پاکستان کی انگلینڈ پر برتری کی جانب پیش قدمی

[pullquote]برمنگھم: پاکستان نے تجربہ کار بلے باز اظہرعلی کی سنچری اور نوجوان اوپنر سمیع اسلم کے 82 رنز کے بدولت انگلینڈ کے خلاف تیسرے ٹیسٹ کے دوسرے روز3 وکٹوں کے نقصان پر 257 رنز بنائے… [/pullquote]

دوسرے روز کے کھل کے اختتام پر پاکستان کو انگلینڈ کے پہلی اننگز کے اسکور کو برابر کرنے کے لیے مزید 40 درکار ہیں اور ابھی سات وکٹیں باقی ہیں۔ تجربہ کار بلے باز یونس خان 21 رنز بنا کر وکٹ پر کھڑے ہیں جبکہ 15 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 139 رنز کی اننگز کھیلنے والے اظہرعلی دوسرے دن کے کھیل کی آخری گیند پر کرس ووکس کے ہاتھوں آؤٹ ہوئے، سلپ پر کھڑے انگلش کپتان الیسٹر کک نے ان کا کیچ تھام لیا۔

قبل ازیں ایجبسٹن ٹیسٹ کے دوسرے روز کے کھیل کا آغاز ہوا تو پاکستان کی جانب سے محمد حفیظ اور سمیع اسلم بیٹنگ کے لیے آئے تاہم حفیظ پہلے ہی اوور میں بغیر کوئی رن بنائے جیمز اینڈرسن کا شکار بنے۔ نوجوان بلے باز سمیع اسلم نے تجربہ کار بلے باز اظہرعلی کے ساتھ مل کر اننگز کوبہترین انداز میں آگے بڑھایا۔

کھانے کے وقفے تک پاکستان ٹیم نے ایک وکٹ پر 72 رنز بنا ئے تھے، سمیع اسلم نے پراعتماد طریقے سے کھیلتے ہوئے 27 اور اظہرعلی 38 رنز بنا کر کھیل رہے تھے۔ جوروٹ نے کھانے کے وقفے کے بعد سلپ پر اظہرعلی کا ایک آسان کیچ چھوڑ دیا جس کے بعد اظہر نے اپنی نصف سنچری مکمل کی اور سمیع اسلم کے ساتھ وکٹ پر کھڑے رہے۔ اس وقت پاکستان کو انگلینڈ کے اسکور کو برابرکرنے کے لیے مزید 50 رنز درکار تھے۔

اپنا دوسرا ٹیسٹ میچ کھیلنے والے سمیع اسلم نے پراعتماد بلے بازی کا مظاہرہ کیا اور ٹیسٹ کرکٹ میں اپنی پہلی نصف سنچری مکمل کی۔
معین علی نے کھانے کے وقفے کے بعد اپنی ہی گیند پر اظہرعلی کا کیچ چھوڑ کر ایک اور موقع فراہم کیا جس کے بعد دونوں بلے بازوں نے شراکت کو بڑھاتے ہوئے 154 رنز تک پہنچا دیا۔ پاکستان نے چائے کے وقفے تک ایک وکٹ کے نقصان پر 154 رنز بنائے تھے، سمیع اسلم 69 اور اظہر علی 72 رنز بنا کر کھیل رہے تھے۔

چائے کے وقفے کے بعد دونوں بلے بازوں نے اسکور کو مزید آگے بڑھایا لیکن اظہرعلی کی جانب سے رن کی کال پر سمیع اسلم نے دوڑ لگائی جو مقررہ وقت پر مکمل نہ ہوسکی اور قریب کھڑے وینس نے وکٹیں اڑا دیں، اس وقت پاکستان کا اسکور 181 رنز تھا۔ سمیع اسلم نے 9 چوکوں اور ایک چکھے کی مدد سے شاندار 82 رنز بنا رن آؤٹ ہوئے، انھوں نے اظہر علی کے ساتھ 181 رنز کی شراکت قائم کی۔ جس کے بعد تجربہ کار بلے باز یونس خان بیٹنگ کے لیے میدان میں آئے۔

اظہرعلی نے انگلینڈ کی جانب سے دیے گئے دو موقعوں کا بھرپور فائدہ اٹھایا اور انگلینڈ کی سرزمین پر وارم میچوں کے بعد ٹیسٹ میچ میں بھی اپنی سنچری مکمل کی۔ چائے کے وقفے کے بعد میچ کے دوران بارش نے کھیل کو متاثر کیا اور کچھ وقت کے لیے کھلاڑی میدان سے باہر چلے گئے تاہم جلد ہی دونوں بلے بازی کھیل کے لیے میدان میں اترے اور کھیل کو دوبارہ شروع کر دیا گیا۔

پاکستان نے دن کے اختتام پر 3 وکٹوں کے نقصان پر 257 رنز بنا لئے۔ انگلینڈ کی جانب سے اینڈرسن اور کرس ووکس نے 1،1 وکٹ حاصل کی۔ قبل ازیں انگلینڈ کی ٹیم اپنی پہلی اننگز میں سہیل خان کی بہترین باؤلنگ کے باعث 297 رنز بنا کر پہلے روز ہی آؤٹ ہوگئی تھی۔ انگلینڈ کی جانب سے گیری بیلنس نے 70 اور معین علی نے 63 رنز کی اننگز کھیلی تھی جبکہ پاکستان کی جانب سے طویل عرصے بعد ٹیسٹ ٹیم میں واپسی کرنے والے فاسٹ باؤلر سہیل خان نے 5 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے