چھپکلی کے تھوک سے بنی دوا شوگر کے ساتھ موٹاپا کم کرنے میں بھی مددگار

ڈاکٹر ایک عرصے سے ہیلا مونسٹر چھپکلی کے تھوک سے ٹائپ ٹو ذیابیطس کا علاج کررہے ہیں لیکن اب اسی چھپکلی سے موٹاپے کا علاج بھی ممکن ہے۔
امریکا میں پائی جانے والی 2 فٹ تک لمبی ہیلا چھپکلی کی بقا کو خطرات لاحق ہیں کیونکہ اس کی نسل تیزی سے ختم ہورہی ہے اور 2005 سے اس کا تھوک ذیابیطس کے علاج میں استعمال ہورہا ہے۔ ماہرین کے مطابق تھوک میں موجود ایک کیمیکل سے بنی دوا ’’بائٹا‘‘ شکر والے خون میں انسولین جذب کرنے میں مدد دیتی ہےاور ایک ہارمون گلوکاگون کو روکتی ہے جو خون میں شکر کو بڑھاتے ہیں۔
chipp2
ماہرین کے مطابق 2012 میں معلوم ہوا کہ یہی دوا بھوک کو کم کرتی ہے کیونکہ بائٹا استعمال کرنے والے ذیابیطس کے 194 موٹے مریضوں نے کہا کہ اس دوا سے ان کی شوگر بہتر ہوئی اور ساتھ ہی صرف 24 ہفتوں میں 6 پونڈ وزن بھی کم ہوا ہے۔ اس کے بعد یہ دوا ایسے تندرست انسانوں کو دی گئی جنہیں شوگر نہیں تھی اور ان کا وزن بھی کم ہوگیا۔
chipkili1
اس دوا پر تحقیق کرنے والے ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ ذیابیطس کے مریض فربہی کے شکار بھی ہوتے ہیں اور یہ دوا دونوں امراض کو روکنے میں مؤثر ثابت ہوسکتی ہے تاہم انہوں نے کہا کہ اس کا بنیادی استعمال صرف ذیابیطس میں ہی کرنا بہتر ہوگا اور مزید ورزش سے معیارِ زندگی کو بہتر بنایا جاسکتا ہے۔ ماہرین کے مطابق ہیلا چھپکلی نایاب ہے اور اس کا تھوک زہریلا بھی ہوسکتا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے