خدا کے گھر حاضری،،اجازت ہے؟؟؟

خواجہ سرا ہمیشہ ہی مذاق کا سبب بنتے ہیں ،،کوئی انہیں دیکھ کر ہنس پڑتا ہے اور کوئی ان کو دیکھ کر فقرے کسنے لگتا ہے،ججا بٹ جیسے لوگ تو انہیں ایک کمتر مخلوق سمجھ کر منہ پر پاؤں رکھ کر کمر پر جوتے مارنے کو مردانگی سمجھتے ہیں اور اس کی ویڈیو بنا کر اپنے کارنامے کی تشہیر بھی کرتے ہیں، لیکن اس کے باوجود خدا کی یہ مخلوق زندہ رہنے کے لیے لوگوں کے گھروں میں شادیوں پر ناچتے ہیں ، ان کی راتیں لوگوں کو دعائیں دیتے ہوئے ناچ کر اپنی روزی کمانے میں خرچ ہوتی ہے،گھر والے منہ موڑ چکے اور باہر والوں کے صرف مذاق ،،

اس مخلوق کے پاس جب چار پیسے جمع ہوتے ہیں تو ان کی جائے پناہ مکہ مدینہ ہوتا تھا جہاں یہ اپنے رب کے گھر میں پہنچ کر سربسجود ہوجاتے تھے، جہاں ان سے کوئی ان کا رنگ ،نسل،جنس نہیں پوچھتا، صرف کلمہ گو مسلمان ہونے پر ان کو آنے کی اجازت تھی ، یہاں یہ اپنے رب کے سامنے گڑگڑا کر روتے تھے اور رب کعبہ ان کے تمام دکھوں کا مداوا کردیتا تھا، یہاں پہنچ کر وہ دنیا کے تمام دکھوں اور پریشانیوں سے بے نیاز،،صرف اپنے رب کی عبادت کرتے تھے،

،لیکن اب یہ بھی ان کے لیے ناممکن بنادیا گیا،سعودی حکومت کے ایک حکمنامے میں تمام ٹریول ایجنٹس کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اب کسی خواجہ سرا کو پاسپورٹ عمرہ کے لیے نہ لیں، ابھی یہ حکم عمرہ کے لیے ہے لیکن امکان ہے کہ حج کے لیے بھی شاید یہی حکم ہو،کوئی بھی زی عقل سمجھ نہیں سکتا کہ کسی بھی مسلمان کو صرف جنس کی بنیاد پر خدا کے گھر آنے سے کیسے روکا جاسکتا ہے،

کون سا سیکیورٹی رسک تھا جن کی وجہ سے اس بے ضرر مخلوق کو خدا کے گھر کی زیارت سے روکا گیا،اگر اخلاقی بے راہ روی کا الزام ہے تو سب سے پہلے ان عیاش بدوؤں کو نکالا جائے جو ہر جرم کرنے کے بعد بھی معزز رہتے ہیں لیکن خدا کی اس مجبور مخلوق کو خدا کے گھر کی زیارت سے روک دیا گیا ہے، میں جانتا ہوں کہ اس تحریر کے بعد میرے کچھ دوست مجھ پر بھی ہنسیں گے،،کوئی ان کے حق میں لکھنے کی ہمت بھی نہیں کرے گا کہ دوستوں کے مذاق کا نشانہ بننا پڑے گا،، لیکن کوئی تو ہو جو ان کے حق کے لیے آواز بلند کرے، کوئی تو آل سعود سے پوچھے کہ تمھیں کس نے حق دیا ہے کہ کسی کلمہ گو کو خدا کے گھر کی زیارت سے روکو، لیکن شاید کوئی نہیں،آل سعود نے عمرہ کی ویزہ فیس دو ہزار ریال کردی تو ہم نے کون سا پہاڑ کھودا تھا جو اب ہم کچھ کہہ سکیں گے۔۔۔۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے