شریں أبو عاقلہ اسرائیلی فوجی کی گولی سے ہلاک ہوئیں تاہم فوجی کو سزا نہیں ملے گی۔اسرائیل

اسرائیل نے تسلیم کیا ہے کہ اس بات کا "قوی امکان” ہے کہ الجزیرہ کی صحافی شیریں ابو عاقلہ اسرائیلی فوجی کے ہاتھوں ماری گئیں۔ تاہم وہ فائرنگ حادثاتی تھی اور صحافی کی ہلاکت کے لیے کسی کو سزا نہیں دی جائے گی۔
الجزیرہ کی صحافی شیریں ابو عاقلہ مئی میں مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کے ایک چھاپے کی کوریج کے دوران ہلاک ہو گئیں تھیں۔

فلسطینیوں نے ان کے قتل کا الزام اسرائیل پر عائد کیا تھا لیکن اسرائیل نے اس کی تردید کرتے ہوئے ابتدائی طور پر کہا تھا کہ وہ عسکریت پسندوں کی فائرنگ سے ہلاک ہوئیں۔ تاہم ابھی اسرائیل نے کہا ہے کہ ہوسکتا ہے کہ أبو عاقلہ فائرنگ کے تبادلے کے دوران غلطی سے کسی فوجی کا نشانہ بن گئی ہوں۔

اسرائیلی وزرات دفاع (آئی ڈی ایف) نے ابوعاقلہ کی موت کے حوالے سے اپنی داخلی تفتیش کی رپورٹ پیر کے روز جاری کی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے،”اس بات کا قوی امکان ہے کہ ابوعاقلہ آئی ڈی ایف کے کسی اہلکار کے فائرنگ میں اتفاقی طور پر ہلاک ہوگئی ہوں، جس نے مشتبہ فلسطینی بندوق برداروں کو نشانہ بنایا تھا۔

اسرائیلی فوجیوں کے انٹرویو اور جائے واقعہ کے تجزیہ نیز آڈیو اور ویڈیو ریکارڈنگ کے تجزیے کے بعد پتہ چلا ہے کہ کسی فوجی کی جانب سے فائرنگ کے تبادلے کے دوران غلطی سے ابوعاقلہ اس کی گولی کا نشانہ بن گئیں۔
خیال رہے کہ جس وقت شیریں ابوعاقلہ کو گولی لگی اس وقت انہوں نے ایک ہیلمٹ اور جیکٹ پہن رکھی تھی جس پر ‘پریس’ نمایاں طور پر لکھا ہوا تھا۔

آئی ڈی ایف کا کہنا ہے کہ چھاپے کی کارروائی کے دوران اس کے فوجیوں پر ہر طرف سے زبردست حملے کیے گئے جس کے جواب میں فوجیوں نے اس جانب بھی فائرنگ کی جہاں ابوعاقلہ کھڑی تھیں۔ اس لئے اس حادثے پر کسی فوجی کو سزا نہیں دی جائے گی۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے