اسلام آباد میں ایڈیشنل سیشن جج اور ان کی اہلیہ کے خلاف دس سالہ ملازمہ پرتشدد کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔
کم سن طیبہ نے مجسٹریٹ کے سامنے بیان دیا کہ مالکن نے جھاڑو گم ہونے پر ہاتھ چولھے پر رکھ کر جلائے، پولیس نے بچی کو ایڈیشنل سیشن جج راجا خرم کے گھر سے برآمد کر لیا۔
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ طیبہ کو دو سال سے تشدد کا نشانہ بنایا جارہا تھا، گھر والوں کو بھی دھمکایا گیا۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کے نوٹس کے بعد جج کو طلب کرلیا گیا، ایڈیشنل سیشن جج نے رجسٹرار ہائی کورٹ کے سامنے بیان ریکارڈ کرادیا۔