مصنوعی ذہانت, موسمیاتی تبدیلی اور پاکستان

مصنوعی ذہانت (AI) نے دنیا بھر میں مختلف شعبوں میں انقلاب برپا کر دیا ہے، اور اب یہ موسمیاتی تبدیلیوں کے مسائل کے حل میں بھی اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔ موسمیاتی تبدیلیوں کی بڑھتی ہوئی شدت اور اس کے منفی اثرات جیسے سیلاب، خشک سالی، طوفان اور جنگلاتی آگ کو مدنظر رکھتے ہوئے، AI کی مدد سے بہتر منصوبہ بندی اور ردعمل کے نظام کو فروغ دینا وقت کی ضرورت بن چکا ہے۔

موسمیاتی تبدیلی اور اے آئی (AI) کا چیلنج

AI اور موسمیاتی تبدیلی کے امتزاج سے دنیا کو بہتر طور پر ان خطرات کا سامنا کرنے میں مدد مل سکتی ہے جو گلوبل وارمنگ اور انسانی سرگرمیوں کی وجہ سے پیدا ہو رہے ہیں۔ انسانی سرگرمیاں جیسے فیکٹریوں سے خارج ہونے والی گیسیں، جنگلات کی کٹائی اور گاڑیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد، موسمیاتی تبدیلیوں کا بڑا سبب ہیں۔ یہ عمل نہ صرف ماحولیاتی نظام کو نقصان پہنچا رہا ہے بلکہ سمندری سطح میں اضافے، موسمیاتی غیر یقینی صورتحال اور حیاتیاتی تنوع میں کمی کا بھی باعث بن رہا ہے۔

موسمیاتی ڈیٹا کا بڑا حجم اور اے آئی AI کی مدد

موسمیاتی تبدیلی سے متعلقہ تحقیق کا ایک بڑا چیلنج ڈیٹا کے وسیع ذخیرے کو سنبھالنا ہے۔ سیٹلائٹس، موسمیاتی اسٹیشنز اور سمندری بوائز سے حاصل ہونے والے ڈیٹا کے بڑے ذخیرے کو پروسیس کرنے کے لئے AI بہترین حل فراہم کرتا ہے۔ AI الگوردمز موسمیاتی ڈیٹا کو پروسیس، صاف اور تجزیہ کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں، جس سے ہمیں زیادہ درست موسمیاتی ماڈل اور پیش گوئیاں حاصل ہوتی ہیں۔

اے آئی (AI) پر مبنی ماڈلز کے فوائد

اے آئی پر مبنی موسمیاتی ماڈلز موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کی زیادہ درست پیش گوئی کر سکتے ہیں۔ یہ ماڈلز موسمیاتی ڈیٹا میں پوشیدہ نمونوں اور رجحانات کو دریافت کر کے درجہ حرارت میں تبدیلیوں، بارش کے پیٹرنز اور شدید موسمی واقعات کی زیادہ درست پیش گوئی کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اس سے حکومتوں، کاروباری اداروں اور مقامی کمیونٹیز کو موسمیاتی تبدیلی کے ممکنہ اثرات کے لئے بہتر تیاری کرنے میں مدد ملتی ہے۔

اس کے علاوہ، AI موسمیاتی ماڈلنگ کے عمل کو بھی تیز کرتا ہے۔ روایتی ماڈلز کو زیادہ وقت درکار ہوتا ہے اور دستی ایڈجسٹمنٹ کی ضرورت ہوتی ہے، جبکہ AI ماڈلز ایک بار تربیت یافتہ ہو جانے کے بعد نئے ڈیٹا کو تیزی سے پروسیس کر کے حقیقی وقت میں موسمیاتی سمیولیشنز تیار کر سکتے ہیں۔

موسمیاتی تباہیوں کی پیش گوئی اور اے آئی (AI)

AI موسمیاتی تباہیوں جیسے سیلاب، طوفان، جنگلاتی آگ اور خشک سالی کی پیش گوئی میں بھی اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ AI کی مدد سے موسمیاتی ڈیٹا اور سیٹلائٹ تصاویر کا تجزیہ کیا جاتا ہے، جس سے یہ معلوم کیا جا سکتا ہے کہ کسی علاقے میں موسمیاتی تباہی کا خطرہ بڑھ رہا ہے یا نہیں۔ اس سے نہ صرف لوگوں کو بروقت خبردار کیا جا سکتا ہے بلکہ انخلاء کے لئے بہتر منصوبہ بندی بھی کی جا سکتی ہے۔

پاکستان میں موسمیاتی تبدیلی اور AI کی ضرورت

پاکستان ان ممالک میں شامل ہے جو موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔ 2022 میں شدید سیلاب نے ملک کو 30 بلین ڈالر کا نقصان پہنچایا اور 1,200 سے زیادہ جانیں ضائع ہوئیں۔ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے زراعت، پانی کی فراہمی، اور ساحلی علاقوں میں کٹاؤ جیسے مسائل کا سامنا ہے۔ ایسے میں پاکستان کو اپنے موسمیاتی اداروں میں AI کے استعمال کو فروغ دینا ہو گا تاکہ موسمیاتی تباہیوں کا بہتر انداز میں مقابلہ کیا جا سکے۔

اے آئی (AI) پر مبنی پالیسیاں

پاکستان کی قومی مصنوعی ذہانت پالیسی (NAIP) میں موسمیاتی تباہیوں سے نمٹنے کے لئے AI کے استعمال کا کوئی خاص ذکر نہیں ہے۔ دیگر ممالک جیسے امریکہ نے موسمیاتی تباہیوں کے ردعمل میں AI کا استعمال کر کے بہتر تیاری اور فوری ردعمل کے نتائج دیکھے ہیں۔ پاکستان کو بھی اپنی پالیسیوں میں AI پر مبنی اقدامات کو شامل کرنا چاہئے تاکہ موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کا بہتر مقابلہ کیا جا سکے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے