دنیا کا ہر انسان اپنے وزن کو لے کے بہت فکر مند ہوتا ہے۔
کچھ لوگ تو اتنے زیادہ فکرمند ہوتے ہیں کہ ڈائٹنگ کرنے کے لیے نئے نئے جتن کرلیتے ہیں۔
جو بھی ڈائٹنگ کا نسخہ نظر آتا ہے، اس پر فوراً عمل کرنے لگتے ہیں یہ سوچے سمجھے کہ اس سے فائدہ ہوگا یا نقصان ہوگا۔
ڈائٹنگ سے اگرچہ وزن تو کم ضرور ہوتا ہے لیکن بعض اوقات ڈائٹنگ نقصان دہ بھی ثابت ہو سکتی ہے۔ایک دم سے کھانا کھانا چھوڑ دینا صحت پر برا اثر ڈالتا ہے۔ اس کے علاوہ کم کھانے پر ایکسرسائز کرنے سے جسم کمزور ہوجاتا ہے ۔ جس سے انسان کو مختلف بیماریاں لاحق ہو سکتی ہیں۔
ڈائٹنگ صحت کے لیے مضر اس لیے بھی ہے کہ اس سے جسم کو مناسب مقدار میں کاربوہائیڈرٹیس نہیں مل پاتا، اس کے علاوہ بہت سی غذائی اجزاءکی مقدار بھی کم ہوجاتی ہے ۔ جس کے باعث انسان ایکٹو نہیں رہ پاتا اور سستی کا شکار رہتا ہے۔
زیادہ ڈائٹنگ کرنے سے انسان ڈپریشن کا شکار بھی ہوجاتا ہے اور ڈپریشن سے اعصابی تناﺅ بھی پیدا ہوجاتا ہے چونکہ ڈائٹنگ میں غذا کو کنٹرول کرنا مشکل ہوجاتا ہے، اسی لیے ڈائٹنگ کو صحت کے لیے نقصان دہ قرار دیا جاتا ہے۔اس کے علاوہ ڈائٹنگ سے رطوبتیں بھی خشک ہوجاتی ہیں ۔
جو لوگ ڈائٹنگ کے ساتھ ایکسر سائز کرتے ہیں ان کی صحت اور زیادہ متاثر ہوتی ہے اور اس کے مضر نتائج بھی سامنے آتے ہیں۔کیونکہ کے جسم کو پہلے بھی خوراک کم مل رہی ہوتی ہے اور اس پر ورزش انسانی جسم میں کمزوری پیدا کردیتی ہے۔ڈائٹنگ اور ورزش سے بلڈ پریشر کم ہوجاتا ہے اور طبیعت بوجھل سی رہنے لگتی ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ ڈائٹنگ سے معدہ بھی بری طرح متا ثر ہوتا ہے، ڈائٹنگ سے نشونما بری طرح متاثر ہوتی ہے ۔
جسم کو پروٹین ، وٹا منز ، چکنائی اور دیگر غذائی اجزاءکی کمی ہوجاتی ہے ، جس سے جسم کی نشونما رک جاتی ہے اور اس کے اثرات انسانی جسم میں خشک جلد کی شکل میں نظر آنا شروع ہو جاتے ہیں۔
لہذا ڈائٹنگ ضرور کریں لیکن اپنے ڈائٹ پلان میں ایسی غذائیں شامل کریں جس سے آپ کے جسم کی نشونما نہیں رکے اور آپ کو کسی قسم کا سائڈ آفیکٹ نہیں ہو۔کیونکہ تندرستی ہزار نعمت ہے ،تو اپنے آپ کو تندرست رکھیں اور اچھا لائف اسٹال اپنائیں۔۔۔