پاکستان کے صوبہ خیبر پختواہ کے دارالحکومت پشاور کی پولیس کا کہنا ہے کہ انسدادِ پولیو مہم سے وابستہ ایک سینیئر ڈاکٹر ذکا اللہ خان کو نامعلوم مسلح افراد نے گولی مار کر قتل کر دیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے پی ایف کے مطابق اتوار کو ایک سینئر پولیس افسر نے تصدیق کی کہ سنیچر کی شب ڈاکٹر ذکا اللہ خان کو موٹر سائیکل پر سوار نامعلوم مسلح افراد نے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔
بتایا گیا ہے کہ ڈاکٹر ذکا اللہ خان کو ان کے گھر کے قریب نشانہ بنایا گیا۔
پاکستان میں انسدادِ پولیو ٹیم کے اہلکاروں اور ان کے ساتھ ڈیوٹی پر موجود حفاظتی عملے پر متعدد حملے ہو چکے ہیں۔
سنہ 2012 سے لے کر اب تک پولیو کے خلاف چلائی جانے والی ملک گیر مہم میں 100 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
اے ایف پی کے مطابق کالعدم تحریک طالبان کے گروپ کے جماعت الاحرار کے ترجمان احسان اللہ احسان نے اتوار کو بھجوائے گئے ایک پیغام میں کو ڈاکٹر ذکا اللہ خان پر حملے کی ذمہ داری قبول کی۔
رواں برس اپریل میں کراچی میں پولیو ٹیم کی حفاظت پر مامور سات پولیس اہلکاروں کو کراچی میں نشانہ بنایا گیا تھا۔