اٹلی : جیری میں مقیم کشمیریوں نے بھارت کے یوم آزادی کو "یوم سیاہ” کے طور پر منایا…

[pullquote]اٹلی میں مقیم کشمیری اور سول سوسائٹی کے کارکنوں نے بھارت کے یوم آزادی کو "یوم سیاہ” کے طور پر منایا…[/pullquote]

اٹلی کے شہر جیزی میں پندرہ اگست کو کشمیری عوام سے یکجہتی کے لئے ایک پر امن احتجاج کا انعقاد کیا گیا اور بھارت کے یوم آزادی کو "یوم سیاہ” کے طور پر منایا گیا۔ اٹلی میں سرکاری سطح پر تعطیل کی وجہ سے بہت زیادہ تعداد میں لوگ شرکت نہ کر سکے مگر پھر بھی اس موقع پر اطالوی باشندوں کی ایک مناسب تعداد نے و شرکت کی۔ اور کشمیری عوام سے یکجہتی کے لئے اپنی ہمدردیوں کا اظہار کیا۔ اس دوران کشمیری عوام کی تصاویر اطالوی باشندوں کی توجہ کا مرکز بنی رہیئں۔ اطالوی، افغانی، بنگلہ دیشی اور پاکستانی کمیونٹی نے بھی اس احتجاج میں شرکت کی۔

اطالوی سرکاری کالج کی لینگویج پروفیسر "مس برونہ” نے اس موقع پر خصوصی شرکت کی اور کہا کہ عالمی برادری کو کشمیر کی ناگفتہ بہہ حالت کا نوٹس لینا چاہئے اور انسانیت سوز مظالم ہر حال میں بند کرنے کے لئے عالمی برادری اپنا اثرورسوخ استعمال کرئے۔ اس موقع پر مختلف طبقہ فکر کے افراد نے بھی شرکت کی اور اٹلی کے شہر میلان سے آئی ہوئی "مس جینا” نے کہا کہ دنیا بھر میں آئے روز ایسے واقعات رونما ہو رہے ہیں کہ اس پر انسانیت چیخ اٹھتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ معاشرے میں منفرد مقام حاصل کرنے کے لئے ضروری ہے کہ بندوق اور بارود کی بو سے پاک معاشرے کا قیام عمل میں لایا جائے۔ انھوں نے مذہبی عقائد پر بات کرتے ہوئے کہا کہ میں ایک کیتھولک ہوں پر میرا ماننا ہے کہ خدا نے یہ دنیا امن پیار اور محبت کے لئے بنائی ہے۔ مرنے کے بعد ایک اچھی زندگی کے لئے ضروری ہے کہ آپ دنیا میں ایسے کام کرو کہ لوگ مدتوں یاد رکھیں۔
اس پر امن احتجاج کی قیادت جیزی سے کشمیری نژاد ممتاز حسین نے کی۔ جب کہ یہ پروگرام برسلز سے چیرمین کشمیر کونسل یورپین یونین جناب علی رضا سید کے تعاون سے پیش کیا گیا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے