جمعہ : 22 اپریل 2022 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]یوکرین میں روسی کارروائیاں جنگی جرائم کے زمرے میں آ سکتی ہیں، اقوام متحدہ[/pullquote]

اقوام متحدہ نے روس پر الزام عائد کیا ہے کہ یوکرین میں روسی کارروائیاں ’’جنگی جرائم تصور کی جا سکتی ہیں۔‘‘ اقوام متحدہ کی جانب سے جمعرات کے روز سامنے آنے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ روسی فورسز شہریوں اور شہری املاک بہ شمول اسکولوں اور ہسپتالوں کو نشانہ بنا رہی ہیں۔ اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کے دفتر کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ روسی فوج کی جانب سے گنجان آباد علاقوں پر شدید بمباری کی جا رہی ہے۔

[pullquote]یوکرینی جنگ کے باوجود یوروزون میں اقتصادی نمو میں تیزی[/pullquote]

یوکرینی جنگ کے باوجود یوروزون ممالک میں اقتصادی نمو میں تیزی ریکارڈ کی جا رہی ہے۔ جمعے کے روز ایک اہم سروے میں بتایا گیا ہے کہ افراط زر میں اضافے کے خدشات اور یوکرین میں جاری جنگ کے باوجود یوروزون میں اپریل کے مہینے میں اقتصادی شرح نمو پچھلے سات ماہ کی بلند ترین سطح پر دیکھی گئی ہے۔ پی اینڈ جی گلوبل کے ماہانہ پی ایم آئی (پرچیز مینیجر انڈیکس) کے مطابق اقتصادی نمو میں تیزی کی بڑی وجہ یوروزون ممالک میں کووِڈ پابندیوں میں نرمی ہے۔

[pullquote]برطانیہ بھارت کو جدید ترین دفاعی ہتھیاروں کی پیشکش کرے گا[/pullquote]

برطانوی وزیراعظم بورس جانسن اپنے بھارتی ہم منصب نریندر مودی سے ملاقات میں بھارت کے لیے جدید دفاعی ہتھیاروں کی فراہمی کی پیشکش کریں گے۔ اس کا مقصد روس پر بھارت کے عسکری انحصار کو کم کرنا ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ اس ملاقات میں بورس جانسن یوکرین کے معاملے پر بھارتی موقف پر بھی گفتگو کریں گے۔ نئی دہلی میں صدارتی محل میں دیے گئے استقبالیے کے موقع پر بورس جانسن نے کہا ہے کہ بھارت کے ساتھ تعلقات ماضی کے مقابلے میں اِس وقت نہایت اچھے ہیں۔ واضح رہے کہ یوکرین کے معاملے پر بھارت نے اب تک غیرجانبدار موقف اپنا رکھا ہے اور روسی جارحیت کی براہ راست مزمت سے اجتناب برتا ہے۔

[pullquote]ارتھ ڈے کے موقع پر دنیا بھر میں روایتی ایندھن کے استعمال کے خلاف ریلیاں[/pullquote]

ارتھ ڈے کے موقع پر ماحول دوست تنظیموں اور کارکنان کی جانب سے دنیا بھر میں ریلیاں نکالی جا رہیں ہیں، جن میں فوسل فیول سمیت ماحولیاتی تباہی میں شامل عناصر کے خاتمے پر زور دیا جا رہا ہے۔ یورپ میں ہونے والے مظاہروں میں روس سے تیل اور گیس کی درآمد پر مکمل پابندی کے مطالبات بھی کیے جا رہے ہیں۔ اسی تناظر میں برلن، برسلز اور وارسا میں بڑی ریلیاں نکالی گئیں۔ یہ بات اہم ہے کہ اب تک جرمنی روسی گیس کی درآمد پر پابندی عائد کرنے میں ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کر رہا ہے اور اس کا موقف ہے کہ اس سے اس کی اقتصادیات کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

[pullquote]سیٹیلائیٹ تصویروں میں ماریوپول کے قریب ممکنہ اجتماعی قبریں[/pullquote]

جمعرات کے روز جاری کردہ سیٹیلائیٹ تصویروں میں یوکرینی شہر ماریوپول کے قریب ممکنہ طور پر اجتماعی قبریں دیکھی گئی ہیں۔ مقامی حکام کے مطابق روسی فوجی نو ہزار یوکرینی شہریوں کو اِن اجتماعی قبروں میں دفن کرنے میں مصروف ہیں۔ یہ بات اہم ہے کہ جنوب مشرقی یوکرینی شہر ماریوپول گزشتہ کئی روز سے روسی فوج کے محاصرے میں ہے۔ یہ تصاویر روسی صدر ولادیمیر پوٹن کی جانب سے اس شہر پر قبضے کے اعلان کے چند گھنٹوں بعد سامنے آئی ہیں۔ سیٹیلائیٹ تصاویر میکسر ٹیکنالوجیز نے جاری کی ہیں۔ اس ادارے کے مطابق تصاویر میں قریب دو سو اجتماعی قبریں دکھائی دے رہی ہیں۔

[pullquote]جرمنی نے گزشتہ برس ڈیڑھ ارب یورو کا اسلحہ برآمد کیا[/pullquote]

جرمنی نے گزشتہ برس ڈیڑھ ارب یورو کا اسلحہ برآمد کیا۔ اس بارے میں اعدادوشمار جرمنی کی وزارت اقتصادیات نے جاری کیے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ اس میں سے ساٹھ فیصد سے زائد ہتھیار غیر نیٹو ممالک کو فروخت کیے گئے۔ غیر نیٹو ممالک کے لیے اسلحے کی ترسیل اس لیے بھی سوالات کی زد میں ہے، کیوں کہ ان میں کچھ ایسے ممالک بھی شامل ہیں، جن پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے الزامات ہیں۔ گزشتہ تین برسوں میں جرمن ہتھیاروں کی برآمدات میں مسلسل اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ سن دوہزار بیس میں جرمنی نے ایک اعشاریہ تین ارب یورو کے ہتھیار فروخت کیے تھے۔

[pullquote]اسرائیلی پولیس نے جھڑپوں کے بعد مسجد الاقصیٰ پر دھاوا بول دیا[/pullquote]

فلسطینی نوجوانوں کی جانب سے پتھراؤ کے بعد اسرائیلی پولیس مسجد الاقصیٰ میں داخل ہو گئی۔ یہ بات اہم ہے کہ پولیس کو مقدس مقام کے دروازے پر تعینات کیا گیا تھا۔ تازہ کشیدگی کی یہ لہر اسرائیل کی جانب سے یہودی زائرین کی اس علاقے میں داخلے پر عارضی پابندی کے باوجود دیکھی جا رہی ہے۔ گزشتہ ایک ہفتے سے مسجد الاقصیٰ اور اس کے نواح میں فلسطینیوں اور اسرائیلی پولیس کے درمیان وقفے وقفے سے جھڑپیں جاری ہیں، جب کہ اسی کشیدگی میں غزہ سے اسرائیل پر راکٹ بھی داغے گئے ہیں۔ دوسری جانب اسرائیل نے غزہ پٹی میں فضائی حملے بھی کیے ہیں۔

[pullquote]میانمار کے فوجی سربراہ کی باغیوں کو امن مذاکرات کی دعوت[/pullquote]

میانمار کے فوجی سربراہ مِن آنگ ہلینگ نے نسلی باغی گروپوں کو بالمشافہ مذاکرات کی دعوت دی ہے۔ میانمار میں فوجی بغاوت کے بعد یہ فوج مخالف عسکری گروہ زیادہ فعال ہوئے ہیں۔ میانمار میں اس وقت بیس مختلف نسلی گروہ ہیں جو ملک کے دوردراز مقامات پر فوج کے خلاف برسرپیکار ہیں۔ اس میں سے کئی سابق جمہوری رہنما آنگ سان سوچی کی حکومت کے خاتمے کی مزمت کرتے ہیں اور جمہوریت کے حامیوں کوپناہ، ہتھیار اور عسکری تربیت فراہم کرنے کا اعلان کر چکے ہیں۔

[pullquote]امریکا کی نئے یمنی صدر سے امن کی کوشش کی اپیل[/pullquote]

امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن نے نئے یمنی رہنما راشد العلیمی سے درخواست کی ہے کہ وہ یمن میں قیام امن کے لیے کوشش کریں۔ سعودی حمایت یافتہ حکومت کے صدر منصور ہادی نے حال ہی میں اقتدار العلیمی کو سونپ دیا تھا۔ یمن میں گزشتہ سات برسوں سے خانہ جنگی جاری ہے، جس میں ملک کے شمال میں ایران نواز حوثی باغی متحرک ہیں، جب کہ سعودی حمایت یافتہ حکومت ملک کے جنوبی شہر عدن میں موجود ہے۔ یہ بات اہم ہے کہ اقوام متحدہ کی ثالثی میں یمنی حکومت اور حوثی باغیوں کے درمیان ایک ماہ کی جنگ بندی طے پائی تھی، جس پر تاحال عمل جاری ہے۔ تاہم کوشش کی جا رہی ہے کہ اس فائربندی کی مدت میں توسیع ہوسکے۔

[pullquote]جنوبی کوریا کے صدر کی شمالی کوریا کے رہنما کو دوبارہ مذاکرات کی دعوت[/pullquote]

جنوبی کوریا کے صدر مون جے اِن نے اپنے الوداعی خط میں شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن سے درخواست کی ہے کہ وہ نئے جنوبی کوریائی صدر یون سُک کے ساتھ مذاکرات شروع کریں۔ اپنے اس نجی خط میں صدر اِن نے اس امید کا اظہار کیا کہ جلد دونوں ممالک بات چیت دوبارہ شروع کر دیں گے۔ بتایا گیا ہے کہ جنوبی کوریا کے صدر کی جانب سے بدھ کے روز بھیجے گئے اس مراسلے کا جواب کم جونگ اُن کی جانب سے جمعرات کو دیا گیا۔ دونوں رہنماؤں نے تعلقات میں بہتری کے لیے مسلسل کوشش کی اہمیت پر اتفاق کیا۔

[pullquote]بشکریہ ڈی ڈبلیو اُردو[/pullquote]

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے