی تک روسی تیل اور گیس کی درآمدات روکنے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا۔

[pullquote]چینی صدر شی جنگ پنگ کی ماکروں اور شولس کے ساتھ گفتگو[/pullquote]

چینی صدر شی جن پنگ نے فرانسیسی صدر امانویل ماکروں اور جرمن چانسلر اولاف شولس کے ساتھ ویڈیوسمٹ میں یوکرینی تنازعے کے فریقین سے ’انتہائی برداشت‘ کا مظاہرہ کرنے کے لیے کہا ہے۔ انہوں نے روسی جارحیت کی مذمت کرنے سے انکار کیا تاہم کہا کہ فریقین کو مذاکرات کا راستہ اپنانا چاہیے اور بات چیت کے ذریعے مسائل کا حل کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ دوسری صورت میں ایک انتہائی وسیع طرز کا انسانی بحران پیدا ہو سکتا ہے۔ واضح رہے کہ یوکرین پر روسی حملے کے بعد سے اب تک چین فریقین سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کا کہتا آ رہا ہے، تاہم بیجنگ حکومت نے اب تک اس عسکری کارروائی کو حملہ قرار نہیں دیا ہے۔

[pullquote]لیبیا سے تیل کی پیداوار کا آغاز[/pullquote]

لیبیا کی نیشنل آئل کارپوریشن کے کہنا ہے کہ مسلح گروپ کی جانب سے ناکہ بندی کے خاتمے کے بعد اس کے دو میں سے ایک آئل فیلڈ نے تیل کی پیداوار دوبارہ شروع کر دی ہے۔ اتوار کے روز الصحرا اور الفِل آئل فیلڈز کو سکیورٹی خدشات کے پیش نظر بند کر دیا گیا تھا۔ بندش کا یہ اعلان اس وقت کیا گیا تھا جب ساحل خطے کی جانب جانے والی پائپ لائنیں مسلح حملہ آوروں نے بند کر دی تھیں۔ کارپوریشن کے مطابق الفِل آئل فیلڈز سے تیل کی ترسیل کا کام ٹیکنکل ٹیم کی جانب سے پائپ لائن کے جائزے کے بعد ممکن ہو گا۔

[pullquote]زیلنسکی ڈونباس اور کریمیا خطوں کی حیثیت پر بات چیت کے لیے تیار[/pullquote]

یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی نے ملک کے مشرقی ڈونباس خطے اور روس کے زیرقبضہ کریمیا کے علاقے کی حیثیت سے متعلق بات چیت پر آمادگی ظاہر کی ہے۔ پیر کی شام امریکی نشریاتی ادارے اے بی سی سے بات چیت میں ان کا کہنا تھا کہ وہ روسی کے ان مطالبات کو تسلیم نہیں کریں گے، جن میں یوکرین کے مشرق میں باغیوں کے زیرقبضہ علاقوں کو آزاد ریاستیں تسلیم کرنے کا کہا جا رہا ہے، تاہم وہ ان علاقوں کے مستقبل سے متعلق بات چیت کے لیے تیار ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ان علاقوں کے مستقبل کی حیثیت کے حوالے سے سمجھوتا ممکن ہے۔ انہوں نے روسی صدر پوٹن سے براہ راست بات چیت کا مطالبہ بھی کیا۔

[pullquote]روس کا یوکرینی شہریوں کے لیے ’ہیومینیٹیریئن راستے‘ کا منصوبہ[/pullquote]

روس نے یوکرین میں جنگ زدہ علاقوں میں پھنسے عام شہریوں کو نکالنے کے لیے ’ہیومینیٹیریئن راستوں‘ کے قیام کی پیش کش کی ہے۔ تاہم کییف حکومت کا کہنا ہے کہ یہ روسی اعلان فقط دکھاوا ہے اور عام شہری متاثرہ علاقوں سے نکل نہیں پائیں گے۔ یوکرین کی ان راہداریوں کی مذمت کی ایک وجہ یہ ہھی ہے کہ یہ تمام راستے روس اور بیلاروس کی جانب جاتے ہیں، جب کہ حملہ آور روسی افواج مسلسل شلینگ بھی جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اس فوجی کارروائی کی وجہ سے یورپ میں مہاجرت کے حوالے سے دوسری عالمی جنگ کے بعد کا سب سے بڑا بحران پیدا ہو گیا ہے، جہاں اب تک ڈیڑھ ملین سے زائد یوکرائنی شہری ہمسایہ ممالک میں پناہ کے لیے پہنچ چکے ہیں۔

[pullquote]شمالی کوریا رواں برس جوہری تجربات کی جانب لوٹ سکتا ہے، خفیہ امریکی رپورٹ[/pullquote]

ایک امریکی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شمالی کوریا رواں برس جوہری اور بین البراعظمی میزائلوں کے تجربات کی جانب لوٹ سکتا ہے۔ سن 2017 سے شمالی کوریا نے ایسے تجربات روک رکھے تھے۔ پیر کے روز امریکا کے ڈائریکٹوریٹ آف نیشنل انٹیلیجنس کی جانب سے سالانہ رپورٹ جاری کی گئی۔ ’ورلڈ وائڈ تھریٹ اسیسمنٹ‘ کے عنوان سے جاری ہونے والی اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سن 2018 میں شمالی کوریا نے جس جوہری تجرباتی مقام کو بند کیا تھا، اب دوبارہ وہاں تعمیراتی سرگرمیاں دیکھی جا رہی ہیں۔ اس رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن جوہری اور میزائل تحقیق کے شعبے میں مزید وسعت چاہتے ہیں۔

[pullquote]آسٹریلیا میں شدید بارشیں، وسیع تر علاقہ خالی کرا لیا گیا[/pullquote]

آسٹریلیا کے جنوب مشرقی علاقے طوفانی بارشوں کی لپیٹ میں ہیں جن کی وجہ سے وسیع تر علاقے میں سیلابی صورتحال پیدا ہو چکی ہے۔ ملک کے سب سے بڑے شہر سڈنی سے بڑی تعداد میں شہری دیگر علاقوں میں پناہ لینے پہنچ رہے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ کوئن لینڈز اور نیو ساؤتھ ویلز کی ریاستوں میں کئی علاقوں میں ریکارڈ بارشیں ہوئی ہیں جب کہ آسٹریلیا کے مشرقی دریا اپنی تقریباً مکمل گنجائش پر بہہ رہے ہیں۔ حکام کے مطابق 27 فروری سے جاری ان بارشوں اور سیلاب کے نتیجے میں 20 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

[pullquote]یورپ کے لیے گیس کی سپلائی روک سکتے ہیں، روس[/pullquote]

روس نے دھمکی دی ہے کہ اگر روس سے تیل کی درآمدات پر پابندی عائد کی گئی تو وہ یورپ کے لیے گیس کی سپلائی روک سکتا ہے۔ یہ بات اہم ہے کہ یورپ کی گیس کی ضروریات کا 40 فیصد روس پورا کرتا ہے۔ امریکا کی جانب سے مغربی اتحادی ممالک پر زور دیا جا رہا ہے کہ وہ روسی تیل کی درآمدات روک دیں۔ یوکرین پر روسی حملے کے بعد امریکا اور یورپی ممالک روس کے خلاف سخت ترین پابندیوں کا نفاذ کر چکے ہیں، تاہم امریکا کی خواہش ہے کہ ان میں مزید شدت لائی جائے۔ روسی نائب وزیراعظم الیگزینڈر نوواک نے کہا کہ اگر امریکا اور اس کے اتحادی ممالک روسی تیل کی درآمدات پر پابندی عائد کرتے ہیں، تو تیل کی قیمتیں تین سو ڈالر فی بیرل تک بھی پہنچ سکتی ہیں۔

[pullquote]امریکی وفد کے وینیزویلا کی حکومت کے ساتھ مذاکرات[/pullquote]

وائٹ ہاؤس کی جانب سے پیر کے روز بتایا گیا ہے کہ ایک امریکی وفد نے وینیزویلا کے صدر نکولاس مادورو کی حکومت کے ساتھ گفتگو کی ہے، جس میں توانائی کی سپلائی کا موضوع بھی شامل تھا۔ ایک ایسے موقع پر جب امریکا روسی تیل کی درآمد کو کم تر کرنا چاہتا ہے، توانائی کے حصول کے لیے وہ دیگر امکانات پر غور کر رہا ہے۔ یہ بات اہم ہے کہ سن 2019 میں مادورو حکومت کے خاتمے کے لیے امریکا نے وینیزویلا کی تیل برآمدات پر شدید ترین پابندیاں لگا دی تھیں۔ وینیزویلا کی معیشت کا 96 فیصد تیل کی فروخت پر مبنی ہے۔ صدر مادورو نے پیر کی شب ان مذاکرات کی تصدیق کی۔ یہ بات اہم ہے کہ صدر مادورو یوکرین پر روسی حملے میں روسی صدر پوٹن کے چند عالمی حامیوں میں سے ایک ہیں۔

[pullquote]حوثی باغیوں نے بحری جہاز سے تیل کی منتقلی پر اتفاق کر لیا[/pullquote]

یمن کے ایران نواز حوثی باغیوں نے اقوام متحدہ کے ساتھ ایک یادداشت پر دستخط کر دیے ہیں، جس کے تحت ان کے زیر قبضہ ایک بحری ٹینکر میں موجود ایک ملین بیرل خام تیل کو منتقل کیا جائے گا۔ یہ بحری ٹینکر سن 1980 سے بحیرہ احمر میں موجود ہے۔ تاہم اقوام متحدہ کو خدشات تھے کہ یہ کسی بھی وقت تیل کے اخراج یا دھماکے کی وجہ بن سکتا ہے جو ایک بڑی ماحولیاتی تباہی ہو گی۔ اس معاہدے کے تحت فی الحال اس ٹینکر سے تیل ایک اور بحری جہاز پر منتقل کیا جائے گا۔ یمن گزشتہ کئی برسوں سے ایران نواز حوثی باغیوں اور عرب نواز یمنی حکومت کے درمیان جاری خانہ جنگی سے متاثرہ ہے، جس میں اب تک ہزاروں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

[pullquote]بشکریہ ڈیدبلیو اُردو[/pullquote]

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے