آج کی اہم خبریں

[pullquote]پاکستان کے کئی سیاستدان، تاجر، صنعتکار بیرون ملک کمپنیوں کے مالک نکلے
[/pullquote]
خفیہ دستاویزات کا خزانہ ہاتھ لگنے سے انتہائی رازداری سے کام کرنے والی غیر ملکی کمپنیوں میں ملوث پاکستان سمیت دنیا کے متعدد معروف شخصیات کے نام آشکار ہوئے ہیں جس میں کئی ملکوں سیاستدانوں سمیت کاروباری شخصیات، بینکرز اور ہائیکورٹ کے حاضر اور ریٹائرڈ جج بھی شامل ہیں۔
pak1

پاکستانی شخصیات میں بے نظیر بھٹو، مریم نواز،حسین ، حسن نواز، جاوید پاشا، رحمان ملک ،چوہدری اور سیف اللہ برادران بھی شامل ہیں جبکہ نوازو شہبازشریف کی براہ راست کسی کمپنی کی ملکیت نہیں تاہم فہرست میں نام شامل ہیں اور بتایاگیاہے کہ شریف خاندان کے ان لوگوں نے لندن کے ہائیڈ پارک کے علاقے میں چھ پراپرٹیز خریدیں ، جوکہ لندن کا مہنگا ترین علاقہ ہے ، برٹش ورجن آئی لینڈ میں چارکمپنیز رجسٹرڈ کرائیں اور انہی کمپنیوں کے ذریعے برطانیہ کے پوش علاقے میں چھ مہنگی ترین پراپرٹیز خریدیں ،

کہاجا رہاہے کہ خرچ ہونیوالاپیسہ کرپشن کرکے اکٹھا کیاگیا تھا اورٹیکس سے بچنے کے لیے ان کمپنیوں کا سہار ا لیا۔ آئس لینڈ، برطانیہ سمیت غیرملکی سربراہان ، شہنشاہ ، امیتابھ ایشوریہ خاندان اور جیکی چن بھی کمپنیوں کے مالک نکلے,ایسے لوگ کالے دھن کو سفید کرنے کے لیے ایسی کمپنیوں کا سہار ا لیتے ہیں اور ایسی کمپنیوں کی تعداد دو لاکھ چودہ ہزار کے قریب ہے ۔

آئی سی آئی جے نے 76 ممالک کی 100 میڈیا تنظیموں کے ساتھ ان دستاویزات کا تبادلہ کیا، جو کہ جرمن اخبار کو کسی نے فراہم کئے تھے، ان خفیہ فائلوں کی تعداد 1 کروڑ 15 لاکھ تھی، جس میں وزیراعظم نواز شریف کے خاندان سے لے کر وزیراعلیٰ پنجاب کے رشتے داروں تک، بینظیر بھٹو، جاوید پاشا، سینیٹر رحمان ملک سے سینیٹر عثمان سیف اللہ کا خاندان، ق لیگ کے چوہدری برادران کےر شتے دار وسیم گلزار، زین سکھیرا (جو کہ حج سکینڈل میں سابق وزیراعظم گیلانی کے بیٹے کے ساتھ شریک ملزم ہے) کے نام موجود ہیں۔

ہوٹلوں کے کاروبار سے منسلک صدرالدین ہاشوانی، ملک ریاض کے بیٹے، حسن داﺅد کے خاندان، سفائرٹیکسٹائل مل کے مالکان عبداللہ خاندان، لکی ٹیکسٹائل کے گل محمد طبا، مسعود ٹیکسٹائلز کے شاہد نذیر، ذوالفقار علی لاکھانی سے ذوالفقار پراچہ، بار ایسوسی ایشن کے ارکان، لاہور ہائیکورٹ کے جج فرخ عرفان اور ریٹائرڈ جج ملک قیوم نے بھی اپنی ’بچت‘ کو محفوظ رکھنے کیلئے غیر ملکی کمپنی کا استعمال کرتے ہوئے اسے یو ایس بی بینک میں جمع کرایا اور جائیدادیں خریدیں۔

ہلٹن فارما کے مالکان شہباز یاسین ملک نے سوئس بینک اکاﺅنٹ کے لئے کمپنی کھولی۔ چیئرمین ABM گروپ آف کمپنیز کے اعظم سلطان، پیزا ہٹ کے مالک عقیل حسین اور چیئرمینس ورتی انٹر پرائز عبدالرشید سورتی اور ان کے خاندان کے ارکان کی بھی اس نشاندہی ہوئی۔

ایک رپورٹ کے مطابق عالمی سطح پر آئی سی آئی جے کو معلوم ہوا کہ غیر ملکی کمپنیاں چلانے میں آئس لینڈ کے وزیراعظم، برطانیہ کے وزیراعظم آنجہانی والد، آزربائیجان کے صدر کے بچے، سعودی شاہ، روسی صدر کے قریبی ساتھی جنہوں نے بینکوں اور متبادل کمپنیوں کے ذریعے 2 ارب ڈالر کی جمع کی، یوکرینی صدر، چینی صدر کے برادر نسبتی دیگر شخصیات شامل ہیں۔

اس کے علاوہ چینی اداکار جیکی چن ، بالی ووڈ کے امیتابھ بچن اور ایشوریہ رائے کے دو یہال کا نام بھی اس میں شامل ہے۔ 4 دہائیوں تک یہ ریکارڈ صیغہ راز میں رہا لیکن اب یہ منظر عام پر آچکا ہے .ان غیر ملکی مقامات میں برطانوی جزائر ورجن، پانامپ، جمہوریہ سیچیلس وغیرہ۔

پاناما میں ایک لاءکمپنی موزاک فنیسکا کے پاس بین الاقوامی سطح کے غیر ملکی موکلین کا ریکارڈ ہے۔ اس سلسلے میں 200 پاکستانیوں کی نشاندہی کی جاچکی ہے اور یہ گنتی ابھی جاری ہے، مزید کتنے پاکستانی کتنی لاءفرمز کا استعمال کرکے غیر ملکی کمپنیوں کی ملکیت اپنے پاس رکھتے ہیں اس کا اندازہ نہیں، حالانکہ اب تک محض ایک ہی کمپنی کا ریکارڈ دستیاب ہوا ہے۔

یہ ریکارڈ 1977ءسے 2015ءتک کا ہے۔ 1990ءکے ریکارڈ میں پاکستانیوں کا نام بھی آنا شروع ہوا۔ بیرون ملک خفیہ کمپنیاں رکھنے والوں میں لکی مروت کا سیف اللہ خاندان سرفہرست ہے، اس کی برطانوی جزائر ورجن اور جمہوریہ سیچیلس میں 34 کمپنیاں ہیں، جن کے مالک سینیٹر عثمان سیف اللہ، انور سیف اللہ، سلیم سیف اللہ، ہمایوں سیف اللہ، ڈاکٹر اقبال سیف اللہ، جاوی اور جہانگیر سیف اللہ ہیں۔ ان کمپنیوں کے ہانگ کانگ، سنگاپور، آئرلینڈ میں بینک اکاﺅنٹس ہیں اور برطانیہ میں جائیدادیں ہیں۔

پانامادستاویزات میں کوئی نئی بات نہیں :ترجمان شریف فیملی

ترجمان شریف خاندان نے کہا ہے کہ پاناما دستاویزات میں شریف فیملی پر کوئی الزام نہیں لگایا گیا . میڈیامیں بعض عناصر اورسیاسی مخالفین کاغلط معلومات دیناافسوسناک ہے۔

پاناما لیکس کے حوالے سے جاری بیان میں ترجمان شریف فیملی کا کہنا تھا کہ ظاہرکی گئی دستاویزات میں کوئی کمپنی نوازشریف کی ملکیت نہیں،نہ ہی وہ چلارہے ہیں جبکہ مریم نواز بھی کسی کمپنی کی مالک نہیں ہیں وہ صرف اپنے بھائی حسین نواز کی ایک کمپنی کی محض ٹرسٹی ہیں۔

شریف فیملی کے تمام ادارے قانونی اورمستحکم مالی پوزیشن کے حامل ہیں،کمپنیوں کے لیے مالی وسائل جدہ میں اسٹیل مل کی فروخت سے حاصل ہوئے ۔ان کا کہنا تھا کہ حسین نواز اور حسن نواز 20سال سے بیرون ملک مقیم ہیں اور ان پر پاکستان میں ٹیکس عائد نہیں ہوتا ۔چند سیاسی مخالفین اپنے مقاصد کے حصول کے لیے حقائق کو مسخ کر کے پیش کر رہے ہیں ۔

[pullquote] بیرون ملک کوئی جائیداد نہیں ،اپنے بھائی کی کمپنی کی ٹرسٹی ہوں :مریم نواز
[/pullquote]
مسلم لیگ ن کی رہنما اور وزیر اعظم کی صاحبزادی مریم نواز نے کہا ہے کہ میر ی بیرون ملک کوئی کمپنی یا جائیداد نہیں ہے ۔

maryam

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں مریم نواز نے کہامیرے بھائی نے مجھے ایک اپنی ایک کمپنی میں ٹرسٹی بنایا ہے اور ضرورت پڑنے پر مجھے اپنے بھائی حسین کے بچوں کے اثاثے تقسیم کرنے کا اختیار دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میرے بھائی جو پہلے وضاحت کر چکے ہیں اس پر مزید کچھ کہنے کے لیے نہیں ہے ۔

ان کا کہنا تھا کہ پاناما لیکس میں جو معلومات دی گئی ہیں ان میں یہ نہیں کہا گیا کہ کوئی غلط کام کیا گیا ۔مریم نواز نے مزید کہاکہ بعض میڈیا چینلز حقاق کو جان بوجھ کے توڑ مروڑ پیش کر کے سکور حاصل کرنا چاہتے ہیں ۔

[pullquote]پاناما لیکس سازش نہیں حقیقت ہے ،نیب ساکھ برقرار رکھنا چاہتی ہے تو تحقیقات کرے:عمران خان
[/pullquote]
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہاہے کہ پاناما لیکس کوئی سازش نہیں ہے بلکہ یہ حقیقت ہے ،پاناما لیکس پر آسٹریلیا ،فرانس ،نیوزی لینڈ اور ہانگ کانگ میں تحقیقات شروع ہو چکی ہیں ،نیب اپنی ساکھ برقرار رکھنا چاہتی ہے تو فوری تحقیقات شروع کرے ۔
imran

بنی گالہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ نوازشریف پر الزام آرہاہے کہ میاں صاحب کے بیٹوں کے پیسے باہر پڑے ہیں ،نوازشریف نے بچوں کے نام پر چیزیں رکھی ہوئی ہیں ،وزیراعظم کہتے ہیں کہ وہ مقروض ہیں بچوں سے پیسے لیتے ہیں ،نوازشریف نے منی لانڈرنگ کے ذریعے سارا پیسہ باہر بھیجا ہے ۔

عمران خان کا کہناتھا کہ پانامہ لیکس سازش نہیں ہے بلکہ یہ حقیقت ہے اور اللہ کی طرف سے یہ بد عنوان افراد پکڑے گئے ہیں ،آئس لینڈ کے وزیراعظم نے بھی سمندر پار پیسے رکھے ہیں ،پانامہ لیکس آئیس لینڈ کے وزیراعظم سے استعفیٰ کا مطالبہ کر رہاہے ۔

چیئرمین تحریک انصاف کا کہناتھا کہ مریم نواز نے کہا کہ ان کی فیملی کے بیرون ملک کوئی اثاثے نہیں ہیں ،جب حسین نواز کو علم ہوا کہ خبریں آنے والی ہیں تو بیرون ملک کمپنیاں اور پراپرٹی تسلیم کر لی ،حسین نواز نے ٹی وی پر آ کر کہا محنت سے پیسہ کمایاہے ۔

انہوں نے کہا کہ شریف خاندان پھنس گیاہے اور یہ بتا نہیں پا رہے کہ پیسہ کہاں سے آیاہے ۔عمران خان کہنا تھا کہ 20سال سے شور مچار ہاہوں کہ ملک کا پیسہ چوری ہو رہاہے لیکن آج اللہ کی طرف سے سب حقیقت سامنے آ گئی ہے ،حسین نواز بنائیں کہ 700کروڑ کا گھر کہاں سے آیا ؟۔

ان کا کہناتھا کہ پانامہ ٹیکس بچانے کی جنت ہے ،پاناما لیکس پر آسٹریلیا ،فرانس ،نیوزی لینڈ اور ہانگ کانگ میں تحقیقات کا آغاز ہو چکاہے ،نیب اگر اپنی ساکھ برقرار رکھنا چاہتی ہے تو فوری تحقیقا ت کا آغاز کرے۔

[pullquote]پاناما لیکس نے امیتابھ بچن اور ان کی بہو ایشوریا کا پول بھی کھول دیا
[/pullquote]
بالی ووڈ کے میگا اسٹار امیتابھ بچن اور ان کی بہو اداکارہ ایشوریا رائے بچن بھی پانامہ لیکس کی زد میں آگئے ہیں اور دونوں شخصیات پر خفیہ طریقے سے دولت بنانے کا الزام لگایا گیا ہے۔
ametab

بیرون ملک دولت چھپانے والوں میں بھارت کی 500 سے زائد شخصیات کے نام افشا کیے گئے ہیں جس میں بالی ووڈ کی معروف شخصیات بھی پیچھے نہیں رہی ہیں اور بالی ووڈ کے میگا اسٹار امیتابھ بچن اور ان کی بہو ایشوریا رائے بچن پر بھی ٹیکس چھپانے کے لیے خفیہ دولت بنانے کا الزام کی زد میں آگئے ہیں۔

پاناما لیکس کے مطابق بالی ووڈ اسٹار امیتابھ بچن کے نام پر بیرون ملک 4 شپنگ کمپنیاں رجسٹرڈ ہیں جن کا ابتدائی سرمایہ 5 سے 50 ہزار ڈالر تک ہے لیکن یہ کمپنیاں کروڑوں ڈالر کی تجارت کرتی ہیں جب کہ ایشوریا رائے بچن بھی برٹش ورجن آئی لینڈ میں رجسٹرڈ کمپنی کی ڈائریکٹر اور شیئر ہولڈر ہیں یہی نہیں ان کے والد، والدہ اور بھائی بھی 2005 میں امیک کمپنی کے ڈائریکٹروں میں شامل ہوئے جس کے بعد 2008 میں ایشوریا رائے کو شیئر ہولڈربنادیا گیا۔دوسری جانب سابق حسینہ عالم ایشوریا رائے کے ترجمان نے تمام الزامات کو من گھڑت قرار دیا ہے۔

واضح رہے کہ برطانوی اخبار گارجین کے مطابق دنیا کی چوتھی بڑی لاء فرم موساک فونسیکا نے پاناما لیکس کے نام سے ایک کروڑ 5 لاکھ خفیہ دستاویزات جاری کی ہیں جس میں بتایا گیا ہے کہ دنیا کے مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے موجودہ و سابق حکمران، سیاسی شخصیات اور فلمی ستاروں کی جانب سے ٹیکس چھپانے کے لیے کس طرح سے خفیہ دولت بنائی گئی

آف شور کمپنیوں کی ملکیت چھپانا بہت بڑا جرم ہے :قانونی ماہرین

قانونی ماہرین نے کہا ہے کہ آف شور کمپنیاں ٹیکس سے بچنے کے لیے بنائی جاتی ہیںجن کے پیچھے اصل مالک چھپا ہوا ہوتا ہے جو کہ بہت بڑا جرم ہے ۔

ان کا کہنا ہے کہ آف شور کمپنیاں ٹیکس سے بچنے کے ساتھ ساتھ کالے دھن کو سفید کرنے کے لیے بنائی جاتی ہے ۔بیرسٹر علی ظفر کا کہنا ہے کہ آف شور کمپنی کی ملکیت چھپانا بہت بڑا جرم ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس کی بنیادی طور پر دو وجوہات ہوتی ہیں ،ایک تو کمپنی کی ملکیت ظاہر اس لیے نہیں کی جاتی کیو نکہ یہ کالے دھن سے خریدی گئی ہوتی ہے اور ٹیکس سے بچنے کے لیے بھی بنائی جاتی ہے ۔

ofshore

انہوں نے کہا کہ اگر کوئی آف شور کمپنی کی ملکیت ظاہر کردے تو پھر اس میں کوئی ایشو نہیں ہوتا لیکن اگر ملکیت چھپائی جائے تو پھر یہ بہت بڑا جرم ہے ۔

ٹیکس ماہر اشفاق تولہ نے کہا کہ اگر کسی نے پاکستان میں ٹیکس ادا نہیں کیا اور رقم باہر لے کر گیا ہے تو اسے قانون کی گرفت میں لیا جا سکتا ہے ۔انہو ں نے کہا کہ پاکستانی اور بین الاقوامی قانون کے مطابق اگر کسی نے ٹیکس چوری نہیں کی تو پھر وہ کریمینل ایکٹویٹی کے زمرے میں نہیں آتا لیکن اگر کسی نے ٹیکس چوری کرکے رقم باہر منتقل کی تو پھر اسے قانون کی گرفت میں لیا جا سکتا ہے ۔

ان کا کہنا تھا کہ مختلف ممالک میں مختلف قانون ہے اس لیے آف شور کمپنیاں عموماً ان ممالک میں بنائی جاتی ہیں جہاں قانون لاگو نہیں ہوتا ۔

[pullquote]فرانسیسی صدر کا پاناما پیپرز کے انکشافات کی روشنی میں تحقیقات کرانے کا اعلان
[/pullquote]
فرانس کے صدر اولاند نے پاناما پیپرز کی کے انکشافات کی روشنی میں ملک بھر میں تحقیقات کرانے کا اعلان کر دیا ہے۔

france
فرانسیسی صدر اولاند نے پاناما پیپرز کے انکشافات کی روشنی میں فرانس میں تحقیقات کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ان انکشافات کے باعث ٹیکس چوروں کو پکڑنے میں مدد ملے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹیکس چوروں کے خلاف تحقیقات کرا کے مقدمات چلائے جائیں گے۔

واضح رہے کہ پاناما پیپرز کے انکشاف کے بعد آسٹریلوی اور نیوزی لینڈ کے حکام نے پہلے سے ہی تحقیقات کا آغاز شروع کر دیا ہے۔ آسٹریلوی حکام کی جانب سے بیان میں کہا گیا تھا کہ موساک فونسیکا سے منسلک 800 سے زائد امیر شہریوں کے ٹیکس کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے

[pullquote]منی لانڈرنگ کیس؛ سرفراز مرچنٹ شواہد کے ساتھ اسلام آباد پہنچ گئے
[/pullquote]
منی لانڈرنگ کیس میں ایف آئی اے کی معاونت کے لیے سرفراز مرچنٹ لندن سے پاکستان پہنچ گئے ہیں۔

سرفراز مرچنٹ گزشتہ 3 روز سے اسلام آباد میں موجود ہیں اور انہیں انتہائی سخت سیکیورٹی فراہم کی جارہی ہے۔ سرفراز مرچنٹ اپنے ہمراہ وہ شواہد بھی لائے ہیں جن کی بنیاد پر اسکاٹ لینڈ یارڈ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین اور دیگر رہنماؤں کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کررہی ہے۔
sarfraz

سرفراز مرچنٹ منی لانڈرنگ کیس سےمتعلق ایف آئی اے حکام کو معلومات فراہم کریں گے۔ ایف آئی اے وزارت داخلہ کے توسط سے سرفراز مرچنٹ کی جانب سے فراہم کی جانے والی دستاویزات کی تصدیق اسکارٹ لینڈ یارڈ سے تصدیق کرائی گی۔

دوسری جانب سرفراز مرچنٹ نے کہا کہ کچھ شخصیات سے ان کی میٹنگز طے ہیں جس سے جلد میڈیا کو آگاہ کریں گے جب کہ منی لانڈرنگ کے ثبوتوں سے متعلق کچھ نہیں بتا سکتا۔ سرفرازمرچنٹ نے وزیرداخلہ اور ایف آئی اے حکام سے ملاقات پر بھی بات کرنے سے انکار کردیا۔

ادھر ڈی جی ایف آئی اے مظہر کاکا خیل نے اسلام آباد میں سرفراز مرچنٹ کی موجودگی کے بارے میں لاعلمی کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ سرفراز مرچنٹ نے تاحال ایف آئی اے سے کوئی رابطہ نہیں کیا۔

واضح رہے کہ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے گزشتہ ماہ ایف آئی اے کی خصوصی ٹیم تشکیل دی تھی جس کی سربراہی ڈی جی ایف آئی اے مظہر کاکا خیل کررہے ہیں

[pullquote]کسی کو ’را‘ کا ایجنٹ نہیں بنائیں گے، عوام الطاف حسین کو سنجیدگی سے نہ لیں: مصطفیٰ کمال
[/pullquote]
mustafa kamal
پاک سر زمین پارٹی کے مرکزی رہنما مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ ہم پارٹی کی بنیاد پر کسی سے اختلاف ضرور رکھیں گے مگر دشمنی نہیں رکھیں گے ،کسی کے ہاتھ میں اسلحہ دیں گے اور نہ ہی ’را‘ کا ایجنٹ بنائیں گے۔ سندھ کے عوام الطاف حسین کی کسی بات کو سنجیدگی سے نہ لیں کیونکہ کبھی وہ کچھ مطالبہ کرتے ہیں اور کبھی کچھ کہہ رہے ہوتے ہیں۔

کمال ہاوس میں ایم کیو ایم کے سابق سینیٹر محمد علی بروہی اور ایم کیوایم سندھ تنظیمی کمیٹی کے سابق جوائنٹ انچارج مرید بروہی کے پاک سرزمین پارٹی میں شمولیت کے موقع پر مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ آج سندھ زونل کمیٹی کے ارکان ہمارے قافلے میں شامل ہوگئے ہیں 24 اپریل کے جلسے کے بعد ایسے مقصد کا آغاز کرنے والے ہیں جہاں کوئی کسی کے گلے کاٹنے والا نہیں ہوگا۔

سندھ کے عوام الطاف حسین کی کسی بات کو سنجیدگی سے نہ لیں کیونکہ کبھی وہ کچھ مطالبہ کرتے ہیں اور کبھی کچھ کہہ رہے ہوتے ہیںجب تک وزیر ہوتے ہیں تو کوئی مطالبہ نہیں کرتے اور جب وزارتیں نہیں ہوتیں تو سندھ کو توڑنے کی باتیں کرتے ہیں آنے والی نسلیں اس صوبے میں دشمنیاں نہیں دیکھیں گی۔

[pullquote]عراق کے مختلف شہروں میں خودکش حملے، سیکیورٹی اہلکاروں سمیت 29 افراد ہلاک
[/pullquote]

عراق کے مختلف شہروں 5 خود کش حملوں کے نتیجے میں 29 افراد ہلاک جب کہ متعدد زخمی ہوگئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پہلا خودکش حملہ جنوبی صوبے کے ہوٹل میں ہوا جس کے نتیجے میں 14 افراد ہلاک ہوگئے جب کہ دوسرا حملہ بھی ہائی وے پر واقع ہوٹل میں ہوا جس میں 27 افراد زخمی ہوئے۔

سیکیورٹی حکام کےمطابق تیسرا خود کش حملہ عراقی شہر بسرا میں کیا گیا جہاں حملہ آور نے بارود سے بھری گاڑی دھماکے سے اڑادی جس میں 5 افراد ہلاک اور 10 زخمی ہوگئے۔

حکام کے مطابق تیسرا حملہ دارالحکومت بغداد میں ہواجہاں خود کش حملہ آور نے اپنی گاڑی سیکیورٹی چیک پوسٹ سے ٹکرادی جس کے باعث 6 فوجی اہلکار ہلاک اور 13 زخمی ہوگے جب کہ مشہد کے علاقےمیں بھی خود کش حملہ آور نے سیکیورٹی ہیڈکوارٹر سے اپنی گاڑی ٹکرادی جس کے نتیجے میں 4 اہلکار مارے گئے

[pullquote]وقار یونس ہیڈ کوچ کے عہدے سے مستعفی، سلیکشن کمیٹی بھی تحلیل
[/pullquote]
waqar

قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ وقار یونس نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا جب کہ پی سی بی نے سلیکشن کمیٹی بھی تحلیل کردی۔

لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ وقار یونس نے اپنے عہدے سے استعفے کا اعلان کیا جب کہ ان کا کہنا تھا کہ 19 ماہ پوری ایمانداری سے کام کیا، بہت بوجھل دل سے کے ساتھ عہدہ چھوڑ رہا ہوں، میرا کنٹریکٹ ختم ہونے میں اب بھی 3 ماہ باقی ہیں جس کے عوض میری تقریباً 50 لاکھ کی رقم ہے لیکن کرکٹ بورڈ سے اپیل ہے کہ اس پیسے کو فرسٹ کلاس کرکٹ پر لگایا جائے اور کرکٹ کی بہتری کے لیے استعمال کیا جائے۔

وقار یونس نے کہا کہ پی سی بی نے میری رپورٹ لیک کرکے زیادتی کی لیکن کرکٹ بورڈ میرا گھر ہے اس کی بدنامی کا باعث نہیں بننا چاہتا اور استعفیٰ بھی ملکی بدنامی کے باعث دیا۔ انہوں نے کہا کہ میری تجاویز پر عمل کیا گیا تو آنے والے کوچ کے لیے آسانیاں ہوں گی، جب بھی ضرورت پڑی کرکٹ کی خدمت کے لیے دستیاب ہوں جب کہ کرکٹرز سے درخواست ہے کہ میری خدمات نہ بھلائی جائیں۔

دوسری جانب پی سی بی نے سلیکشن کمیٹی کو بھی تحلیل کردیا جب کہ نئے کوچ کی تلاش کا کام سابق کرکٹرز وسیم اکرم اور رمیز راجہ کے سپرد کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق پی سی بی کی جانب سے میڈیا ترجمان مقرر کیا جائے گا جس کی باقاعدہ بریفنگز ہوں گی جب کہ دورہ انگلینڈ سے قبل قومی ٹیم کا تربیتی کیمپ ایبٹ آباد میں لگے گا۔

ذرائع کے مطابق شاہد آفریدی کی کپتان چھوڑنے کےبعد ٹی ٹوئنٹی کے لیے نئے کپتان کا اعلان بھی جلد کردیا جائے گا

واضح رہے کہ ایشیا کپ اور ورلڈٹی ٹوئنٹی میں قومی ٹیم کی مایوس کن کارکردگی کےبعد ہیڈ کوچ سمیت تمام آفیشل کو شدید تنقید کا سامنا ہے جس کے باعث کرکٹ بورڈ نے اعلیٰ سطح پر تبدیلیوں کا فیصلہ کیا ہے جب کہ قومی ٹی ٹوئنٹی ٹیم کے کپتان شاہد آفریدی بھی اپنی کپتانی سے مستعفی ہوچکے ہیں

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے