دنیا کے سب سے بڑے طیارے کی تصاویر جاری کر دی گئی ہیں۔ یہ طیارہ جلد پہلی پرواز پر روانہ ہوگا ۔
’ایئرلینڈر 10‘ نام کا یہ طیارہ 302 فٹ (92 میٹر) لمبا ہے۔ یہ دنیا کے اب تک کے سب سے بڑے طیارے سے بھی 60 فٹ (18 میٹر) لمبا ہے۔
برطانیہ کے كارڈنگٹن، بریڈفورڈشائر میں واقع ملک کی سب سے بڑی ایئر لائن ہینگر میں گذشتہ نو سالوں سے اس طیارے کو بنانے کا کام کیا جا رہا ہے۔
پیر کو اسے مکمل طور بنا لیا جائے گا جس کے بعد ایئر لائن ہینگر کے اندر ہی اسے پہلی بار ہوا میں پرواز کرایا جائے گا۔
ايئرلینڈر 10 کو بنانے میں کل ڈھائی کروڑ یورو کی لاگت آئی ہے۔
یہ طیارہ ہوا میں ایک ہی جگہ پر تین ہفتے تک رہ سکتا ہے اور گولی کی زد میں آنے اور اس کی وجہ سے اس میں سوراخ ہونے کے بعد بھی یہ طیارہ پرواز کر سکتا ہے۔
اس طیارے کو پہلے امریکی فوج نگرانی کے مقصد کے تحت تیار کروا رہی تھی لیکن پیسے کی کمی کی وجہ سے ایسا نہیں ہو سکا۔ اس کے بعد اسے بنانے والی برطانوی طیارہ کمپنی، ہائی برڈ ایئر ویكر نے اس کے حقوق واپس حاصل کر لیے۔
کمپنی کا خیال ہے کہ کم آواز اور کم آلودگی کرنے والا یہ طیارہ ہوائی سفر کا مستقبل ہو سکتا ہے۔
اس طیارے کو زمین سے اوپر اٹھنے کے لیے 1.3 ملین کیوبک فٹ ہیلیم گیس کی ضرورت ہوتی ہے جو اولمپک کھیلوں کے 15 سوئمنگ پول کی صلاحیت کے برابر ہے۔
اس کا وزن 20،000 کلوگرام ہے اور یہ 148 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے پرواز کر سکتا ہے۔
یہ طیارہ براہ راست اوپر اٹھ کر پرواز کر سکتا ہے بالکل ہیلی کاپٹر کی طرح اور برف، پانی یا صحرا کسی بھی طرح کی زمین پر اتر سکتا ہے۔
کمپنی کو امید ہے کہ وہ سنہ 2018 تک ایسے 12 ایئر لینڈر بنانے میں کامیاب ہو جائے گی، جن میں سے کئی مسافر بردار طیارے ہوں گے اور بیک وقت 48 افراد اس میں سفر کر سکیں گے۔
کمپنی کے مطابق آئندہ چند ماہ میں یہ طیارہ ایئر لائن ہینگر سے نکالا جائے گا اور اپنی پہلی پرواز پر روانہ ہوگا۔