شام کے مفتی احمد بدرالدین حسون نےدعوی کیا ہے کہ شام کی سرکاری فوج نے گذشہ چالیس برسوں میں ایک بھی شخص کو ذبح نہیں کیا ۔
عرب ٹی وی کے مطابق شام کے سرکاری مفتی احمد بدرالدین نے ایک بیان میں اپوزیشن پر لوگوں کی گردنیں اڑانیں کا الزام دھرتے ہوئے اسدی فوج کے جرائم کی بھرپور پردہ پوشی کی۔
انہوں نے کہاکہ کہ لوگوں کو ذبح کرنے کا چلن باغیوں نے اپنایا ہے۔ شامی فوج نے چالیس سال میں ایک بھی شخص کی گردن نہیں کاٹی۔
مفتی حسون نے اس بات کی تردید کی کہ انہوں نے یورپ کو دھماکوں کے حوالے سے خبردار کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے کبھی یورپی ملکوں کو دھمکی نہیں دی، البتہ انہیں نصیحت ضرور کی ہے۔
انہوں نے کہاکہ شام پر اس لیے جنگ مسلط کی گئی کیونکہ شامی قوم سائنس، صنعت اور زراعت میں دنیا میں تیزی کے ساتھ ترقی کررہی تھی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ آئن سٹائن نے شام کی عرب اشتراکی بعث پارٹی کے ایک علمی مرکز میں فزکس کی تعلیم حاصل کی تھی۔
ان کے اس بیان پر شامی اپوزیشن کی جانب سے سخت طنز مزاح بھی کیا گیا۔