گذشتہ تین اپریل کو ایڈن گارڈنز کے میدان پر 2016 کا پر رونق ورلڈ ٹی20 اپنے اختتام کو پہنچا جس میں ویسٹ انڈیز سب کو پیچھے چھوڑ کر دوسری بار ورلڈ چیمپیئن بن گیا۔
ماضی کی طرح اس بار بھی ورلڈٹی20 میں سولہ نئے ریکارڈز بنے اور بعض انوکھے مناظر دیکھنے کو بھی ملے۔ آئی سی سی نے ایسے ہی چند دلچسپ لمحات جاری کیے ہیں۔
[pullquote]1۔ سب سے زیادہ رنز 459 کا ریکارڈ
[/pullquote]
انگلینڈ اور جنوبی افریقہ کے درمیان ہونے والے میچ میں سب سے زیادہ 459 رنز سکور کیے گئے۔ اس سے پہلے ورلڈ ٹی20 کے کسی بھی ایک میچ میں اتنے رن نہیں بنے تھے۔ دوسرا بڑا سکور انڈیا اور ویسٹ انڈیز کے درمیان میچ میں رہا جس میں صرف پانچ وکٹوں کے نقصان پر 388 رنز بنے۔
[pullquote]2۔ چودہ مختلف گیند بازوں کا استعمال
[/pullquote]
بنگلہ دیش اور نیوزی لینڈ کے خلاف آسٹریلیا کے میچوں میں 14 مختلف گیند بازوں کا استعمال کیا گيا۔
[pullquote]3.سو رنز کی پارٹنرشپ کا فقدان
[/pullquote]
اس ٹورنامنٹ میں کسی بھی دو کھلاڑیوں کے درمیان 100 رنز کی پارٹنرشپ نہیں ہو پائی۔ سب سے زیادہ 98 رنز کی شراکت افغانستان کے کھلاڑی سمیع اللہ شنواری اور محمد نبی کے درمیان زمبابوے کے خلاف ہوئی۔
[pullquote]4۔چوالیس رنز کی اننگز میں 42 رنز محض باؤنڈریوں سے حاصل
[/pullquote]
جنوبی افریقہ کے خلاف افغانستان کے شہزاد محمدی کی 44 رنز کی اننگز میں 42 رنز محض باؤنڈریوں سے حاصل کیے گئے تھے جس میں تین چوکے اور پانچ چھکے شامل تھے۔
[pullquote]5۔چوبیس رنز سکور کوئی بھی باؤنڈری نہیں
[/pullquote]
موہالی میں نیوزی لینڈ کے خلاف پاکستانی بلے باز عمر اکمل نے 24 رنز سکور کیے اور وہ اس اننگز میں کوئی بھی باؤنڈری نہیں لگا پائے۔
[pullquote]6۔ چار اوور کروا کر صرف نو رن دیے۔
[/pullquote]
پورے ٹورنامنٹ میں افغانستان کے حمزہ ہوتک سب سے کفایتی گیند باز رہے جنھوں نے اپنے پورے چار اوور کروا کر صرف نو رن دیے۔ وہ بھی ویسٹ انڈیز کے خلاف۔
[pullquote]7.زمباوے کا کھلاڑی ٹینڈائی چاترا
[/pullquote]
پورے مقابلے میں 11ویں نمبر کے بلے بازوں نے صرف 16 رن سکور کیے۔ اس میں بھی آٹھ رن تو زمباوے کے کھلاڑی ٹینڈائی چاترا نے افغانستان کے خلاف میچ میں بنائے جو ناگپور میں کھیلا گيا تھا۔
[pullquote]8۔ مچل مک کلینیگن، بین سٹوکس اور راشد خان
[/pullquote]
مچل مک کلینیگن، بین سٹوکس اور راشد خان ایسے کھلاڑی رہے جنھوں نے اننگز کی ایک ہی بال کھیلی اور چھ رن سکور کیے، یعنی انھیں ایک بال کھیلنے کو ملی جس پر انھوں نے چھکا لگایا۔
[pullquote]9۔مستفیض الرحمن کی ہیٹ ٹرک
[/pullquote]
اس میں بھی سب سے لمبا چھکا مچل مک کلینیگن کا تھا جو مستفیض الرحمن کی ہیٹ ٹرک بال پر لگا۔
[pullquote]10۔پاکستانی کھلاڑی خالد لطیف
[/pullquote]
پاکستانی کھلاڑی خالد لطیف نے موہالی میں آسٹریلیا کے خلاف 46 رنز بنانے سےقبل ٹی 20 کی اپنی پہلی آٹھ اننگز میں صرف 37 رنز سکور کیے تھے۔
[pullquote]11۔دس بلے باز بولڈ
[/pullquote]
بنگلہ دیش اور نیوزی لینڈ کے خلاف میچ میں دس بلے باز بولڈ ہوئے جو اس سے پہلے کسی بھی ٹی 20 میچ میں نہیں ہوا تھا۔
[pullquote]12۔ معین علی دو گیندوں پر سات رن
[/pullquote]
ویسٹ انڈیز کے خلاف میچ میں معین علی دو گیندوں پر سات رن بنا کر کے آؤٹ ہوئے۔
[pullquote]13۔ تین نصف سنچریوں کی شراکت داریاں
[/pullquote]
ویسٹ انڈیز اور انڈیا کے درمیان ہونے والے میچ میں انڈیا نے دو وکٹوں پر 192 رن بنائے تھے، اور اس میں یکے بعد دیگرے تین نصف سنچریوں کی شراکت داریاں قائم ہوئیں۔
[pullquote]14۔ انیس مختلف اووروں میں باؤنڈریاں
[/pullquote]
انڈیا کے خلاف میچ میں ویسٹ انڈیز نے 19 مختلف اووروں میں باؤنڈریاں لگا کر کسی بھی ٹی 20 انٹرنیشنل میچ میں ایک نیا ریکارڈ قائم کیا۔
[pullquote]15۔چار لگاتار چھکے
[/pullquote]
میچ جیتنے کے لیے آخری اوور میں اس سے پہلے 23 رن بنانے کا ریکارڈ آسٹریلیا کا تھا جب 2010 میں اس نے پاکستان کے خلاف یہ کارنامہ انجام دیا تھا۔ ویسٹ انڈیز کے بریتھویٹ نے فائنل میں چار لگاتار چھکے لگا کر یہ ریکارڈ توڑ دیا۔
[pullquote]16۔ڈاٹ بالز کا ریکارڈ
[/pullquote]
سری لنکا کے بولر جیفری وینڈرسے نے اس ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ ڈاٹ بالز کیں۔ انھوں نے ویسٹ انڈیز کے خلاف بنگلور میں کھیلے جانے والے میچ میں 19 گیندیں ایسی ڈالیں جس پر کوئي رن نہیں بنے۔